ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009 |
اكستان |
|
صلاحِ خواتین حقوق کا بیان ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ ) شوہر کے ذمّہ عورت کے حقوق : شوہر کے ذمہ عورت کے یہ حقوق ہیں : ٭ اپنی وسعت کے موافق اُن کے نان ونفقہ میں دریغ نہ کرے۔ ٭ اُن کو دینی مسائل سکھلاتا رہے اور نیک عمل کی تاکید کرتا رہے۔ ٭ اُس کے محارم اَقارب ( قریبی رشتہ داروں ) سے کبھی کبھی اُس کو ملنے دیا کرے۔ ٭ اُس کی غلطیوں پر صبر وسکوت کرے، اگر کبھی تنبیہہ کی ضرورت ہو تو توسط (یعنی اعتدال) کا لحاظ رکھے (زیادہ سختی نہ کرے)۔ رشتہ داروں کے حقوق : رشتہ داروں کے بھی حقوق ہیں جن کا خلاصہ یہ ہے : ٭ اپنے محارم (یعنی سگے رشتہ دار ) اگر محتاج ہوں اور کھانے کمانے کی قدرت نہ رکھتے ہوں تو گنجائش کے موافق اُن کے نان ونفقہ اور ضروری خرچ کی خبر گیری اَولاد کی طرح واجب ہے۔ اور غیر محرم (یعنی جو سگے نہیں اُن ) کا نان نفقہ اِس طرح تو واجب نہیں لیکن کچھ خدمت کرنا ضروری ہے۔ ٭ کبھی کبھی اُن سے ملتا رہے۔ ٭ اُن سے رشتہ وتعلق ختم نہ کر ے بلکہ کسی قدراُن سے تکلیف بھی پہنچے تو صبر کرنا افضل ہے ۔ سُسرالی رشتہ داروں کے حقوق : ٭ قرآن مجید میں حق تعالیٰ نے نسب کے ساتھ علاقہ مصاہرة یعنی سُسرالی رشتہ کو بھی ذکر فرمایا ہے اِس سے معلوم ہوا کہ ساس اَور سُسَر، سالے، بہنوئی ،داماد، بہو اَور بیوی کی پہلی اَولاد کا بھی کسی قدر حق ہوتا ہے