ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2005 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر١٧ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔(ادارہ) علامات ِقیامت ( نظر ثانی و عنوانات : مولانا سےّد محمود میاں صاحب ) بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ قَالَ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی : وَاِنَّہ لَعِلْم لِّلسَّاعَةِ ۔ ( پ٢٥ سُورہ زخرف آیت ٦١) '' اور وہ نشان ہے قیامت کا '' اِس کی مختصر تفسیر کرتے ہوئے علامہ شبیر احمد صاحب عثمانی رحمة اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں : ''یعنی حضرت مسیح علیہ السلام کا اوّل مرتبہ آنا تو خاص بنی اسرائیل کے لیے ایک نشان تھا کہ بدوں باپ کے پیدا ہوئے اورعجیب وغریب معجزات دکھلائے اوردوبارہ آنا قیامت کا نشان ہوگا، اِن کے نزول سے لوگ معلوم کرلیں گے کہ قیامت بالکل نزدیک آلگی ہے ۔'' احادیث ِمقدسہ میں علامات ِقیامت بہت بتلائی گئی ہیں لیکن اِن میں ترتیب کیا ہوگی اورایک علامت سے دوسری علامت تک کتنا فصل ہوگا ،اِس کی صراحت بہت کم علامات میں فرمائی گئی ہے ۔حدیث کی سب کتابوں میں کتاب الفتن موجود ہے اوراس میں باب العلامات بین یدی الساعة یعنی قیامت سے پہلے وجود میں آنے والی علامتوں کے باب موجود ہیں۔