Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006

اكستان

26 - 64
بڑھا کہ وہ کانپ رہا تھا اور جاکر حضور  ۖ  کے سامنے بیٹھ گیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں اس کا مالک اور اسے مارنے والا ہوں، یہ آپ کو گالیاں دیتی تھی اور گستاخیاں کرتی تھی، میں اِسے روکتا تھا وہ رُکتی نہ تھی اور اِس سے میرے دو بچے ہیں جو موتیوں کی طرح خوبصورت ہیں اور وہ مجھ پربہت مہربان بھی تھی لیکن آج رات جب اُس نے آپ  ۖ  کو گالیاں دینا اور بُرا بھلا کہنا شروع کیا تو میں نے خنجر لیا اُس کے پیٹ پر رکھا اور زور لگاکر اُسے مارڈالا۔ نبی پاک  ۖ  نے فرمایا لوگو گواہ رہو اِس کا خون ھَدَرْ یعنی بے سزا ہے۔''  (رواہ ابوداو'د ج٢/٢٥١، ناشر مکتبہ حقانیہ) 
''حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودیہ نبی کریم  ۖ  کو گالیاں دیتی اور برا بھلا کہتی تھی۔ تو ایک آدمی نے اُس کا گلا گھونٹ دیا یہاں تک کہ وہ مرگئی۔ رسول اللہ  ۖ  نے اُس کے خون کو ناقابل ِسزا قرار دے دیا''۔ (ابوداو'د  ج٢ /٢٥٢) 
''ابن ِخَطَل کی گانے والی دونوں باندیوں کو بھی رسول اللہ  ۖ  نے فتح مکہ کے موقع پر قتل کرنے کا حکم دیا تھا، اِن دونوں کے قتل کرنے کا حکم بھی اِسی لیے دیا گیا کہ یہ دونوں حضور  ۖ  کی شان میں بدگوئی کے اشعار گایا کرتی تھیں۔ اِن میں سے ایک قتل کی گئی اور دوسری بھاگ گئی جو بعد میں آکر مسلمان ہوگئی۔'' (رواہ فی ھامش ابوداو'د  ج٢/٩، کذا فی ھامش البخاری  ج٢/٦١٤)
''اِسی طرح رسول اللہ  ۖ  نے فتح مکہ کے موقع پر حویرث ابن نقید کو قتل کرنے کا حکم اِرشاد فرمایا ۔یہ بھی اُن لوگوں میں شامل تھا جو رسول اللہ  ۖ  کو ایذاء پہنچایاکرتے تھے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اُس کو قتل کیا''۔ (کذا فی ھامش البخاری  ج٢/٦١٤)
	اِن واقعات سے معلوم ہوا کہ حضور  ۖ  کو گالیاں دینے والا'' مُبَاحُ الدَّمْ '' ہوجاتا ہے۔ یعنی اس کا خون بہانا جائز ہوجاتا ہے اور حق کا علمبردار سزائوں کا مستحق نہیں ہوتا بلکہ ثواب کا حق دار ہوجاتا ہے۔ 
	لہٰذا اگر کوئی شخص حضور  ۖ  کی شان میں صراحةً یا اشارةً، قولاً یا فعلاً بدگوئی اور گستاخی کرے تو شرعاً گستاخی کرنے والا شخص قتل کا مستحق ہے اور قتل کرنے کی ذمہ داری حکومت پر ہے کہ وہ ہر طریقے سے ایسے مجرم کو پکڑ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت عمر نے کوفہ آباد کیا ،اُس کی آبادی ایک لاکھ تک پہنچ گئی : 6 3
5 کوفہ اور بصرہ کے نحوی : 6 3
6 قرآن پاک کو جمع کرنے والے حضرات کے لیے حضرت عثمان غنی کی ہدایت : 6 3
7 حضرت عمر کی نظر میں دینی مدارس کی اہمیت : 7 3
8 دینی تعلیم کے لیے حضرت ابن مسعود کو کوفہ بھیج دیا : 7 3
9 حضرت معاویہ کے نام حضرت عمر کا حکم نامہ 7 3
10 حضرت ابن ِمسعود کی تعلیمی خدمات پر حضرت علی کی رائے : 8 3
11 ہل ِ بدر اور کوفہ : 9 3
12 حضرت علی کا جنگ ِصفین کے موقع پر حضرت معاویہ کو جواب : 9 3
13 حضرت عثمان غنی کے زمانہ میں اہل بدر کی تعداد سو تھی : 9 3
14 صرف کوفہ میں صحابہ کی تعداد پندرہ سو ہوگئی 9 3
15 قرقیسیہ میں صحابہ کی تعداد : 10 3
16 امام بخاری اور کوفہ : 10 3
17 مسلکِ حنفی کا مرکز بھی کوفہ ہے : 10 3
18 قراء ٰ ت ِ متواترہ اور کوفہ : 11 3
19 مسلکِ حنفی کی بنیاد حضرت عمر حضرت علی اور حضرت ابن مسعود ہیں 11 3
20 یزید کے بارے میں اکابر اہل سنت والجماعت کا مسلک 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 18 1
22 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 24 1
23 تحفظ ناموسِ رسالت کی شرعی حیثیت : 24 22
24 شرعی سزا کا نفاذ ممکن نہ ہو تو کیا حکم ہے؟ 27 22
25 جس کمپنی کا توہین سے تعلق نہ ہو اُس کے بائیکاٹ کا کیا حکم ہے 28 22
26 محافل ِقراء ت کی شرعی حیثیت 29 1
27 قراء ت ِ قرآن کے متبادل جائز طریقے : 33 26
28 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
29 امیر ہند میں قومی و ملی خدمت کا جذبہ : 34 28
30 امیر ہند کی خدمات ِ جلیلہ کا اجمالی تذکرہ : 34 28
31 امیر ہند کی حکمت عملی : 35 28
32 مسلمانوں کی اقصادی بحالی کے پروگرام کا پس منظر : 35 28
33 مسلم فنڈ ٹرسٹ (بِلاسود بینکاری) کا قیام : 36 28
34 مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے چند اہم اقدامات : 37 28
35 فسادات کی روک تھام : 38 28
36 مسئلہ آسام : 39 28
37 مسئلہ کشمیر : 39 28
38 مسلم اَوقاف کی حفاظت : 39 28
39 مساجد و مقابر کا تحفظ : 40 28
40 اُردوزبان کا تحفظ : 40 28
41 تحفظ ِحرمین : 40 28
42 بابری مسجد : 41 28
43 امداد و وظائف : 41 28
44 مسلم پرسنل لاء : 42 28
45 مسئلہ اِرتداد : 42 28
46 مسلک ِدیوبند کے محافظ اور سلوک و اِرشاد کے امام 43 1
47 فضائل ِ درود شریف 45 1
48 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 53 1
49 عورتوں کے عیوب اور امراض 53 48
50 مال کی محبت : 53 48
51 نبوی لیل ونہار 55 1
52 آنحضرت ۖ کی عادات ِطیبہ گفتگو میں : 55 51
53 گلدستہ ٔ احادیث 57 1
54 تین چیزیں جو صدقہ ٔ جاریہ ہیں : 57 53
55 تین چیزیں جو لعنت کا سبب ہیں : 59 53
56 تین شخص جن کے قریب رحمت کے فرشتے نہیں آتے : 60 53
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 جمعہ کے خطبہ کے مسائل : 61 57
60 خطبہ کے واجبات : 61 57
61 خطبہ کی سنتیں اور مستحبات 61 57
Flag Counter