Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2003

اكستان

51 - 67
کل کی ماں کاپیغام آج کی ماؤں کے نام
(  حضرت اقدس مولانا ابو الحسن علی ندوی قدس سرہ العزیز کی تصنیف سے ایک اقتباس  )
ایک زمانہ میں میری طبیعت دینی تعلیم سے کچھ اُچاٹ سی ہونے لگی اور انگریزی تعلیم حاصل کرنے اور سرکاری امتحانات دینے کا دورہ سا پڑا ،بھائی صاحب نے کسی خط میں یارائے بریلی کے کسی سفر میں والد صاحبہ سے میرے اس نئے رجحان کی شکایت کی اس پر اُنھوںنے میرے نام جو خط لکھا اس سے ان کے دلی خیالات ،جذبات اور اُن کی قوتِ ایمانی اور دین سے محبت و عشق کا اندا زہ ہوتا ہے ۔اس خط کا ایک اقتباس جس پر کوئی تاریخ نہیں ہے لیکن غالباً ١٩٢٩ء یا ١٩٣٠ء کا لکھا ہوا ہے،من و عن پیش کیاجا رہا ہے  :
سلمہ ، دُعاعزیزی علی 
	تمہارا اب تک کوئی خط نہیں آیا ،روز انتظار کرتی ہوں ،مجبورآکر خود لکھتی ہوں جلد اپنی خیریت کی اطلاع دو۔عبدالعلی  ١   کے آنے سے اطمینان ضرور ہوا، مگر تمہارے خط سے تو اور تسکین ہوتی ۔عبدالعلی سے میں نے تمہاری دوبارہ طبیعت خراب ہونے کا ذکر کیا تو اُنھوں نے کہا کہ علی کو اپنی صحت کا بالکل خیال نہیں،جو وقت تفریح کا ہے وہ پڑھنے میں گزارتے ہیں ''میں نے کہا ، تم روکتے نہیں ،کہا بہت کہہ چکے اور کہتے رہتے ہیں ،مگر وہ نہیں خیال کرتے، اس سے سخت تشویش ہوئی ،اول تو تمہاری بے خیالی اور ناتجربہ کاری اور پھر بے موقع محنت جس سے اندیشہ ہو ۔
	علی ،مجھے امید تھی کہ تم انگریزی کی طرف مائل نہ ہو گے، مگر خلاف ِاُمید تم کہنے میں آگئے اور اتنی محنت گوارہ کر لی خیر بہتر ،جو کچھ تم نے کیا ، یہ بھی اس کی حکمت ہے بشرطیکہ استخارہ کر لیا ہو۔
	مجھے تو انگریزی سے بالکل اُنسیت نہیں ،بلکہ نفرت ہے، مگر تمہاری خوشی منظور ہے۔ علی،دنیا کی حالت نہایت خطرناک ہے، اس وقت عربی حاصل کرنے والوں کا عقیدہ ٹھیک نہیں تو انگریزی والوں سے کیا اُمّید ، بجز عبدالعلی او ر طلحہ  ٢   کے تیسری مثال نہ پائو گے ۔علی اگر لوگوں کا عقیدہ ہے کہ انگریزی والے مرتبے حاصل کر رہے ہیں کہ کوئی ڈپٹی اور کوئی جج،کم از کم وکیل او ر بیرسٹر ہونا تو ضروری ہے مگر میں بالکل اس کے خلاف ہوں،میں انگریزی والوں کو جاہل اور اس کے علم کو بے سود اوربالکل بیکا ر سمجھتی ہوں ۔ خاص کر اس وقت میں نہیں معلوم کیا ہو ،اور کس علم کی ضرورت ہو، اس وقت میں البتہ ضرورت تھی۔
    ١    ڈاکٹر حکیم سید مولانا عبدالعلی سابق ناظم ندوة العلما ء برادر اکبر مصنف۔
   ٢    مولاناسید طلحہ حسنی ایم۔ اے راقم سطور کے پھوپھا تھے اور عربی زبان و ادب کے زبردست عالم تھے۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
68 اس شمارے میں 4 1
69 حٖرف آغاز 5 1
70 درس حدیث 7 1
71 برابری او ر مساوات کی تعلیم، 7 70
72 جھوٹی قسم کا وبال 9 70
73 ابو طالب کے بعد سرداری کا نمبر نبی علیہ السلام کاتھا : 9 70
74 ابو لہب کی عبرتناک موت : 9 70
75 غلاموں کے ساتھ حسنِ سلوک : 9 70
76 واپس جانے سے انکار 10 70
77 سرداری اور غلامی 10 70
78 حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ حسن سلوک 10 70
79 کمرے میں داخل ہونے کے آداب : 11 70
80 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی 12 1
81 مولانا عبد الباری ندوی رحمہ اللہ : 12 80
82 حضرت مدنی جانشینِ شیخ الہند : 15 80
83 حضرت مدنی کے حق میں حضرت تھانوی کی شہادت : 18 80
84 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی مدظلہم : 22 80
85 فہمِ حدیث 23 1
86 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 85
88 دوسرا نفخہ کب ہوگا : 23 85
89 قیامت کی زمین : 23 85
90 ضمیمہ از الحاج حضرت محمود احمد صاحب عارف 24 80
91 میدان ِحشر میں کیسے جمع ہوں گے : 25 85
92 قیامت کے دن کا منظر : 27 85
93 حفا ظتِ دین 29 1
94 حقیقتِ فقہ : 29 93
95 نتائج 34 93
96 خلاصہ بحث : 35 93
97 والدین !رب کی رحمت 37 1
98 آپ کے دینی مسائل 40 1
99 ٭( اذان اور اقامت کا بیان ) 40 98
100 نومولود بچے کے کان میں اذان واقامت : 40 98
101 نماز کے علاوہ جن موقعوں پر اذان کہنا مستحب ہے : 40 98
102 اذان کے بعد کی دُعاء میں ہاتھ اُٹھانا : 41 98
103 جب موذن اقامت شروع کرے مقتدیوںکو 41 98
104 اقامت کے شروع میں کھڑے ہونے کی وجوہ 41 98
105 اذان سے پہلے درُود و سلام : 42 98
106 تثویب : 42 98
107 اذان واقامت میں رسول اللہ ۖ کے نام گرامی پر انگوٹھے چومنا : 42 98
108 حاصل مطالعہ 43 1
109 حضرت خالد کی کرامت اور حیرہ کی فتح : 43 108
110 شانِ صحابہ : 44 108
111 میدانِ یرموک میں جَرَجَۂ کا قبولِ اسلام : 45 108
112 مدح وذم کا برابر ہونا : 47 108
113 نَحْنُ قَوْم اَ عَزَّنَا اللّٰہُ بِالْاِسْلَامِ : 48 108
114 کل کی ماں کاپیغام آج کی ماؤں کے نام 51 1
115 بقیہ : درس ِ حدیث 53 70
116 ہجرت میں پہل اعزاز ہے : 53 70
117 مردوں کاختنہ 54 1
118 ختنہ ، اسلامی شعار، اس کے خلاف مغرب کا تعصب : 54 117
119 ختنہ اور جدید سائنس : 55 117
120 ٭گلہائے عقیدت 56 1
121 اسلام امنِ عالم کا علمبردار ہے 57 1
122 بقیہ : درس ِ حدیث 60 70
123 ہجرت میں پہل اعزاز ہے : 60 70
124 تقریظ وتنقید 61 1
Flag Counter