ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم امابعد ! گزشتہ ماہ ١٢ربیع الاوّل کے موقع پر سنی تحریک کی جانب سے کراچی کے نشتر پارک میں جلسہ منعقد کیا جارہا تھا کہ اچانک ایک طاقتور بم دھماکہ ہوا جس میں ساٹھ سے زیادہ قیمتی جانوں کا نقصان ہوگیا جبکہ تین سو سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے۔ اِس حادثہ کے بعد ملک بھر میں غم و غصہ کی لہردوڑگئی اور ملک کے بڑے بڑے شہروں میں سوگ منایا گیا اور ہڑتالیں ہوئیں۔ مذہبی نوعیت کے پرامن جلسہ میں اِس نوعیت کا حادثہ ملکی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے۔ حکومت تاحال اِس کے ذمہ داروں کا سراغ نہیں لگاسکی ہے بلکہ اپنے سے بوجھ ہلکا کرنے کے لیے پہلے ہی دن سے اِس کو خودکش حملہ قرار دے کر گلوخلاصی کی کوشش کی جارہی ہے۔ حالانکہ کسی بھی صورت میں حکومت کے لیے اتنے بڑے حادثہ سے گلوخلاصی ممکن نہیں ہے۔ حکومت کا یہ فرض ہے کہ وہ جلد از جلد اِس حادثہ کے ذمہ داروں کا سراغ لگاکر اُن کو قرارِ واقعی سزا دے، بصورت ِدیگر مستعفی ہوجائے۔ اس لیے کہ کسی بھی حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں امن و امان، عوام کے جان و مال کا تحفظ اور فوری عدل و انصاف کی فراہمی جیسے اُمور سرفہرست ہوتے ہیں۔ اِن امور پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں حکومت کی نااہلی ثابت ہوجاتی ہے۔ لہٰذا اِس کے لیے اسی میں عافیت ہے اور ملک و قوم کا بھی بھلا ہے کہ وہ اپنی نااہلی کو تسلیم کرتے ہوئے مستعفی ہوجائے۔