ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009 |
اكستان |
|
اِس لیے اِن لوگوں کے ساتھ احسان و اَخلاق کی رعایت کسی قدر خصوصیت کے ساتھ اَوروں سے زیادہ رکھنا چاہیے۔ (حقوق الاسلام بہشتی زیور) یتیموں و کمزوروں کے حقوق : یتیم (یعنی وہ بچہ جس کا باپ نہ ہو) اَور بیوہ، عاجزہ، ضعیف، مسکین، بیمار، معذور، مسافر یا سائل اِن لوگوں کے یہ حقوق اَور زائد ہیں۔ ٭ اِن لوگوں کی مالی خدمت کرنا۔ ٭ اِن لوگوں کا کام خود کردینا۔ ٭ اِن کی دلجوئی اَور تسلی کرنا۔ ٭ اِن کی حاجت اَور سوال کو رَد نہ کرنا۔ (حقوق الاسلام) مہمانوں کے حقوق : مہمانوں کے حقوق یہ ہیں : ٭ اُن کے آنے کے وقت خوشی ظاہر کرنا۔ ٭ اُن کے جانے کے وقت کم اَز کم دروازہ تک اُن کے ساتھ جانا۔ ٭ اُن کے معمولات اَور ضروریات کا اِنتظام کرنا جس سے اُن کو راحت پہنچے۔ ٭ تواضع و تکریم اَور مدارات کے ساتھ پیش آنا بلکہ خود اُن کی خدمت کرنا۔ ٭ کم اَز کم ایک روز اُن کے لیے کھانے میں کسی قدر درمیانی درجہ کا تکلف کرنا مگر اِتنا جس میں نہ اپنے کو گرانی ہو اَور نہ اُن کو۔ ٭ کم اَز کم تین روز تک اُن کی مہمان داری کرنا اِتنا تو اُس کا حق ہے اِس کے بعد جس قدر ٹھہرے میزبان کی طرف سے احسان ہے۔ (حقوق الاسلام) عام مسلمانوں کے حقوق : حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عام مسلمانوں کے یہ حقوق منقول ہیں :