ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007 |
اكستان |
|
حضرت مولانا سےّد محمد امین شاہ صاحب مخدوم پوری کی یاد میں ( جناب پروفیسر میاں محمد افضل صاحب، ساہیوال ) ہو گئے ہیں راہیٔ خلد بریں نامِ نامی جن کا تھا سیّد امیں دیکھ لو اندھیر ہر سو چھا گیا سالکانِ راہ ہیں اندونگیں پیکرِ رُشد و ہدایت تھا وہ شخص نہ جُھکائی غیر کے آگے جبیں حضرتِ مدنی کے تھے تلمیذ آپ جن سے سیکھی حکمتِ دینِ مبیں آپ کے اُستاد بھی مرشد بھی وہ اُن سا رہبر اِس زماں کوئی نہیں حکم تھا اُن کا رہو مخدوم پور پھر کرو یاں خدمتِ دینِ متین چھوڑ کر اپنا وطن ٹھہرے یہاں حکم مانا ، ہوگئے صاحبِ یقیں پھر نکھارا صحبت خورشید ١ نے جو تھے قطبِ وقت اور سالارِ دیں لاج رکھی خوب اپنے شیخ کی تھا زمانہ آپ کے زیرِ نگیں صبر دے دے وارثانِ شاہ کو حادثہ اِس سے بڑا کوئی نہیں اُن کے بیٹے کا شریکِ غم ہوں میں کر دے مولا اِن کو اچھا جانشیں تیری خاطر جس نے چھوڑا وطن کو بخش دے اُس کو اے ربُّ العالمیں دے دے اُن کو جنت الفردوس تُو تھا محبِّ رحمة للعالمیں آپ کے جانے سے سب غمگین ہیں صبر سب کو دے اِلٰہ العالمیں افضل ناچیز بھی ناشاد ہے اُٹھ گیا جب سایۂ سیّد امیں ١ پیر جی سید خورشید احمد صاحب جو حضرت مدنی کے بڑے خلفاء میں سے تھے۔ ٢ اصل وطن بنوں تھا۔