ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2003 |
اكستان |
|
سانپ ہیں جو اپنی جسامت میں بختی اُونٹوں کے برابر ہیں(جو جثہ میں اُونٹوں سے بھی بڑے ہوتے ہیں) اور وہ اس قدر زہریلے ہیں کہ ا ن میں کا کوئی سانپ جب دوزخی کوایک دفعہ ڈسے گا تو چالیس سال کی مدت تک وہ اس کے زہرکا اثر پائے گا (اور تڑپے گا) اور ا سی طرح دوزخ میں بچھو ہیں جو(اپنی جسامت میں) پالان بندھے خچروں کی مانند ہیں (وہ بھی ایسے ہی زہریلے ہیں )کہ ان میں سے کوئی کسی دوزخی کوایک دفعہ ڈنگ مارے گا تو چالیس سال تک وہ اس کے زہر کی تکلیف پائے گا ۔ عن ابی سعید قال قال رسول اللّٰہ ۖ لو أن دلوا من غساق یھراق فی الدنیا لأنتن اھل الدنیا۔ (ترمذی) حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ۖ نے بیان فرمایا کہ غساق (یعنی وہ سڑی ہوئی پیپ جو جہنمیوں کے زخموں سے نکلے گی اور جس کے متعلق قرآن مجید میں بتلایا گیا ہے کہ وہی انتہائی بھوک میں ان کی غذا ہوگی وہ ) اس قدر بدبو دار ہوگی کہ اگر اس کا ایک ڈول اس دنیا میں بہا دیا جائے تو ساری دنیا اس کی سڑاند سے )بدبودار ہوجائے۔ عن ابن عباس ان رسول اللّٰہ ۖ قرأ ھذہ الآ یة اتقوا اللّٰہ حق تقاتہ ولا تموتن الا وانتم مسلمون قال رسول اللّٰہ ۖ لو ان قطرة من الزقوم قطرت فی دارِ الدنیا لأ فسدت علٰی أھل الارض معایشھم فکیف بمن یکون طعامہ۔ (ترمذی) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ۖ نے یہ آیت تلاوت فرمائی اتقو اللّٰہ حق تقاتہ ولا تموتن الاوانتم مسلمون (اللہ سے ڈرو جیساکہ اُس سے ڈرنے کا حق ہے ،اور فیصلہ کر لو کہ ہرگز نہ مرو گے مگر اس حال میں کہ تم مسلم یعنی اللہ کے فرمانبردار بندے ہوگے کیونکہ اللہ تمہارا خالق ،مالک اور حاکم ہے تو تمہیں اس کی فرمانبرداری لازم ہے اور یہ نہ سمجھنا کہ اگر ہم نے فرمانبرداری نہ کی تو کیا ہوجائے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نافرمانوں کے لیے بڑی ہولناک جہنم تیار کی ہے اور اس کی ہولناکی کویوں )آپ نے بیان فرمایا کہ زقوم (جس کے متعلق قرآن مجید میں ہے کہ وہ جہنم میں پیدا ہونے والا ایک درخت ہے اور وہ د وزخیوں کی خوراک بنے گا)اگر اس کا ایک قطرہ اس دنیا میں ٹپک جائے تو زمین پر بسنے والوں کے سارے سامانِ زندگی کو