ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2003 |
اكستان |
|
مائل سفید زمین پر جمع کیا جائے گا جیسا کہ کوئی بے چھنے آٹے کی روٹی ہوتی ہے (یعنی رنگت اور شکل میں زمین روٹی کی طرح ہوگی اور (بالکل چٹیل میدان ہوگی ) اس میں کوئی عمارت نہ ہوگی ۔ میدان ِحشر میں کیسے جمع ہوں گے : عن عائشة قالت سمعت رسول اللّٰہ ۖ یقول یحشر النّاس یوم القیامة حفاة عراة غرلا قلت یا رسول اللّٰہ الرجال والنساء جمیعا ینظر بعضھم الی بعض فقال یا عائشة الامر اشد من ان ینظر بعضھم الی بعض۔(بخاری ومسلم) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نے رسول اللہ ۖ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ قیامت کے دن لوگوں کو اس حال میں اُٹھایا جا ئیگا کہ ان کے پائوں میں جوتی نہ ہوگی ان کے بدن پر لباس نہ ہوگا اور ان کا ختنہ ہوا نہ ہوگا (یعنی ختنہ کی کھال بھی لگی ہو گی۔کہتی ہیں )میں نے کہا اے اللہ کے رسول کیا مرداور عورتیںاس حال میں کہ سب اکٹھے ہو ںگے ایک دوسرے کو دیکھتے ہوں گے آپ ۖ نے فرمایا :عائشہ قیامت کا معاملہ اس سے بہت زیادہ سخت ہوگا کہ کوئی کسی دوسرے کی طرف دیکھے۔ عن ابن عباس عن النبی ۖ قال اول من یکسی یوم القیامة ابراھیم۔ (بخاری ومسلم) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی ۖ نے فرمایاقیامت کے دن سب سے پہلے ابراہیم (علیہ السلام )کو لباس پہنایا جائے گا (جس کی وجہ غالباً یہ ہے کہ آگ میں ڈالنے سے پیشتر ان کے کپڑے اُتروالیے گئے تھے)۔ عن ابن عباس قال قال رسول اللّٰہ ۖ ....۔۔۔..اول من یکسی من الجنة ابراہیم ..... ویؤتٰی بی فاکسی حلة من الجنة۔ (بیہقی۔الاسماء والصفات) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ۖ نے فرمایا .... ........سب سے پہلے ابراہیم علیہ السلام کو جنت کا لباس پہنایا جائے گا ........... پھر مجھے لایا جائے گا او ر مجھے جنت کا جوڑا پہنایاجائے گا۔ عن ابی ھریرة قال قال رسول اللّٰہ ۖ یحشر الناس علی ثلاث طرائق راغبین راھبین واثنان علی بعیر وثلاثة علٰی بعیر واربعة علٰی بعیر و عشرة علٰی بعیر