ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
بنائے گئے جہاں ١٢٩٠ھ میں دارالعلوم منتقل کیا گیا مگر دارالعلوم کی روز افزوں ترقی کے باعث بہت جلد یہ جگہ بھی ناکافی ہوگئی توحضرت نانوتوی کے ایماء پر مجلس شورٰی نے یہ طے کیا کہ آبادی سے باہر ایک کشادہ اور وسیع عمارت دارالعلوم کے لیے تعمیر کی جائے۔ ١٩ ذی قعدہ ١٢٩١ھ کو جلسہ انعام کے موقع پر یہ تجویز پیش کی گئی جس کو حاضرین ِجلسہ نے پسند کرتے ہوئے ضروری قرار دیا اور اس کے لیے اُسی وقت چندہ جمع ہونا شروع ہوگیا چنانچہ ایک قطعۂ زمین آبادی کے شمال مغرب میںخرید لیا گیا یہ جگہ چھتے کی مسجد سے ملحق اورآبادی سے قریب ہونے کے باوجود ایسی تھی جس میں دارالعلوم کے بڑھنے اورپھلنے کے لیے گنجائش موجود تھی ۔روداد میں لکھا ہے: اللہ کا شکر ہے کہ مثل دیگر تائیدات ِغیبی کے اس آرزودیرینہ میں بھی جس کی سالہا سال سے اُمید تھی تائید غیبی نے جوش مارا اور رحمتِ الٰہی شامل حال ہوئی یعنی ارباب ِشورٰی کی رائے میں یہ تجویز قرار پاگئی کہ ایک مکان وسیع تعلیم و سکونت ودیگر حاجات طلبۂ مدرسہ کے لیے تیار کیا جائے چنانچہ ١٩ذی قعدہ ١٢٩١ھ بروز جمعہ عین جلسہ انعام طلبہ میں اس کے لیے گزارش کیا ۔اُسی وقت بہت سے ذی ہمتوں نے ایک فردچندہ تیار کی اور بہت سے عالی ہمتوں کے نام اس میں تحریر کیے گئے الخ ۔''(تاریخ دارالعلوم ص١٧٤ و ١٧٥ ج١) صاحب تذکرہ کی عبارت سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت حاجی صاحب اچانک یہ بات سن کر کہ مدرسہ کے لیے نئی جگہ کی تجویز ہورہی ہے کبیدہ خاطر ہوئے اور تاریخ دارالعلوم میں بحوا لۂ رُوداد مجلس شورٰی کا بالاتفاق طے کرنا تحریر ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ صاحب تذکرہ کی بات پہلے کی ہے اور اس میں تحریر حضرت نانوتوی قدس سرہ کے جامع مسجد سے آنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ مدرسہ سے تشریف لائے نہ کہ وہاں کے کسی جلسہ سے اور پھر یہ ہوا کہ سب متفق الرائے ہوگئے اور ١٢٩١ھ میں نئی جگہ کے لیے چندہ کی ایپل کی گئی ۔نئی جگہ بنیاد ١٢٩٢ھ میں ہوا اس میں حضرت نانوتوی قدس سرہ نے تقریر ہی نہیںفرمائی تھی بلکہ ان کی تحریر حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب نے پڑھ کر سنائی تھی وضاحت کے لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ سن وار ساری کارروائیاں لکھ دی جائیں۔ حضرت حاجی محمد عابد صاحب رحمة اللہ علیہ نے آغاز ہی سے کبھی اپنے نام کی خصوصیت نہیں برتی۔ قیام دارالعلوم کے اعلان کی عبارت سے یہ واضح ہے ۔ ''الحمد للہ دیوبند میں اکثر اہلِ ہمت نے جمع ہوکرکسی قدر چندہ جمع کیا اور ایک مدرسہ عربی پندرہ تاریخ محرم ١٢٨٣ ھ سے جاری ہوا''۔