ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
گیا ۔نیک ہونا باپ کا عمل ہے لیکن اِس کا فائدہ ان بچوں کو حاصل ہوا ۔ (رُوح المعانی ص ١٣ ج ١٦ ) نمبر ٢ : حضرت موسیٰ علیہ السلام دُعا فرماتے اُن کی دُعا سے قوم پر سے عذاب ٹل جاتا ۔ (قرآن مجید میں مختلف جگہوں پراِس کا ذکر ہے) اسی طرح ایک مسلمان دوسرے مسلمان بھائی کے لیے غائبانہ دعا کرے تو اللہ تعالیٰ جلد قبول فرماتے ہیں۔ (مسلم ص ٣٥١ ج ٢۔ ابودائود ص ٢١٤ ج ١ ) تو جب ایک مسلمان دوسرے کے لیے دنیاوی یا اُخروی فائدہ کی دعا کرے گا توحدیث نبوی ۖ کے مطابق یقینا اللہ تعالیٰ قبول فرمائے گا تو اس طرح ایک کے عمل سے دوسرے کو فائدہ حاصل ہوگا۔ اسی وجہ سے نماز جنازہ اور اس میں دعاکا حکم ہے اور نبی کریم ۖ نے اس کا فائدہ بھی بیان فرمایاکہ : ''جس مسلمان پر چالیس(موحد) مسلمان جنازہ پڑھیں جو مشرک نہ ہوں اور اس کے حق میں مغفرت کی شفاعت کریں تواللہ تعالیٰ اُن کی شفاعت اس کے حق میں قبول فرمائے گا ۔'' (مسلم شریف ص٣٠٨ ج ١ ) '' اورسو آدمی نماز جنازہ پڑھیں تو اللہ تعالیٰ اس کے حق میں ان کی شفاعت قبول فرمائے گا ۔'' (مسلم شریف ص ٣٠٨ ج ١) ''اور مسلمانوں کی تین صفیں نماز پڑھیں تو اس کے لیے جنت واجب ہوجائے گی ''(مشکٰوة شریف ص ١٤٧ ج ١ بحوالہ ابن ماجہ) آپ نے مختلف دعائوں کی تعلیم دی جن میں مسلمان کی مغفرت اور عذاب قبر و عذاب جہنم اور قبر کی آزمائش وغیرہ سے حفاظت کی دعا کی جاتی ہے۔ آپ کی اِن تعلیم کردہ دُعائوں سے یقینا مسلمان میت کو فائدہ حاصل ہو گا ورنہ نبی علیہ السلام کا ایک عبث اور بیکار کام کی تعلیم دینا لازم آئے گا تو یہ دُعازندہ مسلمان کا عمل ہے جس سے فائدہ دوسرے مسلمان کو ہوتا ہے ۔ عجیب بات ہے کہ دُعا کے عمل سے دوسرے کو فائدہ حاصل ہونا منور صاحب بھی مانتے ہیں مولوی حبیب الرحمن بھی مانتے ہیں مگر حبیب الرحمن صاحب کہتے ہیں کہ اِس میں اورایصال ثواب میں فرق ہے اس لیے اس سے ایصال ثواب ثابت نہیں ہوتا۔کیا فرق ہے؟ اول : یہ کہ دعا جس طرح اچھی ہوتی ہے اس طرح بددعا بھی ہوتی ہے تو اگر دونوں ایک ہیں تو ایصالِ ثواب کی طرح ایصالِ عذاب بھی ہو۔ جواب : دعا جائز ہے بددعاء ممنوع ہے اسی طرح ایصالِ ثواب جائز ہے ایصالِ عذاب ہو ہی نہیں سکتا کیونکہ ایصالِ ثواب میں تو ایک عمل کرکے آدمی اللہ تعالیٰ سے درخواست کرتا ہے کہ میرے اس عمل کا ثواب فلاں میت کی روح تک پہنچادے اب اگر گناہ کرکے کہے کہ یا اللہ میرے اس گناہ کا عذاب فلاں کود ے دے تو اللہ تعالیٰ کے ضابطے کے