ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006 |
اكستان |
|
'' حضرت عائشہ فرماتی ہیں میں نے کسی کو نہیں دیکھا کہ وہ عادات و اخلاق میں زیادہ مشابہ ہو رسول اللہ ۖ سے بجز حضرت فاطمہ کے ،خدائے تعالیٰ اُن کا چہرہ بزرگ کرے (قیامت کے دن یعنی اُن کو عزت عطا فرماوے) جبکہ وہ حضور سرور عالم ۖ کی خدمت میں حاضر ہوتی تھیں تو جناب رسول اللہ ۖ (اُن کی محبت کی وجہ سے) کھڑے ہوجاتے تھے (یہ قیام ِمحبت تھا) پھر اُن کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے لیتے تھے (محبت کی وجہ سے) اِس کے بعد اُن کو بوسہ دیتے تھے اور اپنی جگہ بٹھلاتے تھے اور جب جناب رسول اللہ ۖ حضرت فاطمہ کے پاس تشریف لے جاتے تھے ایسا ہی برتائو فرماتی تھیں''۔ (١٤) عَنْ اَسْمَآئَ بِنْتِ عُمَیْسٍ اَنِّیْ لَمْ اَرَ دَمَ حَیْضِ فَاطِمَةَ وَلَا دَمَ نِفَاسِھَا فَقُلْتُ ذٰلِکَ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ ابْنَتِیْ طَاھِرَة مُّطَھَّرَة اَوْکَمَا جَائَ فِی الرِّوَایَةِ (رواہ الامام علی بن موسی الرضا کذا قال بعض علماء الحدیث فی تشریف البشر المؤلف بلسان الھند فترجمت بھا بالعربیة وسیأتی فی الترجمة عنوان تالیفہ۔ ''اسماء بنت عُمیس کہتی ہیں میں نے (حضرت) فاطمہ کا خون حیض و نفاس کا نہیں دیکھا، سو حضرت (رسول مقبول ۖ ) سے میں نے یہ بات عرض کی۔ آپ ۖ نے فرمایا کہ میری بیٹی طاہرہ (پاک) مطہرہ (پاک کی گئی) ہے (تاکید کے لیے دو لفظ فرمائے یعنی بہت پاکیزہ ہے)۔'' اِس کو تشریف البشر میں حضرت امام علی بن موسی الرضا سے روایت کیا ہے لیکن سند اِس حدیث کی مذکور نہیں، اگر ثابت ہو تو اِس سے یہ خاص فضیلت حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا کی ثابت ہوگی اور اِس کے متعلق مفصل مضمون پہلے گزرچکا ہے۔ (١٥) حُسَیْن مِّنِّی وَاَنَا مِنْ حُسَیْنٍ اَللّٰھُمَّ اَحِبَّ مَنْ اَحَبَّ حُسَیْنًا حُسَیْن سِبْط مِّنَ الْاَسْبَاطِ (رواہ الحاکم وصححہ)