ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2005 |
اكستان |
|
وقت ایک سبزہ زار میں جہاں ٹیلے ہوں گے ٹھہرو گے وہاں نصرانیوں میں سے ایک شخص صلیب بلند کر کے کہے گا کہ صلیب غالب آئی اِس پر مسلمانوں میںسے ایک شخص کو غصہ آئے گا وہ صلیب توڑ دے گا،اُس وقت (صرف دو شخصوں کے جھگڑے پر اہل رُو م وعیسائی) معاہدہ توڑ دیں گے اورجنگ کے لیے جمع ہو جائیں گے۔ اِس لڑائی میں عیسائیوں کو کامیابی ہوگی مسلمانوں کا زبردست نقصان ہوگا وہ اپنا ہدف مدینہ منورہ کو بنائیں گے کسی لائن سے وہ خیبر تک پہنچ جائیں گے مسلمانوں کا حکمران وفات پاجائے گا اُس وقت جوہوگا وہ اِس حدیث میں آتا ہے : عَنْ اُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَےْہِ وَسَلَّمَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قاَلَ یَکُوْنُ اخْتِلَاف عِنْدَ مَوْتِ خَلِیْفَةٍ فَیَخْرُجُ رَجُل مِّنْ اَہْلِ الْمَدِیْنَةِ ھَارِباً اِلٰی مَکَّةَ فَیَأْتِیْہِ نَاس مِّنْ اَہْلِ مَکَّةَ فَیُخْرِجُوْنَہ وَھُوَ کَارِہ فَیُبَاےِعُوْنَہ بَیْنَ الرُّکْنِ وَالْمَقَامِ ۔ (ابوداؤد کتاب المھدی) جناب رسول اللہ ۖ کی اہلیہ محترمہ حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا نے جناب رسول اللہ ۖ سے روایت فرمائی ہے آپ نے ارشاد فرمایا کہ ایک خلیفہ کی وفات کے وقت اختلاف ہوگا تو ایک شخص (جو خلافت کا اہل ہوگا )مدینہ سے مکہ مکرمہ تک بھاگ جائے گا اُس کے پاس اہلِ مکہ آئیں گے اُسے (گھر سے ) نکالیں گے وہ اِس معاملہ کو پسند نہ کرتاہوگا (لیکن لوگ )اُن سے رکن اورمقام کے درمیان بیعت کریں گے۔ اُس وقت شام میں جو حاکم ہوگا وہ اِن کی مخالفت میں لشکر روانہ کرے گا حسد میں یا عیسائی حکومتوں کے اُبھارے پر جو صورت بھی ہو۔ وَیُبْعَثُ اِلَیْہِ بَعْث مِّنَ الشَّامِ فَیُخْسَفُ بِھِمْ بَالْبَیْدَآئِ بَیْنَ مَکَّةَ وَالْمَدِےْنَةِ ۔ شام سے اِن کے مقابلہ کے لیے لشکر بھیجا جائے گا اُس لشکر کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان واقع بیداء میں دھنسا دیا جائے گا۔ اس مضمون کی دوسری روایت میں ہے کہ حضر ت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا نے دریافت فرمایا :