Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006

اكستان

56 - 64
حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم  ۖ  نے فرمایا: تین شخص ایسے ہیں جن کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں۔ ایک وہ شخص جو خداکی راہ میں جہاد کے لیے نکلا چنانچہ وہ اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری میں ہے کہ یا تو اُسے اللہ تعالیٰ موت (شہادت کا درجہ) دے کر  جنت میں پہنچا دیںیا اُسے ثواب و مال ِ غنیمت دے کر گھر واپس پہنچادیں۔ دوسرا وہ شخص ہے جو (نماز کے لیے) مسجد جائے، اللہ اُس کے بھی ذمہ دار ہیں۔ تیسرا وہ شخص ہے جو اپنے گھر میں سلام کے ساتھ داخل ہوا یہ بھی اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری میں ہے۔ 
	ف  :  اس حدیث پاک میں بتلایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ تین شخصوں کے ذمہ دار ہیں( کس چیز کے ذمہ دار ہیں؟ )اِس بات کے ذمہ دار ہیں کہ وہ انہیں دنیا و آخرت کی آفات و مصیبتوں سے محفوظ رکھیں گے۔ 
	اللہ تعالیٰ پر پہلے شخص کی جو ذمہ داری ہے حدیث پاک میں اُسے تو بیان کردیا گیا کہ یا تو اللہ تعالیٰ اُسے مرتبۂ شہادت عطا فرماکر جنت میں بھیج دیتے ہیں یا اُسے اجر و ثواب اور مال غنیمت عطا فرماکر سلامتی کے ساتھ اس کے گھر بھیج دیتے ہیں۔ دوسرے اور تیسرے شخص کے لیے اللہ تعالیٰ پر جو ذمہ داری ہے چونکہ وہ ظاہر ہے اِس لیے اُسے بیان کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔ وہ ذمہ داری نمازی کے متعلق تو یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ عبادت کے لیے اس کی کوشش اور اس کے ثواب کو ضائع نہ فرمائیں گے، اور گھر داخل ہونے والے کے متعلق یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے فتنوں سے محفوظ رکھیں گے۔ 
	حدیث پاک میں تیسرے شخص کے متعلق جو فرمایا گیا ہے کہ تیسرا شخص وہ ہے جو اپنے گھر میں سلام کے ساتھ داخل ہو، اِس کے شارحین حدیث نے کئی مطلب لکھے ہیں۔ ایک یہ کہ وہ گھر والوں کو سلام کرتا ہوا داخل ہوا۔ دوم یہ کہ سلامتی کے لیے گھر میں داخل ہوا ،سوم یہ کہ فتنوں سے سلامتی کیساتھ اور فتنوں سے سلامتی و حفاظت کی طلب و جستجو میں گھر داخل ہوا۔ اِن تمام صورتوں میں وہ اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری میں آجاتا ہے اور اللہ تعالیٰ شرور و فتن سے اِس کی حفاظت فرماتے ہیں۔ 
تین چیزیں جن کا کرنا کسی کے لیے بھی جائز نہیں  :
عَنْ ثَوْبَانَ  قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ  ثَلٰث لَّایَحِلُّ لِاَحَدٍ اَنْ یَّفْعَلَھُنَّ لَایَؤُمُّ رَجُل قَوْمًا فَیَخُصَّ نَفْسَہ بِالدُّعَآئِ دُوْنَھُمْ فَاِنْ فَعَلَ فَقَدْ خَانَھُمْ وَلَایَنْظُرُ فِیْ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 نبی علیہ السلام کے ماموں ..........تیر انداز ، نشانہ باز : 5 3
5 ماموں کو دُعا : 6 3
6 یہ پہلے اسلام لانے والوں میں تھے : 6 3
7 حضرت سعد کی مشقتیں اور شرارتی لوگوں کے طعنے : 6 3
8 نماز گورنر پڑھاتے تھے اور اُس کا فائدہ : 7 3
9 حضرت سعد کی طلبی اور حضرت عمر سے گفتگو : 7 3
10 حضرت عمر اورمعاملہ کی تحقیق، مثال سے وضاحت : 7 3
11 حضرت سعد پر اعتماد کی ایک اور مثال : 8 3
12 تفتیشی افسر کی کوفہ روانگی : 8 3
13 معترض کا اعتراض : 9 3
14 حضرت سعد کی بددُعا : 9 3
15 بد دُعا کا اثر : 9 3
16 حضرت عمر کی شہادت کے وقت اِن کے حق میں اہم وصیت 10 3
17 حضرت سعد نے حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے میں تاخیر کی مگر محاذ آرا ئی نہیں کی 10 3
18 حضرت سعد نے حضرت معاویہ کی سیاسی خواہش پوری نہیں کی 11 3
19 بیعت ِخلافت کا مطلب : 11 3
20 یزید کے متعلق سوالات اور اُن کے جوابات 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
22 حکمت ِشہادت حضرات ِحسنین : 26 21
23 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 27 1
24 گستاخانِ رسول ۖ کے واقعات : 27 23
25 (١) خسر و پرویز کا قتل اور اُس کی حکومت کا خاتمہ : 27 23
26 نامۂ مبارک کا ترجمہ : 27 23
27 خسر و پرویز کی ناراضگی : 28 23
28 (٢) کعب بن اشرف یہودی کا قتل : 29 23
29 (٣) ابورافع گستاخ رسول کا انجام ِبد : 31 23
30 (٤) یہودیہ عَصْمَاء شاعرہ کا انجام : 32 23
31 (٥) یہودی شاعر کا قتل : 33 23
32 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
33 حضرت امیر الہند بحیثیت شیخ ِطریقت : 34 32
34 اندازِ تربیت اصلاحِ باطن : 34 32
35 حضرت فدائے ملت کے معمولات ِماہ ِرمضان کی تفصیل : 35 32
36 آغازِ معمولات : 35 32
37 حالت ِ اعتکاف : 39 32
38 مکتوبات ِگرامی شیخ الادب حضرت مولانا محمد اعزاز علی صاحب 40 1
39 نبوی لیل ونہار 48 1
40 آنحضرت ۖ کا مزاح : 48 39
41 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 52 1
42 عورتوں کے عیوب اور امراض 52 41
43 حرص اور دُنیا کی محبت کا مرض : 52 41
44 دُنیا کی محبت : 52 41
45 حرص : 53 41
46 تھوڑے پر قناعت نہ کرنا : 53 41
47 بکھیڑے کا مرض : 54 41
48 ضرورت سے زائد سامان جمع کرنے کی ہوس : 54 41
49 گلدستہ ٔ احادیث 55 1
50 قیامت کے دن تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے : 55 49
51 تین شخصوں کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں : 55 49
52 تین چیزیں جن کا کرنا کسی کے لیے بھی جائز نہیں : 56 49
53 تین شخص جن کی نماز اُن کے کانوں سے تجاوز نہیں کرتی : 58 49
54 تین شخص جن پر حضور علیہ السلام نے لعنت فرمائی ہے 58 49
55 تین شخص جن کی نماز اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے : 58 49
56 تین شخص جن کی نماز اُن کے سروں سے بالشت بھر بھی بلند نہیں ہوتی : 59 49
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 نماز ِجمعہ کے چند مسائل : 61 57
60 متفرق مسائل : 61 57
61 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter