ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2003 |
اكستان |
|
صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ، حضرت اُستاد حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی رحمہ اللہ کے خلیفہ حضرت پیر جی خورشید احمد شاہ صاحب کے خلیفہ تھے اور ان کی بیعت کا تعلق حضرت مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ تھا، وہاں میں گوجرانوالہ میں تھا تو پھر حضرت اُستاد نے ایک ہی جملہ فرمایا وہاں پر ،کہ اس مدرسہ کا نام ہے'' مدرسہ محمدیہ'' بس محمد (ۖ) کے نام کی لاج رکھنا۔ بس اللہ جانتا ہے اس نسبت سے ہم وہاں بیٹھ گئے کہ حضرت استاد کا یہ بول، حضور رسول اللہ ۖ کے مبارک نام کی لاج رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اگرچہ ہم اس قابل نہیں ہیں ۔ (پر جو ش نعرے) علمائے حق علمائے دیوبند زندہ باد! علمائے حق علمائے دیوبند زندہ باد! اور یہاں بھی یہی نسبت حضرت استاد کی نسبت ، اور یہ حضور نبی کریم ۖ کے آل کی نسبت ۔اس نسبت نے یہاں پر کھینچا ہے کہ اللہ پاک اور حضور ۖ کے مبارک شہر کے نام پر یہ مدرسہ (جامعہ مدنیہ جدید )ہے تو یہاں پر بھی اللہ پاک اس نام کی لاج رکھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ (پر جو ش نعرے) جامعہ مدنیہ جدید زندہ باد! جامعہ مدنیہ جدید زندہ باد! بس اللہ تعالیٰ اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔ میں آپ کو عرض کروں کہ حضرت استاذصاحب سے جب پہلی مرتبہ فون پر( بات ہوئی اور ) حضرت استاذ نے پیغا م دیا ،مجھے اچھی طرح وہ جملہ یاد ہے حضر ت استاذ صاحب(مولانا سیّد محمودمیاںصاحب) نے فرمایا ''ہمارے مدرسہ میں ذرا شکستگی ہے''ارشاد فرمایا بس ''حضرت نانوتوی رحمة اللہ علیہ نے فرمایایہ شکستگی ہونی چاہیے''بس یہ جملہ ایسا دل میں اُترا کہ الحمد للہ یہ شکستہ ماحول ہے لیکن میں آپ کو عرض کروں اتنا سکون ہے کہ شاید بادشاہوں کو اپنے قیمتی محلات میں وہ سکون نہ ہو جو یہاں پر سکون ہے الحمد للہ! اللہ تعالیٰ کا بڑا شکرہے اور اپنے عزیزوں (یعنی طلبائ) کے لیے بھی یہاں پر بہت بڑا سبق ہے ۔میرے عزیزو!دین کا کام اللہ پاک جہاں بھی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمادے جنت کا محل آپ اُس کو سمجھ لیں چاہے وہ درختوں کے سائے کے نیچے کیوں نہ ہو چاہے ٹوٹی پھوٹی دیواروں کے درمیان کیوں نہ ہو وہ سلسلہ ،یہ جو کام ہے یہ کام خود محل ہے۔ اب آپ دیکھیں بعض دوسرے مذاہب کے لوگ ہیں ان کے پاس پیسہ بہت ہے بڑی بڑی بلڈنگیںہیں، راستہ میں سفر کے دوران کئی مرتبہ جاتے ہیںتو بڑی بڑی عمارتیں نظر آتی ہیں ۔ان کے باہر بڑے خوبصورت قسم کے بورڈ بھی لگے ہوتے ہیں لیکن اندر جھانک کردیکھیں تو شاید آپ کو ایک طالب علم بھی نظر نہ آئے۔ یاد رکھناہمارے دین کی اللہ پاک نے سنت ایسی رکھ دی ہے اصحاب صفہ کے چبوترے سے یہ سلسلہ شروع ہوا ہے آج وہاں مسجد نبوی میں جاکر دیکھ لیں شاید اس ستون سے لے کر اُس کونے تک چبوترے کی جگہ اتنی ہے جس کے بارے میں مشہور ہے چبوترا ہے یہ بالکل مسجد کا یہ کونہ میرا خیال ہے یہ شاید بڑا ہو لیکن اللہ نے اتنا بڑا کام لیا ہے چودہ سوسال