Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2005

اكستان

15 - 64
	اگرچہ جس دور سے ہم گزر رہے ہیں وہ بھی دورِفتن ہی ہے ،طرح طرح کے فرقے نمودار ہو رہے ہیں اتباعِ سلف کے بجائے اپنی خواہش پر چلنے کا رجحان بڑھتا جارہاہے، جو شخص تھوڑا بہت علم حاصل کرلیتا ہے وہ تنقید وجرح کی وادیٔ پُرخار کی راہ لیتا ہے۔ صحابہ کرام اوراسلاف کو چھوڑ کر اپنی شخصیت سازی میںلگ جاتا ہے، یہی وہ بیماری ہے جو سب فتنوںبدعات اوراختلافات کی جڑ ہے ۔کثرت ِنشرواشاعت نے اسے مرض ِمتعدی بنا دیا ہے، ایک غلطی اوربدعت کی اصلاح نہیں ہونے پاتی کہ کوئی اورنئی بدعت کسی اور رنگ میں ظاہر ہوجاتی ہے یا کوئی اور نیا فرقہ باطلہ اُبھرنے لگتا ہے ،آخر اِس دور کا منتہی کہاں ہو گا ۔
	دور ِ فتن سے احادیث میں ایسا زمانہ بھی مراد ہوتاہے جس میں ایسی گڑبڑ ہو کہ عقلمند سے عقلمندشخص بھی حیران رہ جائے ایک پہلو کی اصلاح ہونے سے پہلے دوسرے پہلو کی خرابی پیدا ہو جائے یا ایک پہلو کی اصلاح میں دوسرے پہلو کی خرابی پیدا ہونے کا احتمال نظرآئے ۔ اِس دور میں بھی یہی حالت جارہی ہے ،کوئی واضح راستہ کسی کے سامنے نہیں ہے اورکوئی راہ بے خار نہیں رہی۔
	لیکن احادیث ِمقدسہ کی روشنی میں یوں لگتاہے کہ رفتہ رفتہ مسلمان سنبھلتے ہی چلے جائیں گے کیونکہ انہیں عروج کی طرف جاناہے تقدیرات ِالٰہیہ ظہور میں آنی ہیں مسلمان اگر خود نہ سنبھلے تو حالات سنبھلنے پرمجبور کریں گے۔ یہ ایک بہترین فاتح قوم بننے والی ہے اگرچہ یہ بھی سمجھ میںآتا ہے کہ پوری طرح خود کفیل نہ ہو پائیں گے، درمیان ہی میں دنیا کے حالات ایسے ہو جائیں گے کہ دنیا بھر کے مسلمان اورعیسائی آپس میں معاہدہ کریں اورکسی تیسری طاقت سے جنگ کریں اورفتح یاب ہوں ۔اب آنے والا طویل دورعروج  کے ساتھ طویل عالمی جنگ کا بھی ہوگا ، واللہ تعالیٰ اعلم۔
	حدیث شریف میں آتا ہے حضرت معاذبن جبل رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ  : 
عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَےْہِ وَسَلَّمَ عُمْرَانُ بَیْتِ  الْمَقْدِسِ خَرَابُ یَثْرِبَ وَخَرَابُ یَثْرِبَ خُرُوْجُ الْمَلْحَمَةِ وَخُُرُوْجُ الْمَلْحَمَةِ فَتْحُ الْقُسْطُنْطِیْنِیَّةِ وَفَتْحُ القُسْطُنْطِیِنِیَّةِ خُرُوْجُ الدَّجَّالِ ثُمَّ ضَرَبَ بِیَدِہ عَلٰی فَخِذِ الَّذِیْ حَدَّثَہ اَوْمَنْکِبِہ ثُمَّ قَالَ اِنَّ ھَذَا لَحَقّ کَمَا اَنَّکَ ھٰھُنَا اَوْ کَمَا اَنَّکَ قَاعِد یَعْنِی مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ(ابو داؤد شریف  باب فی امارات الملاحم)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 9 1
4 ماں کی محبت : 9 3
5 اسلام قبول کرانے کے لیے جبر جائز نہیں ہے : 11 3
6 علامات ِقیامت 12 1
7 دلالی اور آڑھت کے احکام 27 1
8 جائیداد کی خریدوفروخت کے چند اہم مسائل : 27 7
9 (١) پلاٹ کی فائل کی خرید وفروخت : 27 7
10 (٢)قیمت کی ادائیگی سے پہلے جائیداد آگے فروخت کرنا : 28 7
11 بیعانہ کا حکم 28 7
12 گروی پر مکان لینا دینا : 29 7
13 پگڑی پر دُکان لینا دینا : 30 7
14 کرایہ پر دیتے ہوئے ایڈوانس لینا : 31 7
15 رہائش کی شرط : 32 7
16 ضروری وضاحت 34 7
17 دارالعلوم دیوبند کے خلاف مذموم پروپیگنڈہ 34 1
18 انا للّٰہ وانا الیہ راجعون 36 1
19 اسلامی رشتےکے چند خاص حقوق 37 1
20 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 38 1
21 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 39 20
22 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 40 20
23 حج کے بعد گناہ نہ ہوجانے کا بہانہ : 41 20
24 پہلے کچھ کھا کمالیں : 41 20
25 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 42 20
26 پہلے والدین کو حج کرانا : 42 20
27 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 42 20
28 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 43 20
29 اپنی شادی کا بہانہ : 43 20
30 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 43 20
31 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 44 20
32 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 44 20
33 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 44 20
34 اندھے کو اندھیرے میں بڑی دُور کی سوجھی 45 1
35 گلد ستۂ احادیث 46 1
36 دو چیزوں کو لازم پکڑلو 47 35
37 دو فرقوں کے لیے اسلام میں کچھ حصہ نہیں 46 35
38 موت کی یاد کا حکم 48 1
39 موت کے متعلق اصحابِ معرفت کے اقوال واحوال : 51 38
40 موت کو یاد کرنے کے بعض فوائد : 52 38
41 موت کو بھول جانے کے نقصانات : 53 38
42 موت کو یاد کرنے کے چند ذرائع : 54 38
43 (١) قبروں کی زیارت کرنا : 54 38
44 (٢) مُردوں کو نہلانا اورجنازوں میں شرکت کرنا : 55 38
45 مسئلہ تَوَسُّلْ 57 1
46 حدیث شریف سے تَوَسُّلْ کا ثبوت : 58 45
47 نبوی لیل ونہار 60 1
48 دینی مسائل 62 1
Flag Counter