Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2003

اكستان

35 - 67
تو انھوں نے احادیث سے ہزاروں احکام کا استنباط واستخراج کیسے کیا ؟لیکن ہر محدث فقیہ نہیں ہوتا۔
	(٦)  خود محدثین بھی اپنی حفظ کردہ احادیث پر عمل کرنے میںفقہا ء میں سے کسی نہ کسی مجتہد فقیہ پر اعتماد کرتے تھے اعتماد کرکے اس کی رہبری و رہنمائی میں احادیث پر عمل کرتے تھے اسی لیے آئمہ اربعہ کے بعد ایک محدث بھی ایسا نہیں دکھایا جا سکتا جو ان چار آئمہ میں سے کسی کا مقلد نہ ہو ۔مشہور محدثین میں سے حافظ ابن حجر عسقلانی   ،امام نووی ،امام بیہقی   امام جلال الدین سیوطی  شافعی ہیں ۔ حافظ بدرالدین عینی ،ملا علی قاری ،امام زیلعی  ،امام ابن ھمام   حنفی ہیں ۔امام ابن عبدالبر ابن بطال، علامہ ابن مرزوق، محدث ابن عربی شارح ترمذی مالکی ہیں ۔امام ابن تیمیہ، امام ابن قیم، حافظ ابن رجب ،شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب حنبلی ہیں ۔آئمہ حرمین شریفین بھی حنبلی ہیں۔
	(٧)   اجلہ محدثین کو احکام و مسائل کی تحقیق یعنی فقہ میں امام ابو حنیفہ ان کے تلامذہ اور ان کی کتب پر پورا اعتماد تھا 
	(٨)  اکابر محدثین امام ابو حنیفہ اور ان کے تلامذہ سے فقہ حاصل کرنے کی ترغیب دیا کرتے تھے۔
	(٩)  فقہا ء کے اقوال احادیث رسول اللہ  ۖ  کی تفسیر و تشریح ہیں لہٰذا تشریح حدیث اور فہم حدیث کے لیے فقہاء کے اقوال کو پیشِ نظر رکھنا ضروری ہے۔
	(١٠)  جو شخص فقہا ء کے اقوال کا منکر ہے وہ حقیقت میں منکرِ حدیث ہے یعنی حدیث کے صرف لفظ مان رہا ہے مگر اس کی معنویت کا منکر ہے ۔
	(١١)  امام ابوحنیفہ اور ان کے تلامذہ کی فقہی کتب اکابر محدثین کے نزدیک حدیث کی تفسیر و تشریح ہیں۔
	(١٢)  جو شخص فقہا ء کے اقوال سے اعراض ونفرت کرکے محض حدیث سنانے کا مطالبہ کرے وہ اکابرمحدثین کے نزدیک اہلِ حدیث نہیں بلکہ پرلے درجہ کا احمق وبیوقوف ہے وہ اہلِ حدیث نہیں بلکہ اہلِ حدیث حضرات کی نظر میں مبغوض ترین آدمی ہے۔
	(١٣)  جو شخص حدیث کی آڑمیں اقوال فقہا ء سے اعراض کرے کتب فقہ کا انکا ر کرے ،فقہاء کے اقوال اوران کی فقہی کتب کو حقارت کی نگاہ سے دیکھے اگر اس کو مجلس (مدرسہ ،مسجد ) سے نکال دیا جائے تو یہ کارروائی اکابر محدثین کے طریقے کے عین مطابق ہے۔
خلاصہ بحث  :
	محدثین عظام نے احادیث نبویہ کو محفوظ کیا جبکہ فقہا ء کرام نے خدا داد فقہی صلاحیت کی بدولت فقہ کی صورت میں احادیث نبویہ کی تشریح کرکے علوم نبوت کو نکھارا اور مسلمانوں کی احکام و مسائل کے حوالہ سے دینی ضرورتوں کو پورا کیا

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
68 اس شمارے میں 4 1
69 حٖرف آغاز 5 1
70 درس حدیث 7 1
71 برابری او ر مساوات کی تعلیم، 7 70
72 جھوٹی قسم کا وبال 9 70
73 ابو طالب کے بعد سرداری کا نمبر نبی علیہ السلام کاتھا : 9 70
74 ابو لہب کی عبرتناک موت : 9 70
75 غلاموں کے ساتھ حسنِ سلوک : 9 70
76 واپس جانے سے انکار 10 70
77 سرداری اور غلامی 10 70
78 حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ حسن سلوک 10 70
79 کمرے میں داخل ہونے کے آداب : 11 70
80 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی 12 1
81 مولانا عبد الباری ندوی رحمہ اللہ : 12 80
82 حضرت مدنی جانشینِ شیخ الہند : 15 80
83 حضرت مدنی کے حق میں حضرت تھانوی کی شہادت : 18 80
84 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی مدظلہم : 22 80
85 فہمِ حدیث 23 1
86 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 85
88 دوسرا نفخہ کب ہوگا : 23 85
89 قیامت کی زمین : 23 85
90 ضمیمہ از الحاج حضرت محمود احمد صاحب عارف 24 80
91 میدان ِحشر میں کیسے جمع ہوں گے : 25 85
92 قیامت کے دن کا منظر : 27 85
93 حفا ظتِ دین 29 1
94 حقیقتِ فقہ : 29 93
95 نتائج 34 93
96 خلاصہ بحث : 35 93
97 والدین !رب کی رحمت 37 1
98 آپ کے دینی مسائل 40 1
99 ٭( اذان اور اقامت کا بیان ) 40 98
100 نومولود بچے کے کان میں اذان واقامت : 40 98
101 نماز کے علاوہ جن موقعوں پر اذان کہنا مستحب ہے : 40 98
102 اذان کے بعد کی دُعاء میں ہاتھ اُٹھانا : 41 98
103 جب موذن اقامت شروع کرے مقتدیوںکو 41 98
104 اقامت کے شروع میں کھڑے ہونے کی وجوہ 41 98
105 اذان سے پہلے درُود و سلام : 42 98
106 تثویب : 42 98
107 اذان واقامت میں رسول اللہ ۖ کے نام گرامی پر انگوٹھے چومنا : 42 98
108 حاصل مطالعہ 43 1
109 حضرت خالد کی کرامت اور حیرہ کی فتح : 43 108
110 شانِ صحابہ : 44 108
111 میدانِ یرموک میں جَرَجَۂ کا قبولِ اسلام : 45 108
112 مدح وذم کا برابر ہونا : 47 108
113 نَحْنُ قَوْم اَ عَزَّنَا اللّٰہُ بِالْاِسْلَامِ : 48 108
114 کل کی ماں کاپیغام آج کی ماؤں کے نام 51 1
115 بقیہ : درس ِ حدیث 53 70
116 ہجرت میں پہل اعزاز ہے : 53 70
117 مردوں کاختنہ 54 1
118 ختنہ ، اسلامی شعار، اس کے خلاف مغرب کا تعصب : 54 117
119 ختنہ اور جدید سائنس : 55 117
120 ٭گلہائے عقیدت 56 1
121 اسلام امنِ عالم کا علمبردار ہے 57 1
122 بقیہ : درس ِ حدیث 60 70
123 ہجرت میں پہل اعزاز ہے : 60 70
124 تقریظ وتنقید 61 1
Flag Counter