Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007

اكستان

23 - 64
٭  آپ اِتنی جلدی کیوں برہم ہوئے جاتے ہیں۔ میں نے تو لکھا تھا کہ اگر یہ بات ایسے ہے تو یوں ہے۔  ''  اگر  ''  حرفِ شرط ہے۔ اور میں نے مشروط لکھا تھا۔ اگر یہ بات نہ تھی تو فقط یہ لکھنا کافی تھا کہ  ''میں نے نہیں لکھا بلکہ صاحب ِ مضمون نے لکھا ہے''۔
آپ نے لکھا ہے  :  ''  تحریر فرماتے ہیں......  ''
 ٭  جو وہ تحریر فرماتے ہیں وہ یہ ہے  :  (١)  اَنَا مَدِیْنَةُ الْعِلْمِ  یا  اَنَا دَارُالْحِکْمَةِ وَعَلِیّ بَابُھَا ۔  نہ تو صحیحین میں ہے اور نہ روایت ذکر کرنے والے اِس کی تصحیح کرتے ہیں۔  (٢)  ترمذی نے اِس کی تحسین کی ہے جس میں لغیرہ ہونے کا بھی احتمال ہے اور ممکن ہے کہ کسی نے اِس کی تصحیح بھی کی ہو۔ کتابیں   ١  ہمارے  پاس موجود نہیں ہیں کہ اُن کا انکشاف کیا جاتا ہے۔ تاہم یہ حدیث اُن روایات سے مقابل ہونے کی طاقت نہیں رکھتی جو بالاتفاق صحیح ہیں۔ پس بوقت ِ تعارض ساقط  ٢  سمجھی جائے گی۔ 
(٣)  اگر اس کے مفہوم میں تعارض  ٣  نہ ہو تو البتہ قابل ِ اعتماد قرار دی جاسکتی ہیں مگر جب ہم لفظ مدینہ اور لفظ باب میں غور کرتے ہیں تو سمجھ میں آتا ہے کہ مدینہ اُس جگہ کو کہتے ہیں جہاں بہت سے مکانات  مجتمع ہوں۔ ایک مکان دس پندرہ مکانات والی آبادی کو ''مدینہ'' نہیں کہا جاتا۔ خود لفظ مدینہ کا لغوی مفہوم بھی اجتماع پر دلالت کرتا ہے۔ اِس سے مفہوم ہوتا ہے کہ مدینہ میں بہت سے علمی گھر ہوں گے اور بہت زیادہ  آبادی اُن کے اندر ہوگی۔ اور ہر دروازہ خو اہ مکان کا ہو یا شہر کا ،شہر کا اندرونی حصہ یا مکان کا اندرونی حصہ  شمار نہیں کیا جاتا۔ اور کم از کم اتنا تو ضرور ہوتا ہے کہ من وجہٍ خارج ہو اور من وجہٍ داخل۔ اِس بناء پر اور صحابہ  کرام اور بالخصوص ان کے خواص (رضی اللہ تعالیٰ عنہم) اِس مدینة العلم کے اندر والے ہوں گے اور حضرت  علی رضی اللہ عنہ بحیثیت ِ باب اندر داخل نہیں ہوگے۔ لہٰذا اُن کی فضیلت دیگر صحابہ پر ثابت نہ ہوگی۔ ہاں باہر سے آنے والوں یعنی غیر صحابہ پر ممکن ہے کہ فضیلت ثابت کی جائے کہ اُن کو اِس مدینہ میں بغیر توسط حضرت  علی کرم اللہ وجہہ' داخل ہونا ممکن نہیں۔ اِس لیے اشکال کی کوئی وجہ باقی نہیں رہتی۔(  باقی صفحہ  ٣٧  ) 
   ١  کیونکہ آپ نے (یعنی حضرت مدنی  نے)یہ مکتوب جیل سے تحریر فرمایا ہے۔   ٢   یعنی اگر اس سے کوئی استدلال کرکے آپ کو خلیفہ اوّل ثابت کرنا چاہے تو یہ استدلال باطل ہوگا اور اعلمیت ابوبکر رضی اللہ عنہ وغیرہ جیسی صحیح روایات کے مقابلہ میں بھی نہیں لائی جائے گی۔ ٣  جیسے کہ حضرت رحمہ اللہ نے اِس سے آگے وہ شکلیں تحریر فرمائی ہیں جن میں تعارض نہیں ہوگا۔ (حامد میاں)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 '' مندر وہیں بنائیں گے '' 3 2
5 رسول اللہ ۖ کا فرمان اللہ تعالیٰ کے فرمان جیسا ہے 5 64
6 حضرت حذیفہ کے بارے میں اِس ارشاد کی حکمت : 6 64
7 حضرت ابن ِ مسعود کا مرتبہ : 6 64
8 مسلک ِ حنفی کی بنیاد : 7 64
9 اصل بڑائی افضلیت ہے جس کا علم صرف اللہ کو ہے : 9 5
10 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
11 پندوموعظت : 10 10
13 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَویحضرتِ اقدس اور حکیم فیض عالم صدیقی ١ کے درمیان خط و کتابت 13 1
14 حضرتِ اقدس کا خط 13 13
15 حضرت شاہ صاحب تحریر فرماتے ہیں : 19 13
16 حرمت ِ مصاہرت ۔ کچھ نئے کچھ پرانے زاویے 24 1
21 حرمت ِمصاہرت سے کیا مراد ہے ؟ : 24 16
22 حرمت ِ مصاہرت کے چند اور مواقع : 24 16
23 فقہاء کی ذیل کی عبارتیں اِس مضمون پر صریح ہیں : تبیین الحقائق میں ہے : 27 16
24 ہدایہ میں ہے : 27 16
25 عنایہ میں ہے : 28 16
26 فتح القدیر میں ہے : 28 16
27 نور الانوار میں ہے : 29 16
28 پہلا اعتراض : 29 16
29 ابن ہمام رحمہ اللہ کی عبارت کو دوبارہ ملاحظہ کیا جائے : 30 16
30 دُوسرا اعتراض : 31 16
31 تیسرا اعتراض : 31 16
32 ماقبل کی بحث کا خلاصہ : 32 16
33 محرموں کے ساتھ وطی یا دواعی وطی پائے جانے میں کیا حکم ہوگا ؟ 33 16
34 مندرجہ ذیل جزئیات سے عیاں ہے : 34 16
35 مذکورہ صورت میں بیوی کے حرام ہونے کی کیا وجہ ہے؟ : 36 16
36 حاصل ِکلام 36 16
37 بقیہ : حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 37 13
38 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 38 1
39 عورتوں کی باہم لڑائیاں : 38 38
40 مردوں اورعورتوں کے غصہ اور لڑائی کا فرق : 38 38
41 عورتوں کی لڑائی کرانے کی عادت : 39 38
42 عورتوں کی وجہ سے مردوں میں لڑائی : 39 38
43 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
44 گلدستہ احادیث 42 1
45 رسولِ اکرم ۖ کو کفن مبارک میں تین کپڑے دیئے گئے : 42 44
46 نبی علیہ الصلٰوة والسلام روزانہ سوتے وقت تینوں قل پڑھ کر دم کیا کرتے تھے : 42 44
47 سورۂ کہف کی اِبتدائی تین آیات پڑھنے سے دجال سے حفاظت ہوگی : 43 44
48 صبح و شام اَعوذُ باللہ اور سورۂ حشر کی آخری تین آیات پڑھنے کی فضیلت : 44 44
49 روزانہ صبح و شام تینوں قل پڑھنا ہر قسم کی آفات سے بچاتا ہے : 45 44
50 شیروں میں شجاعت کی کمی دیکھ رہی ہوں 46 1
51 یہودی خباثتیں 47 1
52 سامی مخالفت : (ANTI-SEMITISM) 47 51
53 ٣٠٢٩٢٨ جون ١٩١٧ء کو عالمی ماسونی مجالس کی کانفرنس کی قراردادوں میں کہا گیا تھا : 52 51
54 مشہور یہودی مؤرخ (اسرائیل زانجویل) نے لندن سے شائع ہونے والے جیوش گارجین نامی جریدہ میں بتاریخ ١٩٢٠٦١١ء لکھا تھا : 53 51
55 وفیات 54 1
56 حضرت مولانا سےّد محمد امین شاہ صاحب مخدوم پوری کی یاد میں 55 1
57 دینی مسائل 56 1
58 ( روٹی کپڑے اور رہائش کا بیان ) 56 57
59 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
60 بقیہ : دینی مسائل 59 57
61 سالانہ اِمتحانی نتائج 60 1
62 بزم قارئین 61 1
63 اخبار الجامعہ 62 1
64 درس حدیث 5 1
Flag Counter