Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006

اكستان

54 - 64
کا درجہ وہ ہے جس کو مرد کمال کا درجہ سمجھتے ہیں۔ اور کمال کا درجہ وہ ہے جو حقیقت میں ہوس کا درجہ ہے اور اِس کا سبب یہ ہے کہ عورتوں میں ناشکری زیادہ ہے۔ (الکمال فی الدین النسائ) 
بکھیڑے کا مرض  :
	عورتوں میں مرنے اور کھپنے (یعنی منہمک ہونے) کی یہ حالت ہے کہ اگر اُن کا ایک کپڑا تیار ہوگا تو اُس کے لیے بھی ایک کمیٹی منعقد ہوتی ہے۔ خالہ دیکھنا گوٹ اچھی بھی ہے یا نہیں۔ دیکھنا اِس پر بیل لگائوں یا لچکا لگائوں کیا اچھے لگے گا۔ اور جو اِن سے کہا جائے کہ دُنیا بھر کو ایک کپڑے کے واسطے جمع کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ جو اپنے کو اچھا لگے پہن لو۔ تو یہ جواب دیں گی کہ واہ قاعدہ یہی ہے کہ کھائے اپنی پسند کا اور پہنے دوسرے کی پسند کا۔ نیز عورتوں کا مقولہ یہ بھی ہے کہ پیٹ کا کیا ہے چاہے ڈھیلے پتھروں سے بھرلو مگر کپڑا ہو عزت کا۔ صاحبو! یہ ساری مستیاں اور یہ سارے قاعدہ اِس واسطے ہیں کہ یہ یاد نہیں کہ ایک دن ہم یہاں نہ ہوں گے۔ (الفانی) 
ضرورت سے زائد سامان جمع کرنے کی ہوس  :
	گھر میں بہت سی چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن سے کبھی کام نہیں پڑتا مگر اِس بات کا شوق ہوتا ہے کہ ہمارے گھر میں اتنے برتن اور اتنے پلنگ اور اِتنے بستر ہیں۔ اس کو حضور  ۖ  منع فرماتے ہیں۔ باقی ضرورت کی مقدار کی ممانعت نہیں۔ اور اِس کا راز یہ ہے کہ زیادہ تر غیر ضروری چیزیں بھی دل کو پریشان کرتی ہیں ،اور جو ضرورت کے موافق ہو اُن سے پریشانی نہیں ہوتی۔ آج کل ہم لوگ زیادہ فضول چیزوں ہی کے درپے ہیں، انہیں کے جمع کرنے میں وقت ضائع کرتے ہیں۔ خصوصاً عورتوں کی تو یہ حالت ہے کہ یہ تو بے ضرورت بہت سامان جمع کرتی ہیں، جو چیز اُن کے سامنے سے گزرتی ہے فوراً اُس پر اُن کی رال ٹپک جاتی ہے۔ 
	ایک عورت نے خود اقرار کیا کہ ہم تو جہنم ہیں جیسے اُس کا پیٹ نہ بھرے گا اور ھَلْ مِنْ مَّزِیْدٍ  (کیا اور زائد ہے) کہتا رہے گا، ایسے ہی ہمارا پیٹ بھی (دُنیاوی چیزوں سے) نہیں بھرتا۔ حضور  ۖ  اِس انہماک سے منع فرماتے ہیں جس کی وجہ سے غیر ضروری چیزوں میں دل اَٹکا ہوا ہے۔ ہماری جو حالت ہے اُس میںتو واقعی ہماری جان بھی مرتے ہوئے سامان میں اَٹکی رہے گی (یعنی مشکل اور مصیبت سے جان نکلے گی) خصوصاً عورتوں کی، کیونکہ یہ بے ضرورت سامان بہت جمع کرتی ہیں۔ پھر سامان کے بارے میں تو عورتیں ایسی ہیں کہ ہر چیز اُن کے لیے دل رُبا (بھاجانے والی ہے) ۔  (جاری ہے ) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 نبی علیہ السلام کے ماموں ..........تیر انداز ، نشانہ باز : 5 3
5 ماموں کو دُعا : 6 3
6 یہ پہلے اسلام لانے والوں میں تھے : 6 3
7 حضرت سعد کی مشقتیں اور شرارتی لوگوں کے طعنے : 6 3
8 نماز گورنر پڑھاتے تھے اور اُس کا فائدہ : 7 3
9 حضرت سعد کی طلبی اور حضرت عمر سے گفتگو : 7 3
10 حضرت عمر اورمعاملہ کی تحقیق، مثال سے وضاحت : 7 3
11 حضرت سعد پر اعتماد کی ایک اور مثال : 8 3
12 تفتیشی افسر کی کوفہ روانگی : 8 3
13 معترض کا اعتراض : 9 3
14 حضرت سعد کی بددُعا : 9 3
15 بد دُعا کا اثر : 9 3
16 حضرت عمر کی شہادت کے وقت اِن کے حق میں اہم وصیت 10 3
17 حضرت سعد نے حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے میں تاخیر کی مگر محاذ آرا ئی نہیں کی 10 3
18 حضرت سعد نے حضرت معاویہ کی سیاسی خواہش پوری نہیں کی 11 3
19 بیعت ِخلافت کا مطلب : 11 3
20 یزید کے متعلق سوالات اور اُن کے جوابات 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
22 حکمت ِشہادت حضرات ِحسنین : 26 21
23 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 27 1
24 گستاخانِ رسول ۖ کے واقعات : 27 23
25 (١) خسر و پرویز کا قتل اور اُس کی حکومت کا خاتمہ : 27 23
26 نامۂ مبارک کا ترجمہ : 27 23
27 خسر و پرویز کی ناراضگی : 28 23
28 (٢) کعب بن اشرف یہودی کا قتل : 29 23
29 (٣) ابورافع گستاخ رسول کا انجام ِبد : 31 23
30 (٤) یہودیہ عَصْمَاء شاعرہ کا انجام : 32 23
31 (٥) یہودی شاعر کا قتل : 33 23
32 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
33 حضرت امیر الہند بحیثیت شیخ ِطریقت : 34 32
34 اندازِ تربیت اصلاحِ باطن : 34 32
35 حضرت فدائے ملت کے معمولات ِماہ ِرمضان کی تفصیل : 35 32
36 آغازِ معمولات : 35 32
37 حالت ِ اعتکاف : 39 32
38 مکتوبات ِگرامی شیخ الادب حضرت مولانا محمد اعزاز علی صاحب 40 1
39 نبوی لیل ونہار 48 1
40 آنحضرت ۖ کا مزاح : 48 39
41 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 52 1
42 عورتوں کے عیوب اور امراض 52 41
43 حرص اور دُنیا کی محبت کا مرض : 52 41
44 دُنیا کی محبت : 52 41
45 حرص : 53 41
46 تھوڑے پر قناعت نہ کرنا : 53 41
47 بکھیڑے کا مرض : 54 41
48 ضرورت سے زائد سامان جمع کرنے کی ہوس : 54 41
49 گلدستہ ٔ احادیث 55 1
50 قیامت کے دن تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے : 55 49
51 تین شخصوں کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں : 55 49
52 تین چیزیں جن کا کرنا کسی کے لیے بھی جائز نہیں : 56 49
53 تین شخص جن کی نماز اُن کے کانوں سے تجاوز نہیں کرتی : 58 49
54 تین شخص جن پر حضور علیہ السلام نے لعنت فرمائی ہے 58 49
55 تین شخص جن کی نماز اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے : 58 49
56 تین شخص جن کی نماز اُن کے سروں سے بالشت بھر بھی بلند نہیں ہوتی : 59 49
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 نماز ِجمعہ کے چند مسائل : 61 57
60 متفرق مسائل : 61 57
61 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter