Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006

اكستان

38 - 64
نماز عصر کا وقت ہوجاتا۔ ادائیگی نماز کے بعد فوراً آپ نماز تراویح کے لیے متعین حفاظ کرام کا دَور سماعت فرماتے تھے۔ اِس تلاوت کی سماعت کے لیے اکثر شرکاء اپنی خواہش پر موجود ہوتے۔ یہ دَور وقت ِافطار سے پانچ منٹ قبل ختم ہوجاتا تھا۔ 
	مسجد میں خدام افطار کے لیے دسترخوان بچھاچکے ہوتے تھے۔ حاضرین کو بذریعہ اعلان دسترخوان پر افطار کے لیے پہنچنے کے لیے بلایا جاتا تھا۔ اِس موقع پر بھی فیاضی کا منظر ہوتا تھا۔ کھجور کے ساتھ ساتھ جہاں دسترخوان پر فروٹ چاٹ ہوتی وہاں بھنے ہوئے چنے یا مٹر اور سموسے بھی ہوتے تھے۔اِس افطار کی سب سے اہم خصوصیت یہ تھی کہ ہر روزہ دار کو مدینہ منورہ کی کھجور اور ایک بڑا ڈبہ آبِ زم ز م کا ملتا۔ 
	نوٹ  :   اِس افطاری میں آٹھ دس منٹ صَرف ہوتے تھے، اس کے بعد نماز مغرب کی ادائیگی کا عمل شروع ہوجاتا تھا۔ نمازِ مغرب کی سنن و نوافل کے بعد فوراً کھانے کے لیے دسترخوان لگادیا جاتا تھا۔ اِس موقع پر بھی فیاضی کا وہی منظر ہوتا جوکہ سحری کے وقت ہوتا تھا۔ البتہ اس کھانے میں سادہ چاولوں کی بجائے بریانی یا گوشت پلائو کا بطورِ خاص اہتمام ہوتا تھا۔ 
	نوٹ  :   یہ بات بھی پیشِ نظر رہے کہ سحری اور افطاری کے وقت کمزوروں اور بیماروں کے لیے ہر ایک کی طبیعت کے مطابق کھانا فراہم کیا جاتا تھا۔ یہ پرہیزی کھانے حضرتِ اقدس امیر الہند   کی اہلیہ محترمہ بذاتِ خود یا اپنی بہوئوں سے اپنی نگرانی میں تیار کرواتی تھیں جس طرح کہ کمزوروں اور بیماروں کے لیے خوراک کا اہتمام ہوتا اِسی طرح خانقاہ کے مہمانوں کے ایمرجنسی علاج کے لیے ایک ماہر طب اور ایک ماہر ڈاکٹر (میڈیکل و ہومیوپیتھک) کا بھی انتظام ہوتا تھا (حضرتِ اقدس رحمة اللہ علیہ کی اہلیہ محترمہاِس دارِ فانی سے ٢٣ ستمبر ٢٠٠٠ء کو رِحلت فرماگئی تھیں)۔
	حضرتِ اقدس رحمة اللہ علیہ کی اہلیہ محترمہ   کا خاص ذوق یہ بھی تھا کہ تراویح کے بعد اُس وقت تک آرام نہ کرتیں جب تک اپنے بیٹوں سے یہ نہ پوچھ لیتیں کہ خانقاہ میں جائو اور معلوم کرو کسی شخص کو کسی قسم کی ضرورت مثلاً بستر، خوراک وغیرہ ہو تو اُس کو فراہم کی جاتی۔ اس اطمینان کے بعد سوتیں۔ 
	اس کے بعد شرکاء کچھ دیر تقریباً ایک گھنٹہ آرام کرتے اور عشاء کی نماز کی تیاری میں مشغول ہوکر حسبِ سابق معمولات میں مشغول ہوجاتے تھے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 نبی علیہ السلام کے ماموں ..........تیر انداز ، نشانہ باز : 5 3
5 ماموں کو دُعا : 6 3
6 یہ پہلے اسلام لانے والوں میں تھے : 6 3
7 حضرت سعد کی مشقتیں اور شرارتی لوگوں کے طعنے : 6 3
8 نماز گورنر پڑھاتے تھے اور اُس کا فائدہ : 7 3
9 حضرت سعد کی طلبی اور حضرت عمر سے گفتگو : 7 3
10 حضرت عمر اورمعاملہ کی تحقیق، مثال سے وضاحت : 7 3
11 حضرت سعد پر اعتماد کی ایک اور مثال : 8 3
12 تفتیشی افسر کی کوفہ روانگی : 8 3
13 معترض کا اعتراض : 9 3
14 حضرت سعد کی بددُعا : 9 3
15 بد دُعا کا اثر : 9 3
16 حضرت عمر کی شہادت کے وقت اِن کے حق میں اہم وصیت 10 3
17 حضرت سعد نے حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے میں تاخیر کی مگر محاذ آرا ئی نہیں کی 10 3
18 حضرت سعد نے حضرت معاویہ کی سیاسی خواہش پوری نہیں کی 11 3
19 بیعت ِخلافت کا مطلب : 11 3
20 یزید کے متعلق سوالات اور اُن کے جوابات 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
22 حکمت ِشہادت حضرات ِحسنین : 26 21
23 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 27 1
24 گستاخانِ رسول ۖ کے واقعات : 27 23
25 (١) خسر و پرویز کا قتل اور اُس کی حکومت کا خاتمہ : 27 23
26 نامۂ مبارک کا ترجمہ : 27 23
27 خسر و پرویز کی ناراضگی : 28 23
28 (٢) کعب بن اشرف یہودی کا قتل : 29 23
29 (٣) ابورافع گستاخ رسول کا انجام ِبد : 31 23
30 (٤) یہودیہ عَصْمَاء شاعرہ کا انجام : 32 23
31 (٥) یہودی شاعر کا قتل : 33 23
32 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
33 حضرت امیر الہند بحیثیت شیخ ِطریقت : 34 32
34 اندازِ تربیت اصلاحِ باطن : 34 32
35 حضرت فدائے ملت کے معمولات ِماہ ِرمضان کی تفصیل : 35 32
36 آغازِ معمولات : 35 32
37 حالت ِ اعتکاف : 39 32
38 مکتوبات ِگرامی شیخ الادب حضرت مولانا محمد اعزاز علی صاحب 40 1
39 نبوی لیل ونہار 48 1
40 آنحضرت ۖ کا مزاح : 48 39
41 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 52 1
42 عورتوں کے عیوب اور امراض 52 41
43 حرص اور دُنیا کی محبت کا مرض : 52 41
44 دُنیا کی محبت : 52 41
45 حرص : 53 41
46 تھوڑے پر قناعت نہ کرنا : 53 41
47 بکھیڑے کا مرض : 54 41
48 ضرورت سے زائد سامان جمع کرنے کی ہوس : 54 41
49 گلدستہ ٔ احادیث 55 1
50 قیامت کے دن تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے : 55 49
51 تین شخصوں کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں : 55 49
52 تین چیزیں جن کا کرنا کسی کے لیے بھی جائز نہیں : 56 49
53 تین شخص جن کی نماز اُن کے کانوں سے تجاوز نہیں کرتی : 58 49
54 تین شخص جن پر حضور علیہ السلام نے لعنت فرمائی ہے 58 49
55 تین شخص جن کی نماز اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے : 58 49
56 تین شخص جن کی نماز اُن کے سروں سے بالشت بھر بھی بلند نہیں ہوتی : 59 49
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 نماز ِجمعہ کے چند مسائل : 61 57
60 متفرق مسائل : 61 57
61 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter