ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006 |
اكستان |
|
تین شخص جن کی نماز اُن کے کانوں سے تجاوز نہیں کرتی : عَنْ اَبِیْ اُمَامَةَ یَقُوْلُ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ ثَلٰثَة لَّاتُجَاوِزُ صَلٰوتُھُمْ آذَانَھُمْ۔ اَلْعَبْدُ الْآبِقُ حَتّٰی یَرْجِعَ وَامْرَأَة بَاتَتْ وَزَوْجُھَا عَلَیْھَا سَاخِط وَاِمَامُ قَوْمٍ وَّھُمْ لَہ کَارِھُوْنَ ۔ (ترمذی ج ١ ص٨٣، مشکٰوة ص١٠٠) حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ۖ نے فرمایا: تین شخص ایسے ہیں جن کی نماز اُن کے کانوں سے تجاوز نہیں کرتی۔ (ایک تو اپنے مالک کے یہاں سے) بھاگا ہوا غلام جب تک کہ وہ (اپنے مالک کے پاس) واپس نہ آجائے، (دوسرے) وہ عورت جو اِس حالت میں رات گزارے کہ اُس کا شوہر اس سے ناراض ہو، (تیسرے) وہ امام جسے اُس کے مقتدی پسند نہ کرتے ہوں۔ تین شخص جن پر حضور علیہ السلام نے لعنت فرمائی ہے : عَنِ الْحَسَنِ قَالَ سَمِعْتُ اَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثَلٰثَةً رَجُل اَمَّ قَوْمًا وَّھُمْ لَہ کَارِھُوْنَ وَامْرَأَة بَاتَتْ وَزَوْجُھَا عَلَیْھَا سَاخِط وَرَجُل سَمِعَ حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ ثُمَّ لَمْ یُجِبْ۔(ترمذی ج ا ص ٨٢) حضرت حسن بصری فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو سنا۔ آپ نے فرمایا کہ رسول اکرم ۖ نے تین شخصوں پر لعنت فرمائی۔ ایک وہ شخص جس نے کسی جماعت کی امامت کروائی جبکہ وہ جماعت اُسے ناپسند کرتی ہے، دوسرے وہ عورت جس نے اس حالت میں رات گزاری کہ اُس کا شوہر اس سے ناراض تھا، تیسرے وہ شخص جس نے مؤذن کو حی علی الفلاح کہتے سنا پھر بھی اسے (عملی) جواب نہ دیا۔ تین شخص جن کی نماز اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے : عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُوْلُ ثَلٰثَة لاَّیَقْبَلُ اللّٰہُ مِنْھُمْ صَلٰوةً۔ مَنْ تَقَدَّمَ قَوْمًا وَّھُمْ لَہ کَارِھُوْنَ وَرَجُل اَتَی الصَّلٰوةَ