ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ احادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،مدرس جامعہ مدنیہ لاہور ) قیامت کے دن تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے : عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ ثَلٰثَة عَلٰی کُثْبَانِ الْمِسْکِ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ عَبْد اَدّٰی حَقَّ اللّٰہِ وَحَقَّ مَوْلَاہُ وَرَجُل اَمَّ قَوْمًا وَّھُمْ بِہ رَاضُوْنَ وَرَجُل یُّنَادِیْ بِالصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ کُلَّ یَوْمٍ وَّلَیْلَةٍ ۔ (ترمذی، مشکوٰة ص ٦٥) حضرت عبد اللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ۖ نے فرمایا: قیامت کے دن تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے: ایک وہ غلام جس نے اللہ کا حق بھی ادا کیا اور اپنے آقا کا حق بھی ادا کیا۔ دوسرے وہ شخص جو لوگوں کی امامت کرواتا ہے اور لوگ اس سے راضی و خوش ہیں۔ تیسرے وہ شخص جو رات دن پانچوں وقت کی نماز کے لیے اذان کہتا ہے۔ ف : اس حدیث پاک میں تین قسم کے لوگوں کو قیامت کے دن مشک کے ٹیلوں پر ہونے کی خوشخبری سنائی گئی ہے (١) وہ غلام (خواہ مرد ہو یا عورت) جس نے اپنے دونوں آقائوں کا حق ادا کیا۔ اللہ کا بھی اور مالک کا بھی (٢) وہ امام جس نے لوگوں کی امامت کروائی اور اس کے اکثر مقتدی اس سے راضی اور خوش رہے (٣) وہ مؤذن جس نے اللہ کی رضا و خوشنودی کے لیے روزانہ پانچوں نمازوں کی اذان دی۔ تین شخصوں کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں : عَنْ اَبِیْ اُمَامَةَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثَلٰثَة کُلُّھُمْ ضَامِن عَلَی اللّٰہِ۔ رَجُل خَرَجَ غَازِیًا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَھُوَ ضَامِن عَلَی اللّٰہِ حَتّٰی یَتَوَفَّاہُ فَیُدْخِلَہُ الْجَنَّةَ اَوْیَرُدَّہ بِمَانَالَ مِنْ اَجْرٍ اَوْ غَنِیْمَةٍ وَرَجُل رَاحَ اِلَی الْمَسْجِدِ فَھُوَ ضَامِن عَلَی اللّٰہِ وَرَجُل دَخَلَ بَیْتَہ بِسَلَامٍ فَھُوَ ضَامِن عَلَی اللّٰہِ (ابوداو'د ج١ ۔ مشکٰوة ص٧٠)