Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2003

اكستان

41 - 67
	(٢)  بارش کے تسلسل کے وقت 
اذان کے بعد کی دُعاء میں ہاتھ اُٹھانا  :
دُعا ء کی تین صورتیں ہیں  :
	(١)  کسی خاص وقت یا کام سے متعلق دُعا ہو مثلاًوضو کے بعد ،مسجد میںآتے جاتے وقت ، بیت الخلاء میں آتے جاتے وقت ، سواری پرچڑھتے اُترتے وقت ، بازار میںداخل ہونے کے وقت اور آئینہ دیکھتے وقت وغیرہ۔ ان موقعوں پر ہاتھ اُٹھانا وارد نہیں ہے کیونکہ یہ دُعائیں چلتے پھرتے او ر اپنا کا م کاج کرتے ہوئے آدمی کہتا ہے ۔اسی طرح بیوی سے پہلے خلوت میں وارد ہے کہ اس کی پیشانی کے بال پکڑ کر منقول دُعاء کہے ۔ ظاہر ہے کہ بال پکڑے ہوئے ہوں تو ہاتھ نہیں اُٹھا سکتے صبح شا م کی دُعائیں اور سوتے وقت کی دُعائوں کا بھی یہی معاملہ ہے کہ آدمی چلتے پھرتے یا لیٹے ہوئے بھی دُعائیں پڑھتا ہے۔ اسی طرح آدمی بہت مرتبہ چل پھر رہا ہوتاہے یا اپنے کام کاج میں مشغول ہوتا ہے اذان سنتا ہے۔ اس لیے دُعاء کے لیے بھی ہاتھ اُ ٹھانا منقول نہیں اورہاتھ اُٹھانے والی حدیثیں بھی اس سے متعلق نہیں۔
	(٢)  چلتے پھرتے اور اُٹھتے بیٹھتے آدمی اپنی حاجتیں اللہ تعالیٰ سے مانگتا رہتا ہے ۔اس کے ساتھ بھی ہاتھ اُٹھانا متعلق نہیں ۔
	(٣)  آدمی تسلی سے بیٹھا یا کھڑا ہو اور صرف دُعاء ہی کا عمل کرنے کا ارادہ ہو جیسے نماز سے یاذکر و تلاوت سے فراغت پر دُعاء کرے یااور کوئی موقع نکال کر خاص دُعاء میں مشغول ہوتو ہاتھ اُٹھانے کی حدیثوں کا تعلق صرف ان موقعوں کے ساتھ ہے۔
جب موذن اقامت شروع کرے مقتدیوںکو اسی وقت کھڑے ہونا چاہیے  :
	حی علی الصلٰوة پر کھڑے ہونے کو نمازکے آداب میں سے شمار کیا گیا ہے او ر آداب ان چیزوں کو کہتے ہیں کہ اگر ان کو کرو تو ثواب ہے اور نہ کرو تو کچھ گناہ نہیں۔ پھر علامہ طحطاوی رحمة اللہ علیہ نے تصریح کی ہے کہ کھڑے ہونے کی یہ حدِ تاخیر سے بچنے کے لیے ہے یعنی کھڑنے ہونے میں حی علی الصلٰوة سے زیادہ تاخیر نہ کرے ۔جہاں تک ثواب اور استحباب کا تعلق ہے تو وہ اقامت شروع ہوتے وقت کھڑے ہونے میں بھی ہے۔
اقامت کے شروع میں کھڑے ہونے کی وجوہ یہ ہیں  : 
	(١)  صحابہ رضی اللہ عنہم کا عمل اسی پر تھا کہ اقامت شروع ہوتے وقت کھڑے ہوتے تھے۔
	(٢)  پوری اُمّت کا تعامل بھی یہی چلا آرہا ہے۔
	(٣)  حی علی الصلٰوة پرکھڑے ہونے کو اہلِ بدعت نے اپنا شعار او ر علامت بنا لیا ہے اور باوجودیہ کہ یہ

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
68 اس شمارے میں 4 1
69 حٖرف آغاز 5 1
70 درس حدیث 7 1
71 برابری او ر مساوات کی تعلیم، 7 70
72 جھوٹی قسم کا وبال 9 70
73 ابو طالب کے بعد سرداری کا نمبر نبی علیہ السلام کاتھا : 9 70
74 ابو لہب کی عبرتناک موت : 9 70
75 غلاموں کے ساتھ حسنِ سلوک : 9 70
76 واپس جانے سے انکار 10 70
77 سرداری اور غلامی 10 70
78 حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ حسن سلوک 10 70
79 کمرے میں داخل ہونے کے آداب : 11 70
80 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی 12 1
81 مولانا عبد الباری ندوی رحمہ اللہ : 12 80
82 حضرت مدنی جانشینِ شیخ الہند : 15 80
83 حضرت مدنی کے حق میں حضرت تھانوی کی شہادت : 18 80
84 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی مدظلہم : 22 80
85 فہمِ حدیث 23 1
86 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 85
88 دوسرا نفخہ کب ہوگا : 23 85
89 قیامت کی زمین : 23 85
90 ضمیمہ از الحاج حضرت محمود احمد صاحب عارف 24 80
91 میدان ِحشر میں کیسے جمع ہوں گے : 25 85
92 قیامت کے دن کا منظر : 27 85
93 حفا ظتِ دین 29 1
94 حقیقتِ فقہ : 29 93
95 نتائج 34 93
96 خلاصہ بحث : 35 93
97 والدین !رب کی رحمت 37 1
98 آپ کے دینی مسائل 40 1
99 ٭( اذان اور اقامت کا بیان ) 40 98
100 نومولود بچے کے کان میں اذان واقامت : 40 98
101 نماز کے علاوہ جن موقعوں پر اذان کہنا مستحب ہے : 40 98
102 اذان کے بعد کی دُعاء میں ہاتھ اُٹھانا : 41 98
103 جب موذن اقامت شروع کرے مقتدیوںکو 41 98
104 اقامت کے شروع میں کھڑے ہونے کی وجوہ 41 98
105 اذان سے پہلے درُود و سلام : 42 98
106 تثویب : 42 98
107 اذان واقامت میں رسول اللہ ۖ کے نام گرامی پر انگوٹھے چومنا : 42 98
108 حاصل مطالعہ 43 1
109 حضرت خالد کی کرامت اور حیرہ کی فتح : 43 108
110 شانِ صحابہ : 44 108
111 میدانِ یرموک میں جَرَجَۂ کا قبولِ اسلام : 45 108
112 مدح وذم کا برابر ہونا : 47 108
113 نَحْنُ قَوْم اَ عَزَّنَا اللّٰہُ بِالْاِسْلَامِ : 48 108
114 کل کی ماں کاپیغام آج کی ماؤں کے نام 51 1
115 بقیہ : درس ِ حدیث 53 70
116 ہجرت میں پہل اعزاز ہے : 53 70
117 مردوں کاختنہ 54 1
118 ختنہ ، اسلامی شعار، اس کے خلاف مغرب کا تعصب : 54 117
119 ختنہ اور جدید سائنس : 55 117
120 ٭گلہائے عقیدت 56 1
121 اسلام امنِ عالم کا علمبردار ہے 57 1
122 بقیہ : درس ِ حدیث 60 70
123 ہجرت میں پہل اعزاز ہے : 60 70
124 تقریظ وتنقید 61 1
Flag Counter