ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009 |
اكستان |
|
صغیرہ ہوسکتی تھی اَور کونسی ایسی تھی جو کبیرہ ہوسکتی تھی اُس کا کسی کو کیا پتہ چلتا ہے؟ بہت ہی خفی چیزیں ہیں جو بندے اَور خدا کے درمیان ہوتی ہیں پتہ ہی نہیں چل سکتا اُن کا، ایک آدمی اگر نماز پڑھابھی رہا ہے ہم تو یہی دیکھیں گے کہ نماز پڑھارہا ہے اگر اُس کے ذہن میںیہ آجائے میں اچھا قاری ہوں میں قراء ت زور سے پڑھ لوں ذرا آواز بلند کروں تو پھر یہ اُس کی عبادت میں کمی آتی چلی جائے گی اِسی قدر۔ اَب اِس کا پتہ تو ہمیں نہیں چل سکتا یہ تو اللہ جان سکتا ہے اَور وہ جان سکتا ہے دیکھنے والا تو یہی کہے گا کہ میں نے تو اُسے کبھی یہ نہیں دیکھا کہ وہ مجھے کسی گناہ میں مبتلا نظر آیا ہو کوئی کبیرہ گناہ کیا ہو یہ کہتے ہیں کہ رُکوع اگر کوئی آرہا ہے نماز میں شامل ہونے کے لیے اَور رکوع لمبا کردے کہ وہ اِس میں مل جائے آکر یا اِسی اعتبار سے نماز لمبی کردے کہ فلاں شخص آنے والا ہے وہ بھی شامل ہوجائے تو پھر اَب یہ بات تو ایسی ہے کہ جسے وہ جان سکتا ہے پڑھانے والا اَور خدا جان سکتا ہے ہمیں خبر ہی نہیں اَور اُس پر وہ کہتے ہیں یعنی فقہائے کرام اَخْشٰی عَلَیْہِ عَظِیْمًا بہت بڑی چیز کا مجھے ڈر لگتا ہے اُس کے بارے میں یعنی ایک طرح کا شرک ہوگیا پھر ایک یہ ہے کہ وہ جانتا کسی کو نہیں ہے وہ عام لوگوں کی رعایت کرتا ہے کہ نماز لمبی پڑھوں گا تاکہ جو آنے والے ہیں وہ آجائیں نماز میں تعداد نمازیوں کی زیادہ ہوجائے وہ گناہ نہیں ہے۔ایک یہ ہے کہ فلاں چوہدری صاحب ہیں یا فلاںممبر ہے یا فلاں وزیر ہے وہ آنے والا ہے وہ آجائے میرا اُستاد ہے یا فلاں ہے جو بھی کوئی ہے کسی خاص معین کا ذہن میں آجائے وہ غلط ہے۔ ظاہر کا اَور خلوتوں کا حال اللہ ہی بہتر جانتا ہے : تو میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی جان سکتے ہیں کہ کس سے گناہ ہوا ہے اَور کس سے نہیں ہوا اَور صغائر اَور کبائر یہ سب اُسی کے علم میں ہے بہت سی چیزیں ایسی ہیں کہ جن کا تعلق دُوسروں سے اَور مخلوق سے ہوتا ہے اُن کو آدمی جان سکتا ہے ظاہر سے ہوتا ہے وہ جان سکتا ہے باطن اَور اُس کی خلوتیں یہ اللہ تعالیٰ جان سکتا ہے رب العزت جان سکتا ہے اُس کا خالق جو ہے وہ جان سکتا ہے جس نے اُسے بنایا باقی کوئی نہیں جان سکتا تو اِس واسطے جو جنابِ رسول اللہ ۖ نے بتلادیا اَور اللہ نے اُن کے ذریعے ہم تک پہنچادیا وہ حق ہے وہ یہی ہے کہ صرف انبیائے کرام اِس چیز سے بچے ہوئے ہیں باقیوں سے گناہ ہوتا ہے ایسی چیز کہ جسے گناہ کہا جائے وہ ہوتی ہے صغیرہ ہویا کبیرہ تو جب یہ ہوتی ہے تو اِستغفار کرنا چاہیے۔