تحفۃ المفتی ۔ اہل علم و ارباب افتاء و قضاء کے لئے اہم ہدایات |
فادات ۔ |
|
تحریرات کے مطالعہ کے بعد اس کی ترتیب وتبویب سے خاص شغف ہے ، اس سلسلہ میں حضرت تھانویؒ سے متعلق ان کی تالیفات کا سلسلہ اب محتاج تعارف نہیں رہا ، دوسرے حضرات سے متعلق بھی کام کیا ہے ، اور خود ہمارے حضرت (مولانا سیدصدیق احمد صاحب باندویؒ )سے متعلق بھی ماشاء اللہ بہت کچھ جمع کررہے ہیں ۔ زیر نظر کتاب بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں مولوی موصوف نے اپنے موضوع کی مناسبت سے مفتی صاحب کی ان تحقیقات کو جمع ومرتب فرمایا ہے جو فقہاء واہل افتاء کے لئے مشعل راہ ہیں ، ان چیزوں کا یکجا ہونا ضرورت مندوں کے لئے استفادہ کو توآسان بناتاہی ہے ،ان چیزوں سے یہ بات بھی روشن وعیاں ہوتی ہے کہ حق تعالیٰ نے ہمارے اکابر سے کیاکیاکام لیا ہے اور ان حضرات کا ذوق ومزاج کیا تھا ، گیرائی ،نباضی، بصیرت ودقت نظر ، احتیاط وتثبت کہ جس کے بعد حضرت تھانویؒ کے اس ملفوظ کو قبول نہ کرنے کی کوئی گنجائش نہیں رہ جاتی کہ ’’ ہمارے اکابر کی کاوشوں کو اگر عربی میں منتقل کردیاجائے اور نام نہ ظاہر کیاجائے تولوگ ان کو علماء متقدمین ومتاخرین کی کاوش سمجھیں گے‘‘۔ اللہ تعالیٰ مولوی موصوف کو جزائے خیر عطافرمائے اور ان کی ان کاوشوں کو جوہم طلبہ پر ایک عظیم علمی احسان ہے ،شرف قبولیت سے نوازے۔ عبیداللہ الاسعدی غفرلہ‘ (استادحدیث وصدرمفتی جامعہ عربیہ ہتوراباندہ(یوپی)