ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006 |
اكستان |
|
مکتوبات ِگرامی شیخ الادب حضرت مولانا محمد اعزاز علی صاحب بنام حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب سیتاپوری سابق مفتی وشیخ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ( ترتیب : حضرت مولا نا عبدالحفیظ صاحب ) باسمہ تعالٰی ! شیخ الادب والفقہ اُستاذ العلماء حضرت مولانا محمد اعزاز علی رحمہ اللہ دارالعلوم دیوبند کے وہ مایہ ناز فرزند تھے جن پر دارالعلوم کو ہمیشہ فخر رہے گا۔آپ ١٣٢١ھ میں دارالعلوم سے فارغ التحصیل ہوئے۔ دیگر چند مدارس میں تدریس کے بعد ١٣٣٠ھ میں آپ کا تقرر دارالعلوم دیوبند میں بحیثیت مدرس ہوا۔ آپ اپنی ماہرانہ تدریسی خدمات کی وجہ سے بہت جلد طلباء میں مقبول اور ہر دلعزیز ہوگئے۔ اور آپ کے درس نے بالآخر وہ مقبولیت حاصل کی کہ آپ ''شیخ الادب والفقہ'' کے لقب سے مشہور ہوئے۔ آپ کو شیخ الاسلام حضرت مدنی کی عدم موجودگی میں متعدد بار بخاری شریف پڑھانے کا موقع بھی ملا۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ طلباء کی اخلاقی تربیت اور نگرانی کا آپ کو خاص ذوق تھا جس سے طلباء کو بے انتہا فائدہ پہنچا اور زندگی بھر طلباء آپ کو یاد رکھتے رہے۔ آپ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب طالب علم وہ ہوتا تھا جو یکسوئی کے ساتھ اپنے تعلیمی مشاغل میں لگا رہے اور سب سے زیادہ مبغوض وہ ہوتا تھا جو غیر تعلیمی مشاغل میں لگ کر پڑھنے میں تسا ہل کرے۔٤٤ برس کی طویل مدت تک دارالعلوم میں آپ کا فیض جاری رہا ،اِس دوران ہزاروں طالبانِ علم نے آپ سے بھرپور استفادہ کیا۔ جیساکہ اُوپر لکھا گیا ہے کہ حضرت کا اُن طلباء سے خصوصی تعلق ہوتا تھا جو صرف اپنے تعلیمی مشاغل میں منہمک رہتے اور یکسوئی کے ساتھ حصول علم میں مصروف رہتے تھے۔ انہی طلباء میں ہمارے ممدوح اُستاذ العلماء شیخ الحدیث جامعہ مدنیہ کے صدر مفتی حضرت مولانا مفتی عبد الحمید صاحب سیتاپوری بھی تھے۔ آپ ١٣٣٨ھ/ ١٩١٩ء میں ضلع سیتاپور کی تحصیل بسواں کے ایک قصبہ سبدل پور میں پیدا ہوئے۔ مڈل تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد دینی علوم کے حصول کی طرف متوجہ ہوئے اور مختلف مقامات رامپور، ٹونک اور دہلی کے متعدد