Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006

اكستان

35 - 64
بحمد اللہ آپ کے ماہِ صیام کے معمولات بھی جہاں مکمل اتباعِ سنت کا مظہرتھے وہاں حضرت شیخ الاسلام کے معمولات کا تسلسل بھی تھے۔ یہی وجہ ہے کہ سینکڑوں علماء و مشائخ بھی ہرسال آپ کی رفاقت میں رمضان گزارتے اور زندگی کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں عقیدت مند آپ کے پاس اصلاحِ باطن کی غرض سے ہر سال رمضان گزارتے تھے۔ 
	حضرت شیخ الاسلام   کی وفات کے بعد بیالیس سال سے خانقاہ ِمدنیہ پوری آب و تاب سے آباد ہے۔ بیالیس سالہ عرصہ میں اِکتالیس ماہِ صیام آپ نے دیوبند کی سرزمین پر گزارے ہیں جبکہ ایک ماہِ صیام آپ نے ١٩٩٧ء میں بنگلہ دیش کے عوام کے شدید اِصرار پر ڈھاکہ میں گزارا۔ ڈھاکہ میں آپ کے معمولات ماہِ صیام اور شرکاء کی تعداد دیکھ کر حضرت شیخ الاسلام کے بعض اجل خلفاء بار بار یہ کہتے تھے کہ اِس سال تو حضرت شیخ الاسلام کے سلہٹ کے ماہِ صیام کے معمولات کی یاد تازہ ہوگئی۔ آخیر عشرہ میں متو سلین کی تعداد ایک ہزار سے بھی متجاوزہوگئی۔ ویسے توبندہ نے حضرت امیر الہندرحمتہ اللہ علیہ کے ساتھ دیوبند میں بھی کئی ماہ ر مضان آپ کی خدمت میں رہ کر گزارے۔ حسن اتفاق سے ڈھاکہ میں بھی ماہ ِ رمضان آپ کی خدمت میں گزارا۔ 
	حضرت اقدس شیخ الاسلام کے معمولات کے بارے میں جوکچھ پڑھااور سناتھا ۔ آپ کے معمولات کو دیکھ کے ایسا محسوس ہواکہ آج شیخ الاسلام   کودیکھ لیا۔
 حضرت فدائے ملت  کے معمولات ِماہ ِرمضان کی تفصیل  : 
	ویسے تو ہمارے تمام اکابر ماہِ رمضان کاخوب اہتمام کرتے اور اتباع سنت میں پوری کو شش فرماتے کہ    ماہِ رمضان کی راتوں کوزندہ کیاجائے ۔ حضرت اقدس شیخ الاسلام   کاماہِ رمضان دُنیوی مصروفیات سے بالکل الگ تھلگ مکمل انہماک واستغراق ،ذکر، تلاوت ، نوافل اور قدے جسمانی آرام پر مشتمل ہوتاتھا ۔ جانشین شیخ الاسلام کے ماہِ رمضان کے معمولات درج ذیل حدیث مبارکہ کاعکس کامل تھے ۔ جس شحص نے اللہ پرایمان رکھتے ہوئے اور ثواب کی نیت سے رمضان کاروزہ رکھا اورر مضان کی راتوں کوزندہ کیا اُس کے سابقہ گناہ معاف کردئیے جائیں گے۔
 آغازِ معمولات  : 
	آپ کے معمولات کا آغاز ٢٩ شعبان بعد نماز ِ عصر شروع ہوجاتا تھا۔ تراویح میں مقرر حافظ اور سامع  کے پارہ کو دَور کی شکل میں سننا مغرب تک معمول رہتا۔ اگر چاند نظر آجائے تو معمولات کا تسلسل رہتا تھا ورنہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 نبی علیہ السلام کے ماموں ..........تیر انداز ، نشانہ باز : 5 3
5 ماموں کو دُعا : 6 3
6 یہ پہلے اسلام لانے والوں میں تھے : 6 3
7 حضرت سعد کی مشقتیں اور شرارتی لوگوں کے طعنے : 6 3
8 نماز گورنر پڑھاتے تھے اور اُس کا فائدہ : 7 3
9 حضرت سعد کی طلبی اور حضرت عمر سے گفتگو : 7 3
10 حضرت عمر اورمعاملہ کی تحقیق، مثال سے وضاحت : 7 3
11 حضرت سعد پر اعتماد کی ایک اور مثال : 8 3
12 تفتیشی افسر کی کوفہ روانگی : 8 3
13 معترض کا اعتراض : 9 3
14 حضرت سعد کی بددُعا : 9 3
15 بد دُعا کا اثر : 9 3
16 حضرت عمر کی شہادت کے وقت اِن کے حق میں اہم وصیت 10 3
17 حضرت سعد نے حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے میں تاخیر کی مگر محاذ آرا ئی نہیں کی 10 3
18 حضرت سعد نے حضرت معاویہ کی سیاسی خواہش پوری نہیں کی 11 3
19 بیعت ِخلافت کا مطلب : 11 3
20 یزید کے متعلق سوالات اور اُن کے جوابات 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
22 حکمت ِشہادت حضرات ِحسنین : 26 21
23 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 27 1
24 گستاخانِ رسول ۖ کے واقعات : 27 23
25 (١) خسر و پرویز کا قتل اور اُس کی حکومت کا خاتمہ : 27 23
26 نامۂ مبارک کا ترجمہ : 27 23
27 خسر و پرویز کی ناراضگی : 28 23
28 (٢) کعب بن اشرف یہودی کا قتل : 29 23
29 (٣) ابورافع گستاخ رسول کا انجام ِبد : 31 23
30 (٤) یہودیہ عَصْمَاء شاعرہ کا انجام : 32 23
31 (٥) یہودی شاعر کا قتل : 33 23
32 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
33 حضرت امیر الہند بحیثیت شیخ ِطریقت : 34 32
34 اندازِ تربیت اصلاحِ باطن : 34 32
35 حضرت فدائے ملت کے معمولات ِماہ ِرمضان کی تفصیل : 35 32
36 آغازِ معمولات : 35 32
37 حالت ِ اعتکاف : 39 32
38 مکتوبات ِگرامی شیخ الادب حضرت مولانا محمد اعزاز علی صاحب 40 1
39 نبوی لیل ونہار 48 1
40 آنحضرت ۖ کا مزاح : 48 39
41 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 52 1
42 عورتوں کے عیوب اور امراض 52 41
43 حرص اور دُنیا کی محبت کا مرض : 52 41
44 دُنیا کی محبت : 52 41
45 حرص : 53 41
46 تھوڑے پر قناعت نہ کرنا : 53 41
47 بکھیڑے کا مرض : 54 41
48 ضرورت سے زائد سامان جمع کرنے کی ہوس : 54 41
49 گلدستہ ٔ احادیث 55 1
50 قیامت کے دن تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے : 55 49
51 تین شخصوں کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں : 55 49
52 تین چیزیں جن کا کرنا کسی کے لیے بھی جائز نہیں : 56 49
53 تین شخص جن کی نماز اُن کے کانوں سے تجاوز نہیں کرتی : 58 49
54 تین شخص جن پر حضور علیہ السلام نے لعنت فرمائی ہے 58 49
55 تین شخص جن کی نماز اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے : 58 49
56 تین شخص جن کی نماز اُن کے سروں سے بالشت بھر بھی بلند نہیں ہوتی : 59 49
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 نماز ِجمعہ کے چند مسائل : 61 57
60 متفرق مسائل : 61 57
61 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter