Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006

اكستان

22 - 64
اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ  فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب  
(  حضرت علامہ سےّد احمد حسن سنبھلی چشتی رحمة اللہ علیہ  )
(١٢)  عَنْ زَیْدِ بْنِ اَرْقَمَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیٍّ وَفَاطِمَةَ وَالْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ اَنَا حَرْب لِّمَنْ حَارَبَھُمْ وَسِلْم لِّمَنْ سَالَمَھُمْ (رواہ الترمذی)
 ''حضرت زید بن ارقم   سے روایت ہے کہ تحقیق رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا حضرت علی اور حضرت فاطمہ  اور حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین کے بارہ میں کہ میری اُس شخص سے لڑائی ہے جو اِن سے لڑے اور اُس شخص سے صلح ہے جو اِن سے صلح رکھے۔''
 	کوئی یہ وہم نہ کرے کہ محض طرفداری کی وجہ سے آپ  ۖ نے یہ الفاظ فرمادیے اگرچہ یہ حضرات ناحق پر ہوں جب بھی رسول مقبول  ۖ  اِن کے طرفدار ہی ہوں گے ۔توبہ توبہ حق کے مقابل تو جناب رسول مقبول  ۖ  کسی کی بھی رعایت نہیں فرماسکتے۔ چنانچہ اگلی حدیثوں میں اِس کا بخوبی حال معلوم ہوگا۔ مطلب یہ ہے کہ حق تعالیٰ نے اِن کو ناحق اُمور سے محفوظ رکھا ہے لہٰذا وہ حضرات ناحق کسی سے ناراض نہیں ہوسکتے اور حق کی طرفداری واجب ہے، پس حضور  ۖ  کے اِس فرمودہ میں کچھ اشکال نہ رہا۔ 
(١٣) عَنْ عَائِشَةَ اَنَّھَا قَالَتْ مَا رَأَیْتُ اَحَدًا کَانَ اَشْبَہَ سَمْتًا وَّدَلاًّ وَھَدْیًا (مَعَانِیْھَا مُتَقَارَبَة) بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ مِنْ فَاطِمَةَ کَرَّمَ اللّٰہُ وَجْھَھَا کَانَتْ اِذَا دَخَلَتْ عَلَیْہِ قَامَ اِلَیْھَا فَاَخَذَ بِیَدِھَا فَقَبَّلَھَا وَاَجْلَسَھَا فِیْ مَجْلِسِہ وَکَانَ اِذَا دَخَلَ عَلَیْھَا قَامَتْ اِلَیْہِ فَاَخَذَتْ بِیَدِہ فَقَبَّلَتْہُ وَاَجْلَسَتْہُ فِیْ مَجْلِسِھَا (رواہُ ابوداود) 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 نبی علیہ السلام کے ماموں ..........تیر انداز ، نشانہ باز : 5 3
5 ماموں کو دُعا : 6 3
6 یہ پہلے اسلام لانے والوں میں تھے : 6 3
7 حضرت سعد کی مشقتیں اور شرارتی لوگوں کے طعنے : 6 3
8 نماز گورنر پڑھاتے تھے اور اُس کا فائدہ : 7 3
9 حضرت سعد کی طلبی اور حضرت عمر سے گفتگو : 7 3
10 حضرت عمر اورمعاملہ کی تحقیق، مثال سے وضاحت : 7 3
11 حضرت سعد پر اعتماد کی ایک اور مثال : 8 3
12 تفتیشی افسر کی کوفہ روانگی : 8 3
13 معترض کا اعتراض : 9 3
14 حضرت سعد کی بددُعا : 9 3
15 بد دُعا کا اثر : 9 3
16 حضرت عمر کی شہادت کے وقت اِن کے حق میں اہم وصیت 10 3
17 حضرت سعد نے حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے میں تاخیر کی مگر محاذ آرا ئی نہیں کی 10 3
18 حضرت سعد نے حضرت معاویہ کی سیاسی خواہش پوری نہیں کی 11 3
19 بیعت ِخلافت کا مطلب : 11 3
20 یزید کے متعلق سوالات اور اُن کے جوابات 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
22 حکمت ِشہادت حضرات ِحسنین : 26 21
23 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 27 1
24 گستاخانِ رسول ۖ کے واقعات : 27 23
25 (١) خسر و پرویز کا قتل اور اُس کی حکومت کا خاتمہ : 27 23
26 نامۂ مبارک کا ترجمہ : 27 23
27 خسر و پرویز کی ناراضگی : 28 23
28 (٢) کعب بن اشرف یہودی کا قتل : 29 23
29 (٣) ابورافع گستاخ رسول کا انجام ِبد : 31 23
30 (٤) یہودیہ عَصْمَاء شاعرہ کا انجام : 32 23
31 (٥) یہودی شاعر کا قتل : 33 23
32 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
33 حضرت امیر الہند بحیثیت شیخ ِطریقت : 34 32
34 اندازِ تربیت اصلاحِ باطن : 34 32
35 حضرت فدائے ملت کے معمولات ِماہ ِرمضان کی تفصیل : 35 32
36 آغازِ معمولات : 35 32
37 حالت ِ اعتکاف : 39 32
38 مکتوبات ِگرامی شیخ الادب حضرت مولانا محمد اعزاز علی صاحب 40 1
39 نبوی لیل ونہار 48 1
40 آنحضرت ۖ کا مزاح : 48 39
41 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 52 1
42 عورتوں کے عیوب اور امراض 52 41
43 حرص اور دُنیا کی محبت کا مرض : 52 41
44 دُنیا کی محبت : 52 41
45 حرص : 53 41
46 تھوڑے پر قناعت نہ کرنا : 53 41
47 بکھیڑے کا مرض : 54 41
48 ضرورت سے زائد سامان جمع کرنے کی ہوس : 54 41
49 گلدستہ ٔ احادیث 55 1
50 قیامت کے دن تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے : 55 49
51 تین شخصوں کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں : 55 49
52 تین چیزیں جن کا کرنا کسی کے لیے بھی جائز نہیں : 56 49
53 تین شخص جن کی نماز اُن کے کانوں سے تجاوز نہیں کرتی : 58 49
54 تین شخص جن پر حضور علیہ السلام نے لعنت فرمائی ہے 58 49
55 تین شخص جن کی نماز اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے : 58 49
56 تین شخص جن کی نماز اُن کے سروں سے بالشت بھر بھی بلند نہیں ہوتی : 59 49
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 نماز ِجمعہ کے چند مسائل : 61 57
60 متفرق مسائل : 61 57
61 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter