Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007

اكستان

33 - 64
غرض اجنبی عورت کے ساتھ وطی پائی جائے یا دواعی وطی پائے جائیں اُس کی ماں بیٹی سے وہ مرد نکاح نہیں کرسکتا ۔اتنی بات طے شدہ ہے۔ 
محرموں کے ساتھ وطی یا دواعی وطی پائے جانے میں کیا حکم ہوگا  ؟ 
ہم یہ بات پہلے ہی صراحت کے ساتھ کہتے ہیں کہ اِس شق میں ہمیں فقہائے حنفیہ سے اختلاف ہوا ہے اگرچہ یہ چھوٹا منہ بڑی بات ہے لیکن اوّل تو ہم نے فقہائے حنفیہ کے اُصول اور اُن ہی کی تعلیل کی پیروی کی ہے پھر اُنہوں نے احتیاط کے پہلو کی طرف زیادہ توجہ کی ہے جو اُن کے دَور کے حالات کے زیادہ موافق تھا جبکہ ہمارے دَور کے بدلے ہوئے حالات میں وہ احتیاط اَب زحمت کا باعث بننے لگی ہے اِس لیے ہمارے اختلاف کو حالات کے تغیر پر محمول کیا جائے اور حاشا و کلا ہمارا اَیسا کوئی اِرادہ نہیں کہ ہم اُن کی تنقیص و تحقیر  کریں بلکہ ہمارا خیال ہے کہ اُن حضرات کو اگر ہمارے جیسے حالات سے واسطہ پڑتا تو شاید وہ بھی اِسی طرح مسئلہ کو بیان کرتے۔ 
فقہائے حنفیہ کے پیش ِ نظر چونکہ احتیاط تھی لہٰذا اُنہوں نے سابقہ حدیثوں میں جن میں یہ ذکر ہے کہ مَنْ زَنٰی بِامْرَأَةٍ   یعنی جو کوئی کسی عورت سے وطی یا دواعی وطی کرے اُس عورت کی ماں بیٹی اُس مرد پر حرام ہوجاتی ہیں۔ اِمْرَأَة  سے اجنبی عورت نہیں بلکہ کوئی بھی عورت کو مراد لیا ہے خواہ وہ اجنبی ہو یا مرد کی محرم ہو۔ اور وہ کہتے ہیں کہ آدمی جب اپنی ساس سے جماع کرتا ہے تو ساس میں اِس کی جزئیت آجاتی ہے اور ساس کی تمام لڑکیاں چونکہ اُس کا جزو ہیں لہٰذا وہ سب اِس مرد کا بھی جزو بن جاتی ہیں اور نتیجہ میں مرد کی سالیاں اِس پر  ہمیشہ کے لیے حرام ہوجاتی ہیں اور اپنی بیوی کے ساتھ اِس کا نکاح فاسد ہوجاتا ہے۔ 
اِسی طرح وہ کہتے ہیں کہ مرد جب اپنی بہو سے وطی یا دواعی وطی کرتا ہے تو وہ اِس کا جزو بن جاتی ہے اور اِس طریقہ سے اُس کی بہو اُس کے بیٹے کی بہن جاتی ہے اور اپنے شوہر پر حرام ہوجاتی ہے۔ 
اور جو روایات و آثار ہم آگے ذکر کریں گے جن کا مضمون یہ ہے کہ جو شخص اپنی ساس سے زنا کر بیٹھے اُس پر اُس کی ساس کے ساتھ اُس کی بیوی بھی حرام ہوجاتی ہے اِن کو وہ محض تائید کے طور پر لیتے ہیں۔ 
پھر وہ احتیاط کے ضابطہ کے تحت محرم میں بھی دواعی وطی کو بھی وطی ہی کا حکم دیتے ہیں۔ یہ بات
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 '' مندر وہیں بنائیں گے '' 3 2
5 رسول اللہ ۖ کا فرمان اللہ تعالیٰ کے فرمان جیسا ہے 5 64
6 حضرت حذیفہ کے بارے میں اِس ارشاد کی حکمت : 6 64
7 حضرت ابن ِ مسعود کا مرتبہ : 6 64
8 مسلک ِ حنفی کی بنیاد : 7 64
9 اصل بڑائی افضلیت ہے جس کا علم صرف اللہ کو ہے : 9 5
10 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
11 پندوموعظت : 10 10
13 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَویحضرتِ اقدس اور حکیم فیض عالم صدیقی ١ کے درمیان خط و کتابت 13 1
14 حضرتِ اقدس کا خط 13 13
15 حضرت شاہ صاحب تحریر فرماتے ہیں : 19 13
16 حرمت ِ مصاہرت ۔ کچھ نئے کچھ پرانے زاویے 24 1
21 حرمت ِمصاہرت سے کیا مراد ہے ؟ : 24 16
22 حرمت ِ مصاہرت کے چند اور مواقع : 24 16
23 فقہاء کی ذیل کی عبارتیں اِس مضمون پر صریح ہیں : تبیین الحقائق میں ہے : 27 16
24 ہدایہ میں ہے : 27 16
25 عنایہ میں ہے : 28 16
26 فتح القدیر میں ہے : 28 16
27 نور الانوار میں ہے : 29 16
28 پہلا اعتراض : 29 16
29 ابن ہمام رحمہ اللہ کی عبارت کو دوبارہ ملاحظہ کیا جائے : 30 16
30 دُوسرا اعتراض : 31 16
31 تیسرا اعتراض : 31 16
32 ماقبل کی بحث کا خلاصہ : 32 16
33 محرموں کے ساتھ وطی یا دواعی وطی پائے جانے میں کیا حکم ہوگا ؟ 33 16
34 مندرجہ ذیل جزئیات سے عیاں ہے : 34 16
35 مذکورہ صورت میں بیوی کے حرام ہونے کی کیا وجہ ہے؟ : 36 16
36 حاصل ِکلام 36 16
37 بقیہ : حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 37 13
38 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 38 1
39 عورتوں کی باہم لڑائیاں : 38 38
40 مردوں اورعورتوں کے غصہ اور لڑائی کا فرق : 38 38
41 عورتوں کی لڑائی کرانے کی عادت : 39 38
42 عورتوں کی وجہ سے مردوں میں لڑائی : 39 38
43 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
44 گلدستہ احادیث 42 1
45 رسولِ اکرم ۖ کو کفن مبارک میں تین کپڑے دیئے گئے : 42 44
46 نبی علیہ الصلٰوة والسلام روزانہ سوتے وقت تینوں قل پڑھ کر دم کیا کرتے تھے : 42 44
47 سورۂ کہف کی اِبتدائی تین آیات پڑھنے سے دجال سے حفاظت ہوگی : 43 44
48 صبح و شام اَعوذُ باللہ اور سورۂ حشر کی آخری تین آیات پڑھنے کی فضیلت : 44 44
49 روزانہ صبح و شام تینوں قل پڑھنا ہر قسم کی آفات سے بچاتا ہے : 45 44
50 شیروں میں شجاعت کی کمی دیکھ رہی ہوں 46 1
51 یہودی خباثتیں 47 1
52 سامی مخالفت : (ANTI-SEMITISM) 47 51
53 ٣٠٢٩٢٨ جون ١٩١٧ء کو عالمی ماسونی مجالس کی کانفرنس کی قراردادوں میں کہا گیا تھا : 52 51
54 مشہور یہودی مؤرخ (اسرائیل زانجویل) نے لندن سے شائع ہونے والے جیوش گارجین نامی جریدہ میں بتاریخ ١٩٢٠٦١١ء لکھا تھا : 53 51
55 وفیات 54 1
56 حضرت مولانا سےّد محمد امین شاہ صاحب مخدوم پوری کی یاد میں 55 1
57 دینی مسائل 56 1
58 ( روٹی کپڑے اور رہائش کا بیان ) 56 57
59 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
60 بقیہ : دینی مسائل 59 57
61 سالانہ اِمتحانی نتائج 60 1
62 بزم قارئین 61 1
63 اخبار الجامعہ 62 1
64 درس حدیث 5 1
Flag Counter