ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007 |
اكستان |
|
٭ معاملات کی صفائی اَزبس ضروری ہے۔ ٭ جہاں تک ممکن ہو اتباع ِسنت کا جملہ اُمور میں خیال رکھیے۔ ٭ اِس وقت مسلمان عوام پر جہل اِس قدر غالب ہو گیا ہے کہ وہ اَساسِ ایمان اور اُصولِ دین سے ہی سخت غافل اور نادان ہو گئے ہیں۔ نماز اور جماعت کی پابندی پندرہ یا بیس میں بمشکل پائی جائے گی۔عام مسلمان نماز پڑھنا ہی نہیں جانتے بلکہ نیچے طبقے والے خدا اور رسول کو بھی نہیں جانتے ،کلمہ طیبہ نہیں جانتے، توحید اور رسالت کیا ہے، اسلام کے اصول اور عقائد وفرائض کیا ہیں؟تبلیغ میں الاہم فالاہم پر توجہ ضروری ہے۔مسائل اختلافیہ کی بناپر مخالف پارٹی کے لوگ پروپیگنڈہ شروع کرکے عوام کو بدظن بنادیتے ہیں پھر اُمور متفق علیہا پر بھی مؤثر تبلیغ نہیںہو سکتی اس لیے نمازی بنانا اور اُصول وعقائد اسلام واہل سنت کو سمجھانا، اولاًبالذات ضروری ہے ،شرک سے نفرت دِلاتے وقت عبادت اصنام واحجار واشجار وحیوانات وغیرہ کو جو کہ ہنود اَور دیگر کفار کرتے ہیںاورجن میں ابنائے وطن غیر مسلم قومیں مبتلاہیں اُن کو ذکر کیا جائے اور اِس سے قوم کو سمجھایا جائے ۔اِس مقام پر قبور ،تعزیہ وغیرہ کو صراحتاً نہ ذکر کیا جائے ،جب نفرت ِعبادت ِغیراللہ اُن کے قلوب میں خوب راسخ ہو جائے اور وہ مانوس ہو جائیں ،اعمال مفترضہ کے عادی ہو جائیں تب اُن کو آہستہ آہستہ شرورِ حالیہ سے بھی آگاہ کیا جائے۔ ٭ نماز کی وہ اسکیم جس کو میں نے متعدد خطوط میں ذکر کیا ہے جاری کرنا اَزبس ضروری ہے،ہر ممبر اِس کا پابند ہو کہ وہ کم از کم دس آدمیوں کو خواہ مرد ہوں یا عورت نماز سکھلائے گا ،اور اِس کا پابند بنادے گا ۔وعظ ونصائح میں ایسے الفاظ استعمال کئے جائیں،جو عام فہم ہوں ،لعن طعن ،تشنیع سے احتراز کیا جائے ۔ ٭ اخلاص وتواضع وفروتنی کو ہمیشہ ملحوظ رکھیں اور اتباع سنت بنویہ علی صاحبہا الصلوة والتحیة میں اَدنی کوتاہی کو بھی روا نہ رکھیں۔ ٭ اللہ سے دُعا کرنی چاہیے کو وہ کریم کار ساز اپنے فضل وکرم سے مصائب کے بادلوں کو چھانٹ دے اور ہمارے ساتھ ایسے معاملات فرمائے جس کے ہم مستحق ہیں۔ ٭ پنجگانہ نماز باجماعت پڑھیے اور لوگوں کو اِس کاپابند بنائیے۔