Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006

اكستان

36 - 64
٣٠ شعبان سے بعد نماز ِ عصر ہی تلاوت دوبارہ سنی جاتی اور نماز ِ عشاء تاخیر سے ادا کیے جانے کا اعلان کردیا جاتا تھا۔ نماز ِ مغرب و عشاء میں وقفہ تقریباً دو گھنٹے کا ہوتا تھا اِس وقفے کے دوران شام کا کھانا اور کچھ آرام بھی شامل ہوتا تھا۔ نماز ِ عشاء کی ادائیگی کے متصل بعد تراویح کا آغاز ہوجاتا تھا۔ دوران ِ تراویح ہر چار رکعات کے بعد جتنی دیر میں یہ چار رکعت ادا ہوتیں اُتنا ہی اِس میں وقفہ ہوتا تھا۔ وقفہ میں سہولت کے ساتھ ہر شخص تلاوت، اَذکار و آرام کے لیے آزاد تھا۔ ٢٠ تراویح تین گھنٹہ میں پایۂ تکمیل کو پہنچتی۔ 
	نوٹ  :  تراویح کے بعد ہی نہایت الحاح و زاری سے اجتماعی دُعا ہوتی تھی۔ وتر کی ادائیگی کے بعد انفرادی دُعا ہوتی تھی۔ وتر کی ادائیگی کے بعد حضرت ِ اقدس امیر الہند رحمة اللہ علیہ اپنی مختصر دُعا کے بعد لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے تھے۔ تمام ذاکرین و سالکین و شرکاء حلقہ بناکر بیٹھ جاتے۔ 
	اُس وقت آپ کی موجودگی میں حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کی معروف تصنیف ''اکابر کا رمضان'' کا کچھ حصہ پڑھا جاتا تھا جس کو عام طور پر آپ کے نہایت بااعتماد رفیقِ خاص حضرت شیخ الاسلام کے خلیفہ حضرت مولانا سید محمود صاحب پڑھتے تھے۔ اس تعلیم میں تقریباً بیس منٹ صرف ہوتے تھے۔ اِس کے بعد حضرت ِ اقدس رحمة اللہ علیہ ذاکرین سے فرماتے کہ سب اپنے اپنے اذکار میں مصروف ہوجائیں۔ تمام سالکین آپ کی نگرانی میں ذکر شروع کردیتے تھے اِس دوران روشنی مکمل طور پر بند کردی جاتی تھی۔ یہ مجلس ِذکر تقریباً ڈیرھ گھنٹہ جاری رہتی۔ اس مجلسِ ذکر سے کچھ دیر بعد آپ حلقۂ ذکر سے اُٹھ جاتے۔ باہر سے آنے والے وفود جنہوں نے حضرت امیرالہند  سے پہلے سے وقت لیا ہوتا تھا وہ حاضر ہوکر اپنے مسائل پر تبادلہ خیال کرتے تھے۔ یہ وقت ملاقات کم و بیش ایک گھنٹہ ہوتا تھا، اُدھر مجلس ذکر کے اختتام کے بعد ایک گھنٹہ کے لیے وقفہ ہوتا جس میں ذاکرین تازہ طہارت سے فراغت کے بعد چائے وغیرہ نوش کرتے تھے۔ اِس کے بعد نماز تہجد میں مقررہ حافظ باری باری اپنے سامع کے ساتھ تہجد باجماعت شروع کردیتے ۔شرکاء اپنی مرضی و اختیار کے ساتھ اِس جماعت میں شامل ہوتے تھے۔ 
	نوٹ  :   یہ بات ملحوظ رہے کہ نماز تہجد کی جماعت میں شمولیت کے لیے کسی کو بھی دعوت نہیں دی جاتی  حتی کہ آرام میں مصروف حضرات کو بھی بیدار نہیں کیا جاتا تھا۔ 
	یہ تہجد کا معمول بھی تقریباً تین گھنٹے جاری رہتا تھا جس میں عام طور پر چار سے پانچ پارے تلاوت ہوتے تھے۔ نماز تہجد کے اختتام پر تقریباً آٹھ دس منٹ تک دُعا ہوتی تھی جس میں گریہ و زاری کا دِلدوز منظر ہوتا تھا۔اس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 نبی علیہ السلام کے ماموں ..........تیر انداز ، نشانہ باز : 5 3
5 ماموں کو دُعا : 6 3
6 یہ پہلے اسلام لانے والوں میں تھے : 6 3
7 حضرت سعد کی مشقتیں اور شرارتی لوگوں کے طعنے : 6 3
8 نماز گورنر پڑھاتے تھے اور اُس کا فائدہ : 7 3
9 حضرت سعد کی طلبی اور حضرت عمر سے گفتگو : 7 3
10 حضرت عمر اورمعاملہ کی تحقیق، مثال سے وضاحت : 7 3
11 حضرت سعد پر اعتماد کی ایک اور مثال : 8 3
12 تفتیشی افسر کی کوفہ روانگی : 8 3
13 معترض کا اعتراض : 9 3
14 حضرت سعد کی بددُعا : 9 3
15 بد دُعا کا اثر : 9 3
16 حضرت عمر کی شہادت کے وقت اِن کے حق میں اہم وصیت 10 3
17 حضرت سعد نے حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے میں تاخیر کی مگر محاذ آرا ئی نہیں کی 10 3
18 حضرت سعد نے حضرت معاویہ کی سیاسی خواہش پوری نہیں کی 11 3
19 بیعت ِخلافت کا مطلب : 11 3
20 یزید کے متعلق سوالات اور اُن کے جوابات 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
22 حکمت ِشہادت حضرات ِحسنین : 26 21
23 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 27 1
24 گستاخانِ رسول ۖ کے واقعات : 27 23
25 (١) خسر و پرویز کا قتل اور اُس کی حکومت کا خاتمہ : 27 23
26 نامۂ مبارک کا ترجمہ : 27 23
27 خسر و پرویز کی ناراضگی : 28 23
28 (٢) کعب بن اشرف یہودی کا قتل : 29 23
29 (٣) ابورافع گستاخ رسول کا انجام ِبد : 31 23
30 (٤) یہودیہ عَصْمَاء شاعرہ کا انجام : 32 23
31 (٥) یہودی شاعر کا قتل : 33 23
32 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
33 حضرت امیر الہند بحیثیت شیخ ِطریقت : 34 32
34 اندازِ تربیت اصلاحِ باطن : 34 32
35 حضرت فدائے ملت کے معمولات ِماہ ِرمضان کی تفصیل : 35 32
36 آغازِ معمولات : 35 32
37 حالت ِ اعتکاف : 39 32
38 مکتوبات ِگرامی شیخ الادب حضرت مولانا محمد اعزاز علی صاحب 40 1
39 نبوی لیل ونہار 48 1
40 آنحضرت ۖ کا مزاح : 48 39
41 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 52 1
42 عورتوں کے عیوب اور امراض 52 41
43 حرص اور دُنیا کی محبت کا مرض : 52 41
44 دُنیا کی محبت : 52 41
45 حرص : 53 41
46 تھوڑے پر قناعت نہ کرنا : 53 41
47 بکھیڑے کا مرض : 54 41
48 ضرورت سے زائد سامان جمع کرنے کی ہوس : 54 41
49 گلدستہ ٔ احادیث 55 1
50 قیامت کے دن تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے : 55 49
51 تین شخصوں کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں : 55 49
52 تین چیزیں جن کا کرنا کسی کے لیے بھی جائز نہیں : 56 49
53 تین شخص جن کی نماز اُن کے کانوں سے تجاوز نہیں کرتی : 58 49
54 تین شخص جن پر حضور علیہ السلام نے لعنت فرمائی ہے 58 49
55 تین شخص جن کی نماز اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے : 58 49
56 تین شخص جن کی نماز اُن کے سروں سے بالشت بھر بھی بلند نہیں ہوتی : 59 49
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 نماز ِجمعہ کے چند مسائل : 61 57
60 متفرق مسائل : 61 57
61 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter