ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
و متوارث معمول بہ تحقیق چلی آ رہی ہے سب کو ا س کا پابند کرنا کیونکہ کتاب وسنت کی وہ متواتر تحقیق و تشریح صراط مستقیم ،دین قیم ،طریق حق اور راہ ہدایت ہے اس کو قرآن و حدیث کی روشنی میں ملاحظہ کریں ۔ (١) قرآن کریم میں ہے ومن یشاقق الرسول من بعد ما تبین لہ الھدی ویتبع غیرسبیل المؤمنین نولہ ما تولی و نصلہ جہنم وساء ت مصیرا جس شخص پرراہ ہدایت واضح ہوگئی پھر بھی وہ رسول کی مخالفت کرتا ہے اور مؤمنین کے راستے کے خلاف چلتا ہے ہم (دنیا) میں اس کو پھیر دیں گے جدھروہ پھرتاہے اور (آخرت) میں اسے جہنم میں دھکیل دیں گے جو بُرا ٹھکانہ ہے۔ اس آیت میں ویتبع غیرسبیل المؤمنین کا عطف صفحہ نمبر 22 کی عبارت یشاقق الرسول پر عطف تفسیری ہے جیسا کہ آبائو اجداد ،پیر ومرشد ،حسین و جمیل ،سیر و تفریح ،ذہین و فطین ،دین و شریعت میں ہر دواسموں کے مجموعہ میں دوسرے اسم کا پہلے پرعطف تفسیر ی ہے یعنی دوسرا اسم پہلے اسم کی تفسیر ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ دونوں کا مصداق اور دونوں کی مراد ایک ہے۔ اسی طرح ویتبع غیرسبیل المؤمنین کا عطف یشاقق الرسول پربھی عطف تفسیری ہے یعنی رسول ۖ کی مخالفت کی تفسیر اور وضاحت یہ ہے کہ سبیل المؤمنین کی مخالفت کرنا اور سبیل المؤمنین کی اتباع کو چھوڑ کر اس کے برعکس غیر سبیل المؤمنین کی اتباع کرنا درحقیقت مخالفتِ رسول ہے اور غیرِ رسول کی اتباع ہے۔ جب اللہ تعالی نے سبیل المؤمنین کی مخالفت کو اور غیر سبیل کی اتباع کو مخالفت رسول قرار دیا ہے تو اس سے یہ حقیقت از خود واضح ہو جاتی ہے کہ سبیل الرسول اور سبیل المؤمنین ایک ہے یایوں کہیںکہ سبیل المؤمنین سبیل الرسول کی تفسیر ہے پس جو شخص سبیل الرسول کو پہنچاننا اورجاننا چاہتا ہے اورجان کر اس پر عمل کرنا چاہتا ہے تو اسے چاہئے کہ وہ سبیل الرسول کی تفسیر اورشر ح کو سمجھے اور وہ تفسیر وشرح وہی ہے جس کو خود خدا تعالی نے اپنے کلامِ مقدس میں تفسیر و شرح کے طورپر ذکر کیا ہے یعنی''سبیل المؤمنین'' اور سبیل المؤمنین سے مراد کسی ایک فرد یا چند افراد کا شاذ عقیدہ وعمل نہیںبلکہ مؤمنین کا متواتر و متوارث عقیدہ و عمل مراد ہے پس سبیل المؤمنین ہی سبیل الرسول کی پہچان اورجان ہے۔ اس کے بغیر سبیل الرسول کی پہچان اور اتباعِ رسول ناممکن ہے کیونکہ سبیل المؤمنین سے جو مختلف راستہ ہوگااس کو قرآن نے جہنم کا راستہ بتایا ہے اور یہ آگ کی ایک ایسی رسی ہے جو حبل الشیطان ہے۔ اس کا ایک سرا اس انحرافی طبقہ کے ہاتھ میں ہے جو سبیل المؤمنین سے اور اس کی عظمت واہمیت سے منحرف ہے دوسرا سرا جہنم سے ملا ہوا ہے ۔قرآن کہہ رہا ہے ونصلیہ جہنم ہم سبیل المؤمنین سے انحراف کرنے والوں کو جہنم میں داخل کریں گے ۔ قارئین کرام ! جب سبیل المؤمنین صراط مستقیم اور سبیل الرسول ہے تو اس سے انحراف فرقہ واریت ہے اور فرقہ واریت کا سدباب یہ ہے کہ ا س انحرافی طبقہ کو سبیل المؤمنین کا پابند کیا جائے اگر یہ طبقہ سبیل المؤمنین کا پابند ہو جائے گا تو فرقہ واریت کا دروازہ بھی بند ہو جائے گا۔ ٍ (٢) اللہ تعالی نے اہل ایمان کو ایک دعا سکھائی جو نمازوں کے مبارک اوقات میں بحالت نماز ہر رکعت میں کی جاتی ہے ۔وہ ہے اھدناالصراط المستقیم صراط الذین انعمت علیھم ائے اللہ مجھے سیدھے راستہ پر چلایعنی ان لوگوںکا راستہ جن پر تونے انعام کیا ہے۔ اللہ عالم