ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت ِاقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) رسول اللہ ۖ کا فرمان اللہ تعالیٰ کے فرمان جیسا ہے حضرت عمر حضرت علی حضرت ابن ِ مسعود مسلک ِ حنفی کی بنیاد ہیں کون افضل ہے اِس کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے ( تخریج و تزئین : مولانا سےّد محمود میاں صاحب ) (کیسٹ نمبر 54 سائیڈ A 6-12-1985) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ نقل فرماتے ہیں کہ صحابۂ کرام نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ۖ اِنِ سْتَخْلَفْتَ اگر جناب کسی کو اپنا خلیفہ مقرر فرمادیں تو (اچھا) ہو۔ رسولِ کریم علیہ الصلوٰة والتسلیم نے اِرشاد فرمایا اِنِ سْتَخْلَفْتُ عَلَیْکُمْ اگر میں کسی کو تمہارے اُوپر اپنا خلیفہ بنادوں وَعَصَیْتُمُوْہُ پھر تم اُس کی بات نہ مانو نافرمانی کرو تو تمہیں عذاب ہوگا گرفت آئے گی خدا کی ،عذاب میں مبتلا ہوجائوگے عُذِّبْتُمْ اِس واسطے کہ رسول اللہ ۖ کا جو فرمان ہے وہ ایسے ہے جیسے قرآنِ پاک کی آیت اُس کا اِنکار کرنا یہ بھی خدا کے غضب کا سبب ہے جیسے قرآنِ پاک کی آیت کا انکار کرنا کفر ہے خدا کے غضب کا سبب ہے ویسے ہی وہ بھی ہے۔ اِرشاد فرمایا وَلٰکِنْ مَاحَدَّثَکُمْ حُذَیْفَةُ فَصَدِّقُوْہ ١ حذیفہ جو تمہیں بتائیں اُس کو صحیح سمجھنا۔ ١ مشکٰوة شریف ص ٥٧٩