Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007

اكستان

27 - 64
حرمت ِ مصاہرت کا سبب قرار دے دیا گیا۔ 
پھر حدیث میں چونکہ اجنبی عورت میں دواعی ِجماع پر بھی حرمت ِ نکاح کا حکم آیا ہے اِس لیے فقہاء نے عقلی توجیہ کو اور آگے اِس طرح بڑھایا کہ دواعی ِجماع چونکہ جماع تک پہنچاتے ہیں اور مقام احتیاط کا ہے اِس لیے دواعی ِجماع کو جماع کے قائم مقام بناکر اِن پر بھی وہی حکم لاگو کیا گیا جو جماع کا تھا۔ 
فقہاء کی ذیل کی عبارتیں اِس مضمون پر صریح ہیں  : 
تبیین الحقائق میں ہے  :
لَنَا قَوْلُہ تَعَالٰی  وَلاَ تَنْکِحُوْا مَانَکَحَ آبَائُکُمْ ۔ وَالنِّکَاحُ ھُوَ الْوَطْئُی حَقِیْقَةً وَلِھٰذَا حَرُمَ عَلَی الْاِبْنِ مَا وَطِیَ اَبُوْہُ بِمِلْکِ الْیَمِیْنِ  وَقَالَ عَلَیْہِ السَّلَامُ مَنْ نَّظَرَ اِلٰی فَرْجِ امْرَأَةٍ لَمْ تَحِلُّ لَہ اُمُّھَا وَلَا ابْنَتُھَا وَقَالَ عَلَیْہِ السَّلَامُ مَنْ مَّسَّ امْرَأَةً بِشَھْوَةٍ حَرُمَتْ عَلَیْہِ اُمُّھَا وَ ابْنَتُھَا وَھُوَ مَذْھَبُ عُمَرَ وَ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَیْنِ وَ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ وَ اُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ وَعَائِشَةَ وَابْنِ مَسْعُوْدٍ وَ ابْنِ عَبَّاسٍ وَجَمْہُوْرِ التَّابِعِیْنَ ……… وَ تَثْبُتُ بِہ حُرْمَةُ الْمُصَاھَرَةِ وَالْوَطْئُ اِنَّمَا صَارَ مُحَرِّمًا مِنْ حَیْثُ اِنَّہ سَبَب لِلْجُزْئِیَّةِ بِوَاسِطَةٍ وَلَدٍ یُضَافُ اِلٰی کُلِّ وَاحِدٍ مِّنْھُمَاکَمُلًا ……… وَالْقِیَاسُ اَنْ تَحْرُمَ الْمَوْطُوْئَةُ لِاَنَّھَا جُزْئُ ہ بِوَاسِطَةِ الْوَلَدِ لٰکِنْ اُبِیْحَتْ لِلضَّرُوْرَةِ لِاَنَّھَا لَوْ حَرُمَتْ عَلَیْہِ لَاَدّٰی اِلٰی فَنَائِ الْاَمْوَالِ اَوْ تَرْکِ الزِّوَاجِ ……… وَالْمَسُّ بِشَھْوَةٍ کَالْجِمَاعِ لِمَا رَوَیْنَا وَلِاَنَّہ' یُفْضِیْ اِلَی الْجِمَاعِ فَاُقِیْمَ مَقَامَہ'۔ (زیلعی ص ١٠٦ ج٢) 
ہدایہ میں ہے  : 
وَمَنْ زَنٰی بِامْرَأَةٍ حَرُمَتْ عَلَیْہِ اُمُّھَا وَ بِنْتُھَا  ……  وَلَنَا اَنَّ الْوَطْئَ سَبَبُ الْجُزْئِیَّةِ بِوَاسِطَةِ الْوَلَدِ حَتّٰی یُضَافَ اِلٰی کُلِّ وَاحِدٍ مِّنْھُمَا کَمُلًا  فَتَصِیْرُ اُصُوْلُھَا وَفُرُوْعُھَا کَاُصُوْلِہ وَفُرُوْعِہ وَکَذٰلِکَ عَلَی الْعَکْسِ وَالْاِسْتِمْتَاعِ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 '' مندر وہیں بنائیں گے '' 3 2
5 رسول اللہ ۖ کا فرمان اللہ تعالیٰ کے فرمان جیسا ہے 5 64
6 حضرت حذیفہ کے بارے میں اِس ارشاد کی حکمت : 6 64
7 حضرت ابن ِ مسعود کا مرتبہ : 6 64
8 مسلک ِ حنفی کی بنیاد : 7 64
9 اصل بڑائی افضلیت ہے جس کا علم صرف اللہ کو ہے : 9 5
10 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
11 پندوموعظت : 10 10
13 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَویحضرتِ اقدس اور حکیم فیض عالم صدیقی ١ کے درمیان خط و کتابت 13 1
14 حضرتِ اقدس کا خط 13 13
15 حضرت شاہ صاحب تحریر فرماتے ہیں : 19 13
16 حرمت ِ مصاہرت ۔ کچھ نئے کچھ پرانے زاویے 24 1
21 حرمت ِمصاہرت سے کیا مراد ہے ؟ : 24 16
22 حرمت ِ مصاہرت کے چند اور مواقع : 24 16
23 فقہاء کی ذیل کی عبارتیں اِس مضمون پر صریح ہیں : تبیین الحقائق میں ہے : 27 16
24 ہدایہ میں ہے : 27 16
25 عنایہ میں ہے : 28 16
26 فتح القدیر میں ہے : 28 16
27 نور الانوار میں ہے : 29 16
28 پہلا اعتراض : 29 16
29 ابن ہمام رحمہ اللہ کی عبارت کو دوبارہ ملاحظہ کیا جائے : 30 16
30 دُوسرا اعتراض : 31 16
31 تیسرا اعتراض : 31 16
32 ماقبل کی بحث کا خلاصہ : 32 16
33 محرموں کے ساتھ وطی یا دواعی وطی پائے جانے میں کیا حکم ہوگا ؟ 33 16
34 مندرجہ ذیل جزئیات سے عیاں ہے : 34 16
35 مذکورہ صورت میں بیوی کے حرام ہونے کی کیا وجہ ہے؟ : 36 16
36 حاصل ِکلام 36 16
37 بقیہ : حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 37 13
38 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 38 1
39 عورتوں کی باہم لڑائیاں : 38 38
40 مردوں اورعورتوں کے غصہ اور لڑائی کا فرق : 38 38
41 عورتوں کی لڑائی کرانے کی عادت : 39 38
42 عورتوں کی وجہ سے مردوں میں لڑائی : 39 38
43 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
44 گلدستہ احادیث 42 1
45 رسولِ اکرم ۖ کو کفن مبارک میں تین کپڑے دیئے گئے : 42 44
46 نبی علیہ الصلٰوة والسلام روزانہ سوتے وقت تینوں قل پڑھ کر دم کیا کرتے تھے : 42 44
47 سورۂ کہف کی اِبتدائی تین آیات پڑھنے سے دجال سے حفاظت ہوگی : 43 44
48 صبح و شام اَعوذُ باللہ اور سورۂ حشر کی آخری تین آیات پڑھنے کی فضیلت : 44 44
49 روزانہ صبح و شام تینوں قل پڑھنا ہر قسم کی آفات سے بچاتا ہے : 45 44
50 شیروں میں شجاعت کی کمی دیکھ رہی ہوں 46 1
51 یہودی خباثتیں 47 1
52 سامی مخالفت : (ANTI-SEMITISM) 47 51
53 ٣٠٢٩٢٨ جون ١٩١٧ء کو عالمی ماسونی مجالس کی کانفرنس کی قراردادوں میں کہا گیا تھا : 52 51
54 مشہور یہودی مؤرخ (اسرائیل زانجویل) نے لندن سے شائع ہونے والے جیوش گارجین نامی جریدہ میں بتاریخ ١٩٢٠٦١١ء لکھا تھا : 53 51
55 وفیات 54 1
56 حضرت مولانا سےّد محمد امین شاہ صاحب مخدوم پوری کی یاد میں 55 1
57 دینی مسائل 56 1
58 ( روٹی کپڑے اور رہائش کا بیان ) 56 57
59 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
60 بقیہ : دینی مسائل 59 57
61 سالانہ اِمتحانی نتائج 60 1
62 بزم قارئین 61 1
63 اخبار الجامعہ 62 1
64 درس حدیث 5 1
Flag Counter