ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007 |
اكستان |
|
اخبار الجامعہ بحمد اللہ خانقاہ ِحامدیہ کے تحت رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں ملک کے اَطراف و اَکناف سے معتکفین حضرات تشریف لائے اور سلوک و احسان ،ریاضت و مجاہدہ میں مشغول ومصروف رہے، اللہ تعالیٰ قبول فرمائے، آمین۔ ٢٨ رمضان المبارک/١١ اکتوبر کو مسجد حامد کے مرکزی ہال اور اُس سے متصل برآمدے کا فرش کچا کیا گیا۔ مسلسل دو دن کام جاری رہا ، ٣٠ رمضان المبارک رات ایک بجے کام سے فراغت ہوئی والحمد للہ ۔ ٦٠٠ بوری سیمنٹ استعمال ہوا ۔ ٢٠ اکتوبر کو حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب ڈیرہ اسماعیل خان تشریف لے گئے۔ حضرت کے پرانے دوست حاجی غلام مصطفی صاحب اور اُن کے صاحبزادگان طلحہ و طارق صاحبان حضرت کو اپنے گھر لے آئے اور رات کا کھانا تناول فرمانے کے بعد حضرت رات 10:00 بجے جناب حامد خان صاحب مرحوم جو چند دن پہلے فوت ہوگئے تھے اُن کی تعزیت کے لیے اُن کے گھر تشریف لے گئے۔ حضرت نے اُن کے دونوں صاحبزادوں سمیع اللہ اور احسان دانش سے تعزیت کی۔ رات کا قیام بھائی طارق صاحب کے یہاں کیا۔ اگلے روزحضرت اپنے والد حضرت مولانا سید حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے مرید عبدالرزاق صاحب مرحوم کی تعزیت کے لیے دُلّے والا گائوں ضلع بھکر کے لیے روانہ ہوئے اور اُن کے بیٹے عبدالرحیم صاحب کے گھر جاکر اُن سے تعزیت کی۔ حضرت کے دُلّے والے میں تشریف آوری پر مقامی علماء بھی پہنچ گئے جن میں جامعہ مسجد کے خطیب مفتی انتظار صاحب، مولانا ثناء الرحمن اور مولانا عبد الرشید صاحب قابل ِ ذکر ہیں۔ بعد ازاں مفتی انتظار صاحب نے حضرت کو اپنے مدرسہ صداقت القرآن للبنات اور جامعہ مسجد فاروق کا دورہ کرایا۔ حضرت نے مفتی صاحب کے اِصرار پر مدرسے کی ترقی و تعمیر کے لیے دُعاء کی۔ دوپہر 10:00واپس ڈیرہ اسماعیل خان پہنچ گئے۔ بعد ازاں ڈیرہ اسماعیل خان سے شیخ الحدیث حضرت مولانا حسن جان صاحب شہید کی تعزیت کے