ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2005 |
اكستان |
|
جس کا اُس سے سامنا ہو جائے تو سورہ کہف کی ابتدائی آیات پڑھے یہ آیات اس کے فتنہ سے تمہاری پناہ ہوںگی (مسلم باب ذکر الدجال ص ٤٠١ج٢) اَللّٰھُمَّ احْفَظْنَا وَاَعِذْنَا مِنْ شَرِّہ ۔ آمِینْ ۔ ض مدینہ شریف سے ہوکر جب یہ ارض فلسطین امریکہ کی ذیلی ریاست اسرائیل میں پہنچے گاتو نزول عیسی علیہ السلام ہوچکا ہوگا وہ اُس کے پیچھے دمشق سے روانہ ہوں گے اُسے موجودہ اسرائیل کے مقام'' لُدْ'' کے باہر قتل کردیں گے حَتّٰی یُدْرِکَہ بِبَابِ لُدٍّ فَیَقْتُلُہ ۔ (مسلم شریف ص ٤٠١ج٢) ض دجال اُلوہیت کا مدعی ہوگا(مسلم شریف ص ٤٠٢ ج٢) ض اس کے اولاد نہ ہوگی یہ لاولد ہی مارا جائے گا عَقِیْم لَا یُوْلَدُ لَہ (مسلم شریف ٣٩٨ج٢) لفظ عقیم سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ناقص المادة ہوگا۔ ض سیّدنا عیسیٰ علیہ السلام کے زمانہ مبارکہ میں پیدا وار بہت بڑھ جائے گی، پھل بہت بڑے بڑے ہوں گے ،اللہ تعالیٰ کی طرف سے زمین کو حکم ہوگا کہ اپنا پھل اُگا اوراپنی برکت لوٹا۔ فَیَوْمَئِذٍ تَأْ کُلُ الْعِصَابَةُ مِنَ الرُّمَّانَةِ وَیَسْتَظِلُّوْنَ بِقَحْفِھَا وَیُبٰرَکُ فِی الرَّسْلِ حَتّٰی اَنَّ اللَّقْحَةَ مِنَ الْاِبِلِ لَتَکْفِی الْفِئَامَ مِنَ النَّاسِ وَاللَّقْحَةَ مِنَ الْبَقَرَةِ لَتَکْفِی الْقَبِیْلَةَ مِنَ النَّاسِ وَاللَّقْحَةَ مِنَ الْغَنَمِ لَتَکْفیِ الْفَخْذَ مِنَ النَّاسِ (مسلم شریف ص ٤٠٢ ج٢ ) اُس وقت یہ حال ہو جائے گا کہ ایک انار کا پھل لوگوں کی ایک جماعت کھائی گی اُس کے چھلکے کا سایہ کرلیا کریں گے اوردُودھ میں برکت دے دی جائے گی حتی کہ تازہ بیائی اُونٹنی کا دُودھ کثیر تعدا دلوگوں کو کافی ہو جایا کرے گا اورتازہ بیاہی گائے کا دودھ لوگوں کے ایک قبیلہ کو کافی ہوا کرے گا اورتازہ بیائی بکری کا دودھ لوگوں کے ایک کنبہ کو کافی ہو جایا کرے گا۔ ض وَیُھْلِکُ اللّٰہُ فِیْ زَمَانِہِ الْمِلَلَ کُلَّھَا اِلَّا الْاِسْلَامَ ۔(ابوداؤد خروج الدجال ) اوراللہ تعالی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے زمانہ میں سب مذاہب ختم کردیںگے سوائے اسلام کے ، یعنی یہ سب کچھ خود بخود بسہولت ہوتا چلا جائے گا ،کوئی رُکاوٹ پیش نہ آئے گی۔