ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2005 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت اقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقائہ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے ( تخریج و تزئین : مولانا سےّد محمود میاں صاحب ) کیسٹ نمبر ٤٧ سائیڈبی ( ١٩٨٥ ۔٦۔٧) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علی خیرخلقہ سیّدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! ایک صحابی فرماتے ہیں ہم لوگ بیٹھے ہوئے تھے جناب رسول اللہ ۖ کی خدمت میں کہ اتنے میں ایک شخص آئے اُنھوں نے ایک چادر اَوڑھ رکھی تھی اور ہاتھ میں کوئی چیز تھی قَدْ اِلْتَفَّ عَلَیْہِ جسے لپیٹ رکھا تھا انھوںنے ۔ اُنھوں نے آ کر عرض کیا کہ میں درختوں کے جھنڈ میں سے گزررہا تھا جہاں درخت زیادہ جمع تھے، وہاں میں نے آواز سنی ،پرندوں کے بچوں کی آواز تو اور طرح کی ہوتی ہے جیسے چوںچوں، وہ میں نے سنی ۔ میں نے وہ پکڑ لیے اور اِس چادر میں رکھ لیے۔ اب میں اُن کو اِس چادر میں رکھے ہوئے تھا ۔ ماں کی محبت : کہ ماں جوتھی بچوں کی وہ آئی ،وہ میرے سرپہ چکر کاٹتی رہی ،میں نے یہ کھول دئیے ۔یہ کھولے تو وہ بھی اِن میں آگئی ۔اب یہ سب میری اِس چادر میںلپٹے ہوئے ہیں ۔اُن صحابی نے وہ رکھ دئیے سامنے ،اب بچے تواُڑ نہیں سکتے تھے اور ماں جا نہیں سکتی تھی اِنھیں چھوڑ کر ۔ تو جناب رسول اللہ ۖنے ارشاد فرمایا اَتَعْجَبُوْنَ لِرَحِم