ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009 |
اكستان |
|
اللّٰہَ لَایَنَامُ وَلَایَنْبَغِیْ لَہ اَنْ یَّنَامَ، یَخْفِضُ الْقِسْطَ وَیَرْفَعُہ ، یُرْفَعُ اِلَیْہِ عَمَلُ اللَّیْلِ قَبْلَ عَمَلِ النَّھَارِ وَعَمَلُ النَّھَارِ قَبْلَ عَمَلِ اللَّیْلِ، حِجَابُہُ النُّوْرُ لَوْکَشَفَہ لَاَحْرَقَتْ سُبُحَاتُ وَجْھِہ مَاانْتَھٰی اِلَیْہِ بَصَرُہ مِنْ خَلْقِہ ۔ (مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ٢١) حضرت ابو موسٰی اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اکرم ۖ ہمیں خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اَور پانچ باتیں اِرشاد فرمائیں، فرمایا :٭ اللہ تعالیٰ سوتے نہیں ہیں اَور سونا اُن کی شان کے منا سب بھی نہیں ہے۔ ٭وہ ترازو کو پست اَور بلند کرتے ہیں٭ دِن کے عمل سے پہلے رات کے عمل اَور رات کے عمل سے پہلے دن کے عمل اُن کے پاس پہنچا دِیے جاتے ہیں٭ اُن کا حجاب نور ہے جسے اگر وہ اُٹھا دیں تو اُن کی ذات پاک کا نور مخلوقات کی تا حد ِ نگاہ تمام چیزوں کو جلا کر خاکستر کردے۔ اللہ تعالیٰ ہر بندہ کے متعلق پانچ باتیں لکھ کر فارغ ہوچکے ہیں : عَنْ اَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ فَرَغَ اِلٰی کُلِّ عَبْدٍ مِّنْ خَلْقِہ مِنْ خَمْسٍ مِنْ اَجَلِہ وَعَمَلِہ وَمَضْجَعِہ وَاَثَرِہ وَرِزْقِہ ۔ ( بحوالہ مشکٰوة ص ) حضرت ابودَرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اپنے ہر ایک بندے کے متعلق پانچ باتوں سے (تقدیرلکھ کر)فارغ ہوچکے ہیں (١)اُس کی موت (کہ کب آئے گی ) ،(٢) اُس کے (نیک وبَد)اَعمال ،(٣) اُس کے رہنے کی جگہ ،(٤) اُس کے حرکا ت وسکنات (یعنی اُس کے کام کاج)کی جگہ، (٥)اُس کا رزق۔ ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر پانچ حق ہیں : عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ حَقُّ الْمُسْلِمِ عَلَی الْمُسْلِمِ خَمْس رَدُّالسَّلَامِ وَعِیَادَةُ الْمَرِیْضِ وَاتِّبَاعُ الْجَنَائِزِ وَاِجَابَةُ الدَّعْوَةِ وَتَشْمِیْتُ الْعَاطِسِ۔(بخاری و مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ١٣٣)