Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2003

اكستان

22 - 67
حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی مدظلہم  :
مولانا کا ایک بڑا کارنامہ جس کی اہمیت کا احساس بہت کم لوگوں کو ہے یہ ہے کہ ١٩٤٧ء کے ہنگامہ میں اور اس کے بعد ہندوستان میں مسلمانوں کی بقاء وقیام کا ایک بڑا ظاہری سبب مولانا ہی کی ہستی تھی یہ وہ وقت تھا جبکہ بڑے بڑے کوہِ استقامت جنبش میں آگئے سب یہی سمجھتے تھے کہ اب ہندوستان میں مسلمانوں کا کوئی مستقبل نہیں۔مسلمانوں کی تاریخ میں دو چارہی دور ایسے گزرے ہیں جب مسلمانوںاور اسلام کی بقاء کا سوال آ گیا ہے ۔٤٧ ء کا ہنگامہ ہندوستان کے مسلمانوں کے حق میں اسی نوعیت کا تھا اصل مسئلہ سہارنپور کے مسلمانو ں کا تھااور سارا دارومدار ان پر تھا یہ اپنی جگہ چھوڑتے تو یو پی کے مسلمانوں کے قدم لغزش میں آجاتے سہارنپور کے مسلمانوں کا انحصار سارا کا سارا دو ہستیوں حضرت مولانا عبدالقادر رائے پوری  او رحضرت مولانا مدنی  پر تھا اس وقت مسلمانوں کی قسمت کا فیصلہ جمنا کے کنارے ہونا تھا لیکن یہ دو صاحب ِعزم مجاہد بندے وہاں جمے رہے ایک رائے پورکی نہر کے کنارے بیٹھ گیا اور ایک دیوبند میں ۔آپ کو معلوم ہو گا یہ رائے پور اور دیوبند مشرقی پنجاب کے ان اضلاع سے متصل ہیں جہاں کشت وخون کا ہنگامہ گرم تھا لیکن یہ اللہ کے بندے پورے عزم و استقلال کے ساتھ جمے رہے اور انھوں نے مسلمانوں کو یقین دلایا کہ اسلام کو یہاں رہنا ہے اور رہے گا انہوں نے کہا کہ ''مسلمانوں کا یہاں سے نکلنا صحیح نہیں ہے اگر تم مشورہ چاہتے ہوتو ہم مشورہ دیتے ہیں اگر فتوٰ ی کی ضرورت ہے تو ہم فتوٰی دینے کو تیار ہیں ۔'' 
اس وقت جو ہندوستان میں اسلام او ر مسلمان قائم ہیں یہ انہی بزرگوں کا احسان ہے۔ ہندوستان میں جو مسجدیں اس وقت قائم ہیں او ر اُن میں جو نمازیں پڑھی جا رہی ہیں او ر پڑھی جاتی رہیں گی۔یہ ان کا طفیل ہے ہندوستان میں جتنے مدرسے اور خانقاہیں قائم ہیں اور جو فیوض وبرکا ت ان سے صادر ہو رہے اور ہوتے رہیں گے انہیں کے رہینِ منت ہوں گے اور ان سب کا ثواب ان کے اعمال نامہ میں لکھا جاتا رہے گا اس سلسلے میں مولانا حسین احمد مدنی   نے سارے ملک کا دورہ بھی کیا ایمان آفریں اور ولولہ انگیز تقریر یں کیں اور اپنے ذاتی اثرورسوخ اپنی تقریروں او ر خود اپنے طرز عمل سے مسلمانوں کو اس ملک میں رہنے ،اپنے ملک کو اپنا سمجھنے اور حالات کا مقابلہ کرنے پر آمادہ کیا ۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
68 اس شمارے میں 4 1
69 حٖرف آغاز 5 1
70 درس حدیث 7 1
71 برابری او ر مساوات کی تعلیم، 7 70
72 جھوٹی قسم کا وبال 9 70
73 ابو طالب کے بعد سرداری کا نمبر نبی علیہ السلام کاتھا : 9 70
74 ابو لہب کی عبرتناک موت : 9 70
75 غلاموں کے ساتھ حسنِ سلوک : 9 70
76 واپس جانے سے انکار 10 70
77 سرداری اور غلامی 10 70
78 حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ حسن سلوک 10 70
79 کمرے میں داخل ہونے کے آداب : 11 70
80 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی 12 1
81 مولانا عبد الباری ندوی رحمہ اللہ : 12 80
82 حضرت مدنی جانشینِ شیخ الہند : 15 80
83 حضرت مدنی کے حق میں حضرت تھانوی کی شہادت : 18 80
84 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی مدظلہم : 22 80
85 فہمِ حدیث 23 1
86 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 85
88 دوسرا نفخہ کب ہوگا : 23 85
89 قیامت کی زمین : 23 85
90 ضمیمہ از الحاج حضرت محمود احمد صاحب عارف 24 80
91 میدان ِحشر میں کیسے جمع ہوں گے : 25 85
92 قیامت کے دن کا منظر : 27 85
93 حفا ظتِ دین 29 1
94 حقیقتِ فقہ : 29 93
95 نتائج 34 93
96 خلاصہ بحث : 35 93
97 والدین !رب کی رحمت 37 1
98 آپ کے دینی مسائل 40 1
99 ٭( اذان اور اقامت کا بیان ) 40 98
100 نومولود بچے کے کان میں اذان واقامت : 40 98
101 نماز کے علاوہ جن موقعوں پر اذان کہنا مستحب ہے : 40 98
102 اذان کے بعد کی دُعاء میں ہاتھ اُٹھانا : 41 98
103 جب موذن اقامت شروع کرے مقتدیوںکو 41 98
104 اقامت کے شروع میں کھڑے ہونے کی وجوہ 41 98
105 اذان سے پہلے درُود و سلام : 42 98
106 تثویب : 42 98
107 اذان واقامت میں رسول اللہ ۖ کے نام گرامی پر انگوٹھے چومنا : 42 98
108 حاصل مطالعہ 43 1
109 حضرت خالد کی کرامت اور حیرہ کی فتح : 43 108
110 شانِ صحابہ : 44 108
111 میدانِ یرموک میں جَرَجَۂ کا قبولِ اسلام : 45 108
112 مدح وذم کا برابر ہونا : 47 108
113 نَحْنُ قَوْم اَ عَزَّنَا اللّٰہُ بِالْاِسْلَامِ : 48 108
114 کل کی ماں کاپیغام آج کی ماؤں کے نام 51 1
115 بقیہ : درس ِ حدیث 53 70
116 ہجرت میں پہل اعزاز ہے : 53 70
117 مردوں کاختنہ 54 1
118 ختنہ ، اسلامی شعار، اس کے خلاف مغرب کا تعصب : 54 117
119 ختنہ اور جدید سائنس : 55 117
120 ٭گلہائے عقیدت 56 1
121 اسلام امنِ عالم کا علمبردار ہے 57 1
122 بقیہ : درس ِ حدیث 60 70
123 ہجرت میں پہل اعزاز ہے : 60 70
124 تقریظ وتنقید 61 1
Flag Counter