Deobandi Books

اسلام دین فطرت

89 - 129
توہم کی گنجائش ہے، نہ فیصلہ ومعاملات اور باہمی سلوک میں کسی بد گمانی اور وہم پرستی کا کوئی جواز ہے اور نہ ہی علوم وتحقیقات (Research)کی دنیا میں وہمیّات وسطحیّات کی کوئی اہمیت ہے۔
یورپ نے عصر حاضر میں ’’ علمی دیانت داری‘‘ کا جو آوازہ بلند کیا ہے وہ یورپ کے نزدیک جو مطلب بھی رکھتا ہو مگراسلام میں اس کے معنیٰ یہی ہیں کہ انسان اپنے ہر عمل وحرکت میں اپنے کو جواب دہ تصور کرے، انسان کے اعضاء وجوارح، حواس، عقل ودل سب صحیح رخ پر کام کریں ، حدیث میں فرمایا گیا کہ ’’ گمان سے بچو کہ برا گمان سب سے جھوٹی بات ہے، سب سے بڑا دروغ یہ ہے کہ انسان اپنی آنکھوں کو وہ چیز دکھائے (لوگوں کے سامنے اس چیز کو اپنی دیکھی ہوئی بتائے)جو انھوں نے دیکھی نہ ہوں ‘‘۔
اسلام نے عقلِ انسانی کو اس طرف بھی توجہ دلائی ہے کہ وہ مادّی طاقت کو اپنے زیر اختیار (Under Control)کرلے، ہاں جائز حدود کی پاسداری ہمہ وقت ملحوظ رہے، فرمایا گیا:
  کُلُوْا مِن طَیِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاکُمْ۔ ( البقرۃ : ۱۷۲)
ہم نے تم کو جو حلال وپاکیزہ رزق عطا کیا ہے اس میں سے کھاؤ۔ 
آخر میں یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ عقل آخری ذریعۂ معلومات نہیں بلکہ اس سے اوپر وحی الٰہی ہے، اس لحاظ سے عقل کا دائرہ کار واختیار لا محدود (Unlimited)نہیں ہے، مشہورمؤرخ وفلسفی ابن خلدون کے بقول عقل کی مثال سونا تولنے کے کانٹے جیسی ہے جس میں سونا ہی تولا جاسکتا ہے، اگر اس میں پہاڑ تولا جائے گا تو وہ کانٹا ٹوٹ جائے گا، ( مقدمہ ابن خلدون) اس لئے عقل صرف ایک حد تک رہنمائی کرتی ہے، اُس سے آگے اس کی رہنمائی غلط سمت میں چلی جاتی ہے، اسلام نے عقل کے استعمال کے حدود اور دائرے متعین


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اسلام دین فطرت 3 1
3 پیشِ گفتار 7 1
4 اسلام کی جامعیت 8 1
5 عقیدۂ توحید 14 1
6 اسلام کا نمایاں امتیازہر مسلمان کو ربّانی بنانا ہے 17 1
7 اسلام کا نظامِ امن واخوت 39 1
8 (۱) عقیدۂ توحید 41 7
9 (۲) وحدت انسانی 41 7
10 (۳) احترامِ انسانیت 43 7
11 (۴) مروّت ورواداری 44 7
12 (۵) اتحاد واتفاق 45 7
13 (۶) جہاد 46 7
15 (۷) عدل وانصاف 47 7
16 (۸) امن پر مبنی اقدامات: 48 7
17 (۹) مساوات: 48 7
18 (۱۰) اخوت 49 7
19 اسلام: حقوقِ انسانی کا سب سے بڑا علمبردار 51 1
20 اسلام مذہب انسانیت ہے 60 1
21 اسلام ایک امن پسند مذہب ہے 64 1
22 انسانیت پر اسلام کے عطیات 73 1
23 اسلامی تربیتی نظام کے چند بنیادی عناصر 77 1
24 (۱) عقیدۂ توحید 77 23
25 (۲) روحانیت ومادیت کا جامع امتزاج 78 23
26 (۳)توازن 80 23
27 (۴) عموم وجامعیّت 83 23
28 (۵) عقل انسانی کا متوازن استعمال اور اس سے استفادہ 85 23
29 (۶) مساوات 90 23
30 (۷) انفرادی امتیاز 91 23
31 مساوات اور وحدت پر مبنی جامع اسلامی نظام 94 1
32 اسلام دین مبین ہے 105 1
33 اسلام ایک حقیقت پسند مذہب ہے 111 1
34 اسلام کا نبوی تعارف 116 1
35 (۱) اسلام کا لباس حیاء ہے 116 34
36 (۲) اسلام کی زینت وفا شعاری ہے 118 34
37 (۳) اسلام کا جوہر عمل صالح ہے 118 34
38 (۴) اسلام کا ستون ورع ہے 119 34
39 (۵) اسلام کی اساس صحابہ وآل بیت سے محبت ہے 120 34
40 اسلام کا عطیہ: آزادئ اظہارِ رائے 122 1
41 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 127 1
42 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 127 41
43 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 127 41
44 l اسلام میں صبر کا مقام 127 41
45 l ترجمان الحدیث 127 41
46 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 127 41
47 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 128 41
48 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 128 41
49 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 128 41
50 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 128 41
51 l گلہائے رنگا رنگ 128 41
52 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 128 41
53 l علوم القرآن الکریم 129 41
54 l اسلام میں عبادت کا مقام 129 41
55 l اسلام دین فطرت 129 41
56 l دیگر کتب: 129 41
57 l عربی کتب: 129 41
58 مندرجات 6 1
Flag Counter