ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004 |
اكستان |
|
عن ابی سعید الخدری قال لیلة مطیرة فلما خرج رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لصلاة العشاء برقت برقة فرأی قتادة بن نعمان فقال یا قتادة اذا صلیت فاثبت حتی أمرک فلما انصرف اعطاہ العرجون فقال خذ ھذا یضیٔ لک أمامک عشرا وخلفک عشراً ۔(الخصائص الکبرٰی ٢/١٣٥ ) حضرت ابو سعید خدریفرماتے ہیں کہ ایک رات بارش ہو رہی تھی جب پیغمبر علیہ السلام نماز عشاء کیلیے باہر تشریف لائے تو ایک بجلی چمکی جس کی روشنی میں آپنے حضرت قتادہ بن نعمان کو دیکھا تو آپ نے فرمایا قتادہ! جب نماز پڑھ چکو تو رُکے رہنا یہاں تک کہ میں تمہیں اجازت دوں چنانچہ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے انہیں ایک ٹہنی دے کر فرمایا کہ لو یہ ٹہنی تمہارے آگے اورپیچھے دس دس گز روشنی دے گی۔ یہ تو اختصار کے ساتھ چند نشانیاں اشارةً ذکر کی گئی ہیں ورنہ ان کے علاوہ بھی دلائل نبوت بے شمار ہیں : مثال کے طورپر ٭فرشتے کے ذریعہ آپ کا سینۂ اقدس چاک کرکے قلب ِاطہر کو دھونا اور پھر بدن جوں کا توں صحیح ہوجانا٭ قبلِ نبوت سفر شام کے دوران بادل کا سایہ کرنا٭ حضرت جبرئیل علیہ السلام کا اپنی اصلی شکل وصورت میں دیکھنا کہ ان کے چھ سو بازوہیں جن سے پورا اُفق بھرا ہوا ہے٭ واقعہ اسراء و معراج جو بذات خود آپ پر اللہ تعالیٰ کا عظیم الشان انعام اور عنداللہ آپ کے کمالِ تقرب کی زبردست دلیل ہے ٭ اُونٹ کا آپ کے سامنے سجدہ کرنا٭ ایک لال پرندہ کا آپ ۖ سے اپنے بچوں کے پکڑلیے جانے کی شکایت کرنا ٭ ایک ہرنی کا اپنے بچوں کو دودھ پلانے کے لیے آپ سے اجازت لینا اورآپ کا اجازت دے دینا اور اُس کا کلمہ پڑھنا٭ ایک دیہاتی کی ''گوہ''کا آپ کی رسالت کی شہادت دینا٭ پکے ہوئے کھانے کا آپ کی رسالت کی گواہی دینا٭آپ کی خوشبو کا راستہ میں پھیل جانا٭ آپ کی دعائوں کا مستجاب ہونا٭ آپ کی پیشین گوئیوں کا سوفیصد برحق ہونا ٭ آپ کا پیچھے سے بھی اُسی طرح دیکھ سکنا جیسے عام لوگ آگے سے دیکھتے ہیں ٭ آپ کی برکت سے مریضوں کا شفایاب ہوجانا وغیرہ ایسے دلائل ہیں جن کو جمع کرنے کے لیے حضرات علماء کرام نے بڑی بڑی کتابیں تصنیف فرمائی ہیں جن میںامام بیہقی کی ''دلائل النبوة'' (٧جلد) اور علامہ سیوطی کی '' الخصائص الکبرٰی ''( ٢جلد) خاص طورپر قابل ذکر ہیں۔ یہ مختصر مضمون ان سب کا احاطہ نہیں کرسکتا۔ یا رب صل وسلم دائماً ابداً علی حبیبک خیر الخلق کلھم ٭٭٭(بشکریہ ندائے شاہی نعت النبی نمبر)٭٭٭