ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) اِسلام کی بنیاد پانچ ستونوں پر رکھی گئی ہے : عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ : بُنِیَ الْاِسْلَامُ عَلٰی خَمْسٍ شَھَادَةِ اَنْ لَّااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہ وَرَسُوْلُہ وَاِقَامِ الصَّلٰوةِ وَاِیْتَائِ الزَّکٰوةِ وَالْحَجِّ وَصَوْمِ رَمَضَانَ ۔ (بخاری و مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ١٢) حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا : اِسلام کی بنیاد پانچ ستونوں پر رکھی گئی ہے۔ سب سے اوّل لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی گواہی دینا (یعنی اِس بات کا اِقرار کرنا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اَور محمد ۖ اللہ کے بندے اَور اُس کے رسول ہیں)،دوم نماز قائم کرنا،سوم زکٰوة اَدا کرنا،چہارم حج کرنا،پنجم رمضان المبارک کے روزے رکھنا۔ ف : شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحب اِس حدیث کی تشریح میں تحریر فرماتے ہیں : یہ پانچوں چیزیں ایمان کے بڑے اُصول اَور اہم اَرکان ہیں، نبی اکرم ۖ نے اِس پاک حدیث میں بطورِ مثال کے اسلام کو ایک خیمہ کے ساتھ تشبیہ دی ہے جو پانچ ستونوں پر کھڑا ہوتا ہے، پس کلمۂ شہادت خیمہ کی دَرمیانی لکڑی کی طرح ہے اَور بقیہ چاروں اَرکان بمنزلہ اُن چار ستونوں کے ہیں جو چاروں کو نوں پر ہوں، اگر درمیانی لکڑی نہ ہو تو خیمہ کھڑا ہو ہی نہیں سکتا اَور اگر یہ لکڑی موجود ہو اَور چاروں طرف کے کونوں میں سے کوئی سی لکڑی نہ ہو تو خیمہ تو قائم ہوجائے گا لیکن جونسے کونے کی لکڑی نہیں ہوگی وہ جانب ناقص اَور گری ہوئی ہوگی۔ پانچ اہم باتیں : عَنْ اَبِیْ مُوْسٰی قَالَ قَامَ فِیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ بِخَمْسِ کَلِمَاتٍ فَقَالَ اِنَّ