ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2005 |
اكستان |
مشابہ ہوگا شکل وصورت میں نہیں۔ آپ کے متعلق تحریر کردہ رسائل میں یہ بھی ہے کہ آپ لکھنا پڑھنا نہ جانتے ہوں گے، اللہ تعالیٰ کی طرف سے از غیب علم عطا ہوگا جسے'' عِلْمِ لَدُنِّیْ'' کہاجاتا ہے۔ یَعْمَلُ فِی النَّاسِ بِسُنَّةِ نَبِیِّھِمْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَےْہِ وَسَلَّمَ وَیُلْقِی الْاِسْلَامُ بِجِرَّانِہ اِلَی الْاَرْضِ ۔ (ابو داؤد کتاب المہدی) لوگوں میں سنت رسول ۖ کے مطابق عمل کریں گے اوراسلام بڑے سکون کے ساتھ ساری دُنیا میں جم جائے گا ۔ یہاں تک گزری ہوئی احادیث کا خلاصہ یہ ہے کہ اِس وقت جو دور جارہا ہے اس میں انشاء اللہ مسلمانوں کی بہتری ہوگی اسلام کی طاقت بڑھے گی مسلمانوں کی خرابیوں کا ازالہ ہوتا جائے گا ۔ مزید کمزوریاں جہاد کی برکت سے دُورہوتی جائیں گی، پورے عالم پر طویل ترین یاسخت ترین جنگ کا دور گزرے گا مسلمان اورعیسائی قریب ہوں گے اورآپس میں جنگی معاہدہ کریں گے پھر وہ شدید ترین جنگ کسی تیسرے فریق سے ہوگی اُس میں مسلم عیسائی متحدہ قوت کامیاب ہوگی، اِن اتحادیوں کی کامیابی کے بعد پھر ذرا سی بات پر عیسائی معاہدہ منسوخ کرکے برسرِپیکار ہو جائیں گے ۔مسلمان جو غالباً مادی طاقت میں ناکافی حد تک خود کفیل ہوئے ہوں گے شکست کھا جائیں گے اوربہت سے مسلم علاقے عیسائیوں کے قبضہ میں چلے جائیں گے جن میں ترکی ، اُردن اورسعود ی عرب کا علاقہ صاف سمجھ میں آتا ہے۔ پھر لڑائی کا زور اُس علاقہ میں اورشام وفلسطین میں رہے گا، ان سب لڑائیوں میں جانی نقصان بے حد ہوگا خدا ہی جان سکتا ہے کہ یہ جنگ کس قسم کی ہوگی کن ہتھیاروں سے لڑی جائے گی، ایٹمی ہوگی یا دوسرے ہتھیاروں سے ہوگی، اُس حصہ تک خوارق ِعادات کا ظہور نہ ہوگا۔ انسان نے اس وقت تک جو مادی ریڈیائی ترقی کی ہے یا کچھ کرے گا وہ آخری حد کو پہنچ چکی ہے یا پہنچ جائے گی ،یہ ترقی بھی خوارق عادت کے مشابہ ہے اِس کے بعد ظہور مہدی سے رُوحانی خوارق کا ذکر ملتا ہے ۔ حضرت مہدی علیہ السلام کا ظہور خلیفہ ٔوقت کے انتقال پرہوگا وہ خود مہدی ہونے کا دعویٰ نہ کریں گے لوگ پہچان کر انہیں خلیفہ بننے پر مجبور کریں گے۔ حضرت امام مہدی اسلامی افواج جمع کرکے حملہ آور عیسائیوں پر اپنے علاقے واپس لینے کے لیے جواباً حملہ کریں گے اورفتح کرتے کرتے ترکی تک پہنچیں گے جس وقت استنبول