ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006 |
اكستان |
|
(١ ) بلکہ اس عظیم سانحۂ جانکاہ کی واحد ذمہ دار کوفہ کی وہ سبائی پارٹی ہے جن پر سیدنا حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے مشفقین و محبین کے خیر خواہانہ مشورے چھوڑکر اعتماد کیا۔ ٢ اب جواب طلب امر یہ ہے کہ یہ باتیں کہاں تک درست یا نادرست ہیں، ایسے نظریات کے حامل شخص کی تکفیر یا تفسیق و تضلیل کی جاسکتی ہے یا نہیں؟ نیز اگر کوئی شخص اِن تاریخی امور کو اسلافِ کرام پر زبان دراز کیے بغیر درست مانتا ہو تو اُس کی امامت درست ہے کہ نہیں؟ بینوا توجروا۔ فقط والسلام عرفان عثمان جواب : تویہ اُس کے مطالعہ کی کمی اور بدعت ہے۔ ایسے بدعتی کے پیچھے حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے نماز کے جواز کا فتویٰ دیا تھا۔ صَلِّ وَ عَلَیْہِ بِدْعَتُہ۔ اَلصَّلٰوةُ اَحْسَنُ مَایَعْمَلُ النَّاسُ الخ۔ حامد میاں غفرلہ قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل ماہنامہ انوارِ مدینہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ ارسال کیا جارہا ہے لیکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہیں ہوئے اُن کی خدمت میں گزارش ہے کہ انوارِ مدینہ ایک دینی رسالہ ہے جو ایک دینی ادارہ سے وابستہ ہے اس کا فائدہ طرفین کا فائدہ ہے اور اس کا نقصان طرفین کا نقصان ہے اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ اس رسالہ کی سرپرستی فرماتے ہوئے اپنا چندہ بھی ارسال فرمادیں اوردیگر احباب کوبھی اس کی خریداری کی طرف متوجہ فرمائیں تاکہ جہاں اس سے ادارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے لیے بھی صدقہ جاریہ بن سکے۔(ادارہ) ٢ (اس سانحہ کی )براہِ راست ذمہ داری عبید اللہ بن زیاد پر ہے جس کے انجام بد کا تذکرہ ترمذی شریف میں موجود ہے اور بالواسطہ خود یزید پر۔