ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2003 |
اكستان |
|
آج پوری دنیا امن وامان کی ضرورت شدت سے محسوس کرتی ہے ۔وہ امن وامان کی پیاسی ہے او ر اس کی تلاش میں لگی ہوئی ہے اگر ہم اپنے احتساب کے ساتھ امن کی کوششوں کو اخلاص اور صحیح جذبہ کے ساتھ جاری رکھیں توتمام دنیا کے مسلمان اس کے لیے دوسری قوموں کے شانہ بشانہ بلکہ ان سے آگے ہوں گے۔دنیا میں جتنے بھی مذاہب ہیں ان میں اسلام سے زیادہ اچھا نظام کوئی قوم یا کوئی مذہب نہ آج تک پیش کر سکاہے اور نہ آئندہ پیش کرسکے گا ۔ حدیث شریف کے ارشاد کا مفہوم ہے : ''تم اہلِ زمین پر رحم کرو اللہ تعالیٰ جو آسمانو ں کا مالک ہے تم پر رحم کرے گا۔ '' ایک اور جگہ ارشاد ہے ۔جس کا مفہوم ہے کہ جو لوگ اللہ تعالیٰ کی مخلوق پر رحم کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان پر رحم و کرم فرماتا ہے ۔ کرو مہربانی تم اہلِ زمین پر خدا مہرباں ہوگا عرشِ بریں پر بقیہ : درس ِ حدیث ہجرت میں پہل اعزاز ہے : تو فرمایا ان علیا سبقک بالہجرة علی نے آپ سے سبقت کی ہے ہجرت میں ٥ انھوں نے ہجرت کی ہے آپ نے ہجرت نہیں کی ایک روایت میں یہ آتا ہے کہ یہ سفر کرکے آہی رہے تھے جو جناب رسول اللہ ۖ فتح مکہ کے موقعہ پر لشکر مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کی طرف تشریف لے جا رہے تھے تو راستے میں یہ مل گئے انہیں آپ پھر واپس لے آئے ساتھ ساتھ تو آقائے نامدار ۖ نے مساوات کا درس دیا ہے چھوٹے بڑے سب کے ساتھ شفقت اور یکساں سلوک جو اُنکے مناسب ہو جس سے اُن کا تعلق اور محبت بڑھے ۔احساس کمتری ، چھوٹے پن غریب ہونے کا احساس جو ہے وہ جاتا رہے یہ تمام سنتیں رسول اللہ ۖ کی آج تک محفوظ ہیں اور ان سب پر مسلمانوں کو عمل کرنا چاہیے اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق عطا فرمائے۔(اختتامی دعا)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ٥ مشکٰوة ص٥٧٢