ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2003 |
اكستان |
|
آپ کے دینی مسائل ٭( اذان اور اقامت کا بیان ) نومولود بچے کے کان میں اذان واقامت : جب بچہ پیدا ہوتو نہلانے کے بعد بچہ کو اپنے ہاتھوں میںاُٹھاکر اور قبلہ رُخ ہو کر بچے کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت کہی جائے ۔حی علی الصلوہ پر اپنا چہرہ دائیں طرف کو اور حی علی الفلاح پر اپنا چہرہ بائیں طرف کو موڑ لے۔ مسئلہ : بعض اوقات کسی وجہ سے نومولود کو جلدی نہیں نہلاتے ۔اس کی وجہ سے اذان میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔بچے کو کپڑے سے صاف کرکے اذان کہی جا سکتی ہے۔ مسئلہ : اگر غفلت یا لا علمی سے کچھ دن گزر گئے تب بھی جب معلوم ہو اذان کہی جائے۔ نماز کے علاوہ جن موقعوں پر اذان کہنا مستحب ہے : (١) جب بچہ پیدا ہو جائے تو اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت کہنا ۔ (٢) رنج و غم میں مبتلا شخص کے کان میں (٣) مرگی کے مریض کے کان میں (٤) جو شخص غصہ و غضب کی حالت میں ہو اس کے کان میں (٥) بد مزاج انسان یا جانور کے کان میں (٦) اہلِ باطل کے ساتھ لڑائی کی شدت کے وقت (٧) آتش زدگی کے وقت (٨) جہاں آسیب یعنی جن کا اثر ہو اور وہ تکلیف دیتا ہو (٩) جب مسافر جنگل میں رستہ بھول جائے اور کوئی بتلانے والا نہ ہو ان مواقع کے علاوہ اور موقعوں پر اذان کہنا مکروہ ہے مثلاً (١) دفن کرتے وقت یا دفن کے بعد قبر کے پاس اذان کہنا