Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

26 - 65
عن ابی سعید الخدری قال لیلة مطیرة فلما خرج رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لصلاة العشاء برقت برقة فرأی قتادة بن نعمان فقال یا قتادة اذا صلیت فاثبت حتی أمرک فلما انصرف اعطاہ العرجون فقال خذ ھذا یضیٔ لک أمامک عشرا وخلفک عشراً ۔(الخصائص الکبرٰی ٢/١٣٥ )
حضرت ابو سعید خدریفرماتے ہیں کہ ایک رات بارش ہو رہی تھی جب پیغمبر علیہ السلام نماز عشاء کیلیے باہر تشریف لائے تو ایک بجلی چمکی جس کی روشنی میں آپنے حضرت قتادہ بن نعمان کو دیکھا تو آپ نے فرمایا قتادہ! جب نماز پڑھ چکو تو رُکے رہنا یہاں تک کہ میں تمہیں اجازت دوں چنانچہ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے انہیں ایک ٹہنی دے کر فرمایا کہ لو یہ ٹہنی تمہارے آگے اورپیچھے دس دس گز روشنی دے گی۔
	یہ تو اختصار کے ساتھ چند نشانیاں اشارةً ذکر کی گئی ہیں ورنہ ان کے علاوہ بھی دلائل نبوت بے شمار ہیں  : مثال کے طورپر ٭فرشتے کے ذریعہ آپ کا سینۂ اقدس چاک کرکے قلب ِاطہر کو دھونا اور پھر بدن جوں کا توں صحیح ہوجانا٭ قبلِ نبوت سفر شام کے دوران بادل کا سایہ کرنا٭ حضرت جبرئیل علیہ السلام کا اپنی اصلی شکل وصورت میں دیکھنا کہ ان کے چھ سو بازوہیں جن سے پورا اُفق بھرا ہوا ہے٭ واقعہ اسراء و معراج جو بذات خود آپ پر اللہ تعالیٰ کا عظیم الشان انعام اور عنداللہ آپ کے کمالِ تقرب کی زبردست دلیل ہے ٭ اُونٹ کا آپ کے سامنے سجدہ کرنا٭ ایک لال پرندہ کا آپ  ۖ سے اپنے بچوں کے پکڑلیے جانے کی شکایت کرنا  ٭ ایک ہرنی کا اپنے بچوں کو دودھ پلانے کے لیے آپ سے اجازت لینا اورآپ کا اجازت دے دینا اور اُس کا کلمہ پڑھنا٭ ایک دیہاتی کی ''گوہ''کا آپ کی رسالت کی شہادت دینا٭ پکے ہوئے کھانے کا آپ کی رسالت کی گواہی دینا٭آپ کی خوشبو کا راستہ میں پھیل جانا٭ آپ کی دعائوں کا مستجاب ہونا٭ آپ کی پیشین گوئیوں کا سوفیصد برحق ہونا ٭ آپ کا پیچھے سے بھی اُسی طرح دیکھ سکنا جیسے عام لوگ آگے سے دیکھتے ہیں ٭ آپ کی برکت سے مریضوں کا شفایاب ہوجانا وغیرہ ایسے دلائل ہیں جن کو جمع کرنے کے لیے حضرات علماء کرام نے بڑی بڑی کتابیں تصنیف فرمائی ہیں جن میںامام بیہقی   کی ''دلائل النبوة'' (٧جلد) اور علامہ سیوطی    کی '' الخصائص الکبرٰی ''( ٢جلد) خاص طورپر قابل ذکر ہیں۔ یہ مختصر مضمون ان سب کا احاطہ نہیں کرسکتا۔
 یا رب صل وسلم دائماً ابداً		علی حبیبک خیر الخلق  کلھم
٭٭٭(بشکریہ ندائے شاہی نعت النبی نمبر)٭٭٭
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter