Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009

اكستان

7 - 64
ہے اِستغفار میں خدا سے دُعاء بھی ہے اِستغفار میں خدا سے رحمت کی طلب بھی ہے تو یہ کلمات جامع ہوئے۔ رسول اللہ  ۖ نے خود عمل کرکے دِکھلایا ہے مقصد یہ ہے کہ آپ ہم لوگوں کو بتائیں اَور یہ اِستغفار جو ہمیں بتارہے ہیں وہ ہے گناہوں سمیت۔
اَنبیائے کرام معصوم ہوتے ہیں اَور اُن کا اِستغفار بطورِ عاجزی کے ہوتا ہے  : 
انبیائے کرام علیہم الصلٰوة والسلام کو تو گناہوں سے خدا نے معصوم رکھا ہے معصوم ہیں وہ، اُن سے تو گناہ کا صدور نہیں ہے اُن کا اِستغفار کرنا یہ اُن کے دَرَجات کی بلندی کے لیے ہے کیونکہ جب گناہ نہیں ہے اَور پھر بھی وہ عاجزی کررہے ہیں اَور اپنے آپ کو ایسا سمجھ رہے ہیں کہ اِستغفار کی ضرورت ہو تو یہ عاجزی جو ہے یہ برتری کی دلیل ہے اَور اُن کے مقام کی بلندی کے لیے ہے تو اِس سے انبیائے کرام علیہم الصلٰوة والسلام کے دَرَجات بلند ہوتے تھے۔ 
اِنسانوں میں عام اُمتیوں میں سب کے لیے یہ ہے کہ اُن کے گناہ بھی ہیں گناہ سے بچا ہوا سوائے اَنبیائے کرام کے اَور کوئی نہیں ہے غلطی ہوتی ہی رہی ہے چھوٹی غلطیاں یہ تو عام ہیں بڑی غلطیاں عام بندوں سے ہوتی ہیں خاص لوگوں سے چھوٹی غلطیاں اَور بڑی بھی ہوسکتی ہیں آخر صحابۂ کرام سے جن کا مقام بعد کے آنے والے ولیوں سے بڑا ہے کبیرہ گناہ ہوئے ہیں اَور قرآنِ پاک میں آیا ہے  وَالَّذِیْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَةً اَوْ ظَلَمُوْا اَنْفُسَھُمْ ذَکَرُوا اللّٰہَ فَاسْتَغْفَرُوْا لِذُنُوْبِھِمْ وَمَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اللّٰہُ وَلَمْ یُصِرُّوْا عَلٰی مَا فَعَلُوْا وَھُمْ یَعْلَمُوْنَ   ١   جاننے کے بعد پھر اُس گناہ پر جَمے نہیں رہتے تو جب کوئی غلط کام گناہ کا کام یا بُرا کام ہوجاتا ہے تو خدا یاد آجاتا ہے ذہن اللہ کی طرف جاتا ہے اُس کے سامنے پیش ہونے کی طرف جاتا ہے قیامت کی طرف جاتا ہے تو پھر  فَاسْتَغْفَرُوْا لِذُنُوْبِھِمْ  اَور گناہوں کو بخشنا یہ حقیقتًا اللہ ہی کا کام ہے حتّٰی کہ اگر اِنسان دُوسرے اِنسان کی غلطی کچھ کرلیتا ہے (یعنی اُس کو کوئی تکلیف دیتا ہے اَور بعد اَزاں) اُس سے معافی چاہتا ہے تو اُس سے معافی دِلانا یہ بھی اللہ ہی کا کام ہے کہ اُس کے دل میں یہ بات آئے کہ وہ معاف کرے  وَمَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اللّٰہُ  خدا کے سوا اَور کون ہے جو گناہوں کو معاف فرمائے؟ تو گناہوں کا صدور غیر اَنبیائے کرام سے ہوتا رہتا ہے چھوٹے بھی ہوجاتے ہیں اَور بڑے بھی گناہ
  ١   سورہ  آلِ عمران  آیت  ١٣٥   

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''غَیْنْ'' کی وضاحت : 6 3
5 اَنبیائے کرام معصوم ہوتے ہیں اَور اُن کا اِستغفار بطورِ عاجزی کے ہوتا ہے : 7 3
6 سوائے نبیوں کے گناہوں سے کوئی نہیں بچ سکتا اَور اِس کا علاج : 8 3
7 ظاہر کا اَور خلوتوں کا حال اللہ ہی بہتر جانتا ہے : 9 3
8 اپنے اُوپر تنقیدی نظر ڈالتے رہنا چاہیے : 10 3
9 بیس لاکھ نیکیاں 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
12 صلاحِ خواتین 18 1
13 حقوق کا بیان 18 12
14 شوہر کے ذمّہ عورت کے حقوق : 18 12
15 رشتہ داروں کے حقوق : 18 12
16 رشتہ داروں کے بھی حقوق ہیں جن کا خلاصہ یہ ہے : 18 12
17 سُسرالی رشتہ داروں کے حقوق : 18 12
18 یتیموں و کمزوروں کے حقوق : 19 12
19 مہمانوں کے حقوق : 19 12
20 عام مسلمانوں کے حقوق : 19 12
21 پڑوسیوں کے حقوق : 20 12
22 غیر مسلموں کے حقوق : 21 12
23 جانوروں کے حقوق : 21 12
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
25 دینی تربیت : 22 24
26 وفات : 26 24
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 29 1
28 پانچ اہم باتیں : 29 27
29 اللہ تعالیٰ ہر بندہ کے متعلق پانچ باتیں لکھ کر فارغ ہوچکے ہیں : 30 27
30 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر پانچ حق ہیں : 30 27
31 شہداء پانچ قسم کے لوگ ہیں : 31 27
32 ایک زائر ِحرم کی اِلتجا 32 1
33 محرم الحرام کے فضائل و اَحکام 34 1
34 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 34 33
35 دس محرم کا دن : 37 33
36 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 38 33
37 دس محرم اوراُس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 40 33
38 تنہا دس محرم کا روزہ : 42 33
39 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 44 33
40 ذِکرِحَسنَین رضی اللہ عنہما 46 1
41 نئے اِسلامی سال کاپیغام 47 1
42 دُنیاکی حقیقت : 47 41
43 منزل کیاہے ؟ 49 41
44 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 50 41
45 جناب زکی کیفی 52 1
46 وَاَنْزَلْنَا الْحَدِیْدَ ( اَورہم نے لوہااُتارا) 53 1
47 صوبہ سرحد کے تفصیلی دورہ کے حالات 54 1
48 دینی مسائل 59 1
49 ٢۔ طلاقِ کنایہ : 59 48
50 ضابطہ : 60 48
51 تنبیہ نمبر 1 : 61 48
52 تنبیہ نمبر 2 : 61 48
53 کنایہ الفاظ سے متعلق ایک قاعدہ : 61 48
54 اخبار الجامعہ 62 1
55 وفیات 63 1
56 وفيات 64 1
Flag Counter