ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007 |
اكستان |
|
اِسی طرح اگر کسی عورت نے شہوت سے کسی مرد کو ہاتھ لگایا یا اُس کا بوسہ لیا تو اَب اُس عورت کی ماں اور بیٹی سے اِس مرد کو نکاح کرنا حرام ہوجاتا ہے۔ اجنبی عورت سے جماع یا دواعی جماع یعنی شہوت سے ہاتھ پھیرنا یا بوسہ لینا یا شہوت سے اندرونی شرمگاہ پر نظر ڈالنا اِن سے حرمت ِ مصاہرت کا ثبوت حدیث و آثار میں ہے : -i عَنْ اَبِیْ ھَانِئِی الْخَوْلَانِی قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ نَّظَرَ اِلٰی فَرْجِ امْرَأَةٍ لَمْ یَحِلُّ لَہ اُمُّھَا وَلَابِنْتُھَا(اعلاء السنن ص٣٢ ج١١) ابوہانی خولانی کہتے ہیں رسول اللہ ۖ نے فرمایا جس نے کسی عورت کی (اندرونی) شرمگاہ کی طرف دیکھا تو اُس کے لیے اُس عورت کی ماں اور بیٹی حلال نہ رہی۔ -ii عَنْ مُّجَاہِدٍ اِذَا قَبَّلَھَا اَوْلَامَسَھَا اَوْ نَظَرَ اِلٰی فَرْجِھَا مِنْ شَھْوَةٍ حَرُمَتْ عَلَیْہِ اُمُّھَا وَ بِنْتُھَا۔(اعلاء السنن ص ٣٤ ج ١١) بڑے تابعی مجاہد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ جب مرد کسی اجنبی عورت کا بوسہ لے یا اُس کو شہوت سے چھوئے یا شہوت سے اُس کی شرمگاہ کو دیکھے تو اُس عورت کی ماں اور بیٹی اُس مرد پر حرام ہوجاتی ہیں۔ -iii عَنْ سَعِیْدِ بْنِ الْمُسَیِّّبِ وَالْحَسَنِ قَالَا اِذَا زَنَی الرَّجُلُ بِامْرَأَةٍ فَلَیْسَ لَہ اَنْ یَّتَزَوَّجَ ابْنَتَھَا وَلَا اُمَّھَا۔ (اعلاء السنن ص ٣٣ ج١١) سعید بن مسیب رحمہ اللہ اور حسن بصری رحمہ اللہ کہتے ہیں جب آدمی کسی عورت سے زنا کرلے تو وہ اُس عورت کی بیٹی اور ماں سے نکاح نہیں کرسکتا۔ -iv عَنْ اَبِیْ سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ وَعُرْوَةَ بْنِ الزُّبَیْرِ فِیْمَنْ زَنٰی بِامْرَأَةٍ لَایَصْلُحُ لَہ اَنْ یَّتَزَوَّجَ ابْنَتَھَا اَبَدًا۔ (اعلاء السنن ص ٣٣ ج١١) ابو سلمہ بن عبد الرحمن اور عروہ بن زبیر رحمہما اللہ کہتے ہیں جو شخص کسی عورت سے زنا کرے تو وہ اُس عورت کی بیٹی سے کبھی نکاح نہیں کرسکتا۔ نکاح کی حرمت کے اِس مسئلہ کو حنفی فقہاء نے عقلی زاویہ سے اِس طرح سے بیان کیا کہ اِس حرمت