Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006

اكستان

37 - 64
کے فوری بعد سحری کے لیے دستر خوان لگادیئے جاتے اور اعلان ہوجاتا تھا کہ تمام شرکاء سحری تناول کرلیں۔ سحری کے کھانے میں خوب فیاضی کا منظر ہوتا تھا جس میں عام طور پر قورمہ، سبزی کا سالن اور چاول، دہی دسترخوان کی زینت ہوتے تھے۔ اِس موقع پر بھی حضرتِ اقدس امیر الہند رحمة اللہ علیہ بنفس نفیس تشریف فرما ہوتے تھے۔ آپ سحر کے تناول کے لیے اُس وقت تک تشریف فرما نہیں ہوتے جب تک کہ تمام شرکاء کے سامنے کھانا نہیں پہنچ جاتا۔یہ کھانا پورا کا پورا خانقاہِ مدنیہ یعنی حضرتِ اقدس رحمة اللہ علیہ کی طرف سے ہی ہوتا تھا۔ تمام شرکاء کو آپ ذاتی مہمان سمجھتے تھے۔ 
	نوٹ  :  شرکاء کی تعداد اول عشرہ میں چار سو سے پانچ سو تک ہوتی تھی۔ اِس میں اضافہ ہوتا رہتا حتی کہ دوسرے عشرہ کے نصف میں ایک ہزار سے متجاوز ہوجاتی اور یہ تعداد اختتام ِرمضان تک برقرار رہتی تھی۔ بالفاظ دیگر کہ جو یہاں آیا وہ اختتام رمضان تک واپس نہ گیا۔ 
	سحری سے فراغت کے بعد فوری فجر کی اذان کا وقت ہوجاتا۔ نماز ِ فجر اول وقت یعنی اذان فجر کے پندہ منٹ بعد ادا کی جاتی۔ نمازِ فجر کے بعد تمام ذاکرین و سالکین آزاد ہوتے تھے یعنی تلاوت، ذکر اور مراقبہ میں اشراق تک مشغول رہتے اور ادائیگی اشراق کے بعد آرام کرتے تھے۔ 
	نمازِ ظہر سے کچھ دیر قبل عام طور پر تمام ذاکرین سالکین آرام سے فراغت حاصل کرلیتے تھے اور نماز ظہر کی تیاری کرتے، مسجد میں پہنچ کر تلاوتِ قرآن میں مشغول ہوجاتے۔ 
	نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد دو حلقے ہوتے تھے، ایک حلقہ حضرتِ اقدس امیر الہند رحمة اللہ علیہ کے پاس ہوتا تھا جس کے شرکاء اپنے اذکار کے اسباق اور کیفیات تحریری طور پر پیش کرتے اور حضرت اقدس اسی ترغیب سے فرداً فرداً علیحدگی میں اُن کے جوابات ارشاد فرماتے تھے۔ 
	دوسرا حلقہ حضرت مولانا سید محمود صاحب کے ہاں ہوتا ، اِس حلقہ میں حضرت مولانا محترم ''امداد السلوک'' مصنفہ فقیہِ اُمت، قطب الارشاد حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی نور اللہ مرقدہ کو تعلیماً سناتے تھے۔ یہ سلسلہ تقریباً گھنٹہ بھر جاری رہتا تھا، اس کے بعد شرکاء انفرادی طور پر تلاوتِ کلام پاک میں مشغول ہوجاتے جبکہ حفاظ کرام اپنی منزل کے دَور میں منہمک ہوجاتے۔ 
	حضرتِ اقدس رحمة اللہ علیہ عام طور پر اُس وقت تلاوتِ کلام پاک میں مصروف رہتے تھے یہاں تک کہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 نبی علیہ السلام کے ماموں ..........تیر انداز ، نشانہ باز : 5 3
5 ماموں کو دُعا : 6 3
6 یہ پہلے اسلام لانے والوں میں تھے : 6 3
7 حضرت سعد کی مشقتیں اور شرارتی لوگوں کے طعنے : 6 3
8 نماز گورنر پڑھاتے تھے اور اُس کا فائدہ : 7 3
9 حضرت سعد کی طلبی اور حضرت عمر سے گفتگو : 7 3
10 حضرت عمر اورمعاملہ کی تحقیق، مثال سے وضاحت : 7 3
11 حضرت سعد پر اعتماد کی ایک اور مثال : 8 3
12 تفتیشی افسر کی کوفہ روانگی : 8 3
13 معترض کا اعتراض : 9 3
14 حضرت سعد کی بددُعا : 9 3
15 بد دُعا کا اثر : 9 3
16 حضرت عمر کی شہادت کے وقت اِن کے حق میں اہم وصیت 10 3
17 حضرت سعد نے حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے میں تاخیر کی مگر محاذ آرا ئی نہیں کی 10 3
18 حضرت سعد نے حضرت معاویہ کی سیاسی خواہش پوری نہیں کی 11 3
19 بیعت ِخلافت کا مطلب : 11 3
20 یزید کے متعلق سوالات اور اُن کے جوابات 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
22 حکمت ِشہادت حضرات ِحسنین : 26 21
23 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 27 1
24 گستاخانِ رسول ۖ کے واقعات : 27 23
25 (١) خسر و پرویز کا قتل اور اُس کی حکومت کا خاتمہ : 27 23
26 نامۂ مبارک کا ترجمہ : 27 23
27 خسر و پرویز کی ناراضگی : 28 23
28 (٢) کعب بن اشرف یہودی کا قتل : 29 23
29 (٣) ابورافع گستاخ رسول کا انجام ِبد : 31 23
30 (٤) یہودیہ عَصْمَاء شاعرہ کا انجام : 32 23
31 (٥) یہودی شاعر کا قتل : 33 23
32 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
33 حضرت امیر الہند بحیثیت شیخ ِطریقت : 34 32
34 اندازِ تربیت اصلاحِ باطن : 34 32
35 حضرت فدائے ملت کے معمولات ِماہ ِرمضان کی تفصیل : 35 32
36 آغازِ معمولات : 35 32
37 حالت ِ اعتکاف : 39 32
38 مکتوبات ِگرامی شیخ الادب حضرت مولانا محمد اعزاز علی صاحب 40 1
39 نبوی لیل ونہار 48 1
40 آنحضرت ۖ کا مزاح : 48 39
41 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 52 1
42 عورتوں کے عیوب اور امراض 52 41
43 حرص اور دُنیا کی محبت کا مرض : 52 41
44 دُنیا کی محبت : 52 41
45 حرص : 53 41
46 تھوڑے پر قناعت نہ کرنا : 53 41
47 بکھیڑے کا مرض : 54 41
48 ضرورت سے زائد سامان جمع کرنے کی ہوس : 54 41
49 گلدستہ ٔ احادیث 55 1
50 قیامت کے دن تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے : 55 49
51 تین شخصوں کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں : 55 49
52 تین چیزیں جن کا کرنا کسی کے لیے بھی جائز نہیں : 56 49
53 تین شخص جن کی نماز اُن کے کانوں سے تجاوز نہیں کرتی : 58 49
54 تین شخص جن پر حضور علیہ السلام نے لعنت فرمائی ہے 58 49
55 تین شخص جن کی نماز اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے : 58 49
56 تین شخص جن کی نماز اُن کے سروں سے بالشت بھر بھی بلند نہیں ہوتی : 59 49
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 نماز ِجمعہ کے چند مسائل : 61 57
60 متفرق مسائل : 61 57
61 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter