Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007

اكستان

7 - 64
حضرتِ حذیفہ بن یمان فرماتے ہیں کہ مَااَقْرَئَکُمْ عَبْدُ اللّٰہِ فَاقْرَئُ وْہُ   ١  جو کچھ تمہیں عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ پڑھائیں وہ پڑ ھو۔ تو رسولِ کریم علیہ الصلوٰة والتسلیم نے جن حضرات کو تعلیم دی اور جن کے علم پر یاد داشت پر سمجھ پر اعتماد فرمایا اُن میں اِن کا مقام جو ہے بڑا ہے۔ 
حضرتِ ابن ِ مسعود رضی اللہ عنہ اور حضرتِ عمر رضی اللہ عنہ بیشتر ایسے ہے کہ دونوں کی رائے ایک ہوتی تھی معلومات بھی ایک جیسی ہوتی تھیں۔ 
مسلک ِ حنفی کی بنیاد  :
مسلک ِ حنفی کی بنیاد جو ہے وہ تین حضرات پر بنتی ہے۔ حضرتِ عمر فاروق، حضرتِ عبد اللہ بن مسعود اور حضرتِ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین اِن حضرات پر بنتی ہے پھر دُوسرے نمبر پراِن حضرات کے ساتھ جو صحابۂ کرام تھے اُن کی دی ہوئی معلومات اُن کی سکھائی ہوئی چیزیں آتی ہیں۔ تیسرے نمبر پر اِن حضرات سے علمی اِستفادہ کرنے والے حضرات ہیں اور یہ سب کے سب اتفاق ایسے ہے کہ کوفہ میں ملتے ہیں اور جمع ہوتے ہیں۔ تو کوفہ علمی اِعتبار سے بھی بہت بڑا مقام تھا اگرچہ وہاں فتنے بھی رہے ہیں شرارتیں بھی ہوتی رہی ہیں سازشیں بھی ہوتی رہی ہیں لیکن اِس میں بھی کوئی شک نہیں ہے کہ علمی اعتبار سے بہت بڑا مقام تھا وہیں امامِ ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ گزرے ہیں اور وہیں یہ امام حفص ہیں عاصم ہیں قراء ت قرآنِ پاک کی جو آج دُنیا میں رائج ہے یہ بھی وہی کوفے کے قاری کی قراء ت ہے تو اِن حضرات کے بارے میں رائے جو آئی ہے رسول اللہ  ۖ  کی اور نقل کرنے والے حضرتِ حذیفہ ابن ِ یمان ہیں، اُن میں حضرتِ ابن ِ مسعود کے بارے میں وہ یہ نقل فرماتے ہیں کہ رسولِ کریم علیہ الصلوٰة والتسلیم نے اِرشاد فرمایاکہ  مَااَقْرَئَکُمْ عَبْدُ اللّٰہِ فَاقْرَئُ وْہُ  جو  تمہیں عبد اللہ بن مسعود پڑھائیں وہ پڑھو۔ 
اَب ایک چیز آتی ہے کہ  وَاللَّیْلِ اِذَا یَغْشٰی  جو ہے سورة اِس میں ابن ِ مسعود  وَاللَّیْلِ اِذَا یَغْشٰیo  وَالنَّھَارِ اِذَا تَجَلّٰیo  وَالذَّکَرِ وَالْاُنْثٰیo پڑھتے تھے  وَمَاخَلَقَ الذَّکَرَ وَالْاُنْثٰیo  نہیں پڑھتے تھے یہ قراء ت اُن کی تھی تو اِس میں اِن کے سامنے بھی اختلاف ہوتا ہوگا لیکن ایسے ہوا کہ اِن کے اعلیٰ ترین شاگرد حضرتِ علقمہ اور ایک دو اَور یہ حضرات گئے شام اور یہ دُعاء مانگ رہے تھے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں کوئی
    ١   مشکٰوة شریف ص ٥٧٩
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 '' مندر وہیں بنائیں گے '' 3 2
5 رسول اللہ ۖ کا فرمان اللہ تعالیٰ کے فرمان جیسا ہے 5 64
6 حضرت حذیفہ کے بارے میں اِس ارشاد کی حکمت : 6 64
7 حضرت ابن ِ مسعود کا مرتبہ : 6 64
8 مسلک ِ حنفی کی بنیاد : 7 64
9 اصل بڑائی افضلیت ہے جس کا علم صرف اللہ کو ہے : 9 5
10 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
11 پندوموعظت : 10 10
13 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَویحضرتِ اقدس اور حکیم فیض عالم صدیقی ١ کے درمیان خط و کتابت 13 1
14 حضرتِ اقدس کا خط 13 13
15 حضرت شاہ صاحب تحریر فرماتے ہیں : 19 13
16 حرمت ِ مصاہرت ۔ کچھ نئے کچھ پرانے زاویے 24 1
21 حرمت ِمصاہرت سے کیا مراد ہے ؟ : 24 16
22 حرمت ِ مصاہرت کے چند اور مواقع : 24 16
23 فقہاء کی ذیل کی عبارتیں اِس مضمون پر صریح ہیں : تبیین الحقائق میں ہے : 27 16
24 ہدایہ میں ہے : 27 16
25 عنایہ میں ہے : 28 16
26 فتح القدیر میں ہے : 28 16
27 نور الانوار میں ہے : 29 16
28 پہلا اعتراض : 29 16
29 ابن ہمام رحمہ اللہ کی عبارت کو دوبارہ ملاحظہ کیا جائے : 30 16
30 دُوسرا اعتراض : 31 16
31 تیسرا اعتراض : 31 16
32 ماقبل کی بحث کا خلاصہ : 32 16
33 محرموں کے ساتھ وطی یا دواعی وطی پائے جانے میں کیا حکم ہوگا ؟ 33 16
34 مندرجہ ذیل جزئیات سے عیاں ہے : 34 16
35 مذکورہ صورت میں بیوی کے حرام ہونے کی کیا وجہ ہے؟ : 36 16
36 حاصل ِکلام 36 16
37 بقیہ : حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 37 13
38 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 38 1
39 عورتوں کی باہم لڑائیاں : 38 38
40 مردوں اورعورتوں کے غصہ اور لڑائی کا فرق : 38 38
41 عورتوں کی لڑائی کرانے کی عادت : 39 38
42 عورتوں کی وجہ سے مردوں میں لڑائی : 39 38
43 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
44 گلدستہ احادیث 42 1
45 رسولِ اکرم ۖ کو کفن مبارک میں تین کپڑے دیئے گئے : 42 44
46 نبی علیہ الصلٰوة والسلام روزانہ سوتے وقت تینوں قل پڑھ کر دم کیا کرتے تھے : 42 44
47 سورۂ کہف کی اِبتدائی تین آیات پڑھنے سے دجال سے حفاظت ہوگی : 43 44
48 صبح و شام اَعوذُ باللہ اور سورۂ حشر کی آخری تین آیات پڑھنے کی فضیلت : 44 44
49 روزانہ صبح و شام تینوں قل پڑھنا ہر قسم کی آفات سے بچاتا ہے : 45 44
50 شیروں میں شجاعت کی کمی دیکھ رہی ہوں 46 1
51 یہودی خباثتیں 47 1
52 سامی مخالفت : (ANTI-SEMITISM) 47 51
53 ٣٠٢٩٢٨ جون ١٩١٧ء کو عالمی ماسونی مجالس کی کانفرنس کی قراردادوں میں کہا گیا تھا : 52 51
54 مشہور یہودی مؤرخ (اسرائیل زانجویل) نے لندن سے شائع ہونے والے جیوش گارجین نامی جریدہ میں بتاریخ ١٩٢٠٦١١ء لکھا تھا : 53 51
55 وفیات 54 1
56 حضرت مولانا سےّد محمد امین شاہ صاحب مخدوم پوری کی یاد میں 55 1
57 دینی مسائل 56 1
58 ( روٹی کپڑے اور رہائش کا بیان ) 56 57
59 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
60 بقیہ : دینی مسائل 59 57
61 سالانہ اِمتحانی نتائج 60 1
62 بزم قارئین 61 1
63 اخبار الجامعہ 62 1
64 درس حدیث 5 1
Flag Counter